پرویزالہی کے مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنادیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)لاہور ہائیکورٹ نے چودھری پرویزالہی کے مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنادیا، عدالت نے پولیس رپورٹ کی روشنی میں درخواست کو نمٹا دیا۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق جسٹس طارق ندیم نے پرویزالہی کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا،درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ سیاسی بنیادوں پرمقدمات درج کیے جا رہےہیں،پولیس نے حقائق کے برعکس مقدمات درج کررکھے ہیں مقدمات کی تفصیلات فراہم نہیں کی جا رہیں،عدالت درخواست گزار پردرج مقدمات کی تفصیلات دینے کا حکم دے۔
ڈبل ٹیکسیشن سے بچنے کیلئے سپرٹیکس کا نام دیاگیا،یہ سپرٹیکس نہیں ٹیکس ہے،وکیل کمپنیز
عدالتی حکم پر پنجاب پولیس نے پرویزالہی پر درج مقدمات کی تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ پرویز الہی پر بتیس مقدمات درج ہیں،رپورٹ پر پرویزالہی کے وکیل نے عدم اعتمادکا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ رپورٹ درست نہیں ہے،دوبارہ رپورٹ طلب کی جائے ۔
عدالت نےمحفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار کو اگر کوئی شکایت ہے تو متعلقہ فورم سے رجوع کرے ۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: مقدمات کی تفصیلات
پڑھیں:
پولی گرافک اور فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کرانے سے متعلق پولیس کی درخواست مسترد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)ٹیسٹ نہ کرانے کی ذمہ داری خود پولیس پر عائد ہوتی ہے، عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے پولی گرافک اور فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کرانے سے متعلق پولیس کی درخواست مسترد کردی،عدالت نے تفتیشی افسر کو ہر قانونی طریقہ سے تفتیش مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے کہ ملزم اپنی بے گناہی ثابت کرنے سے انکاری ہے،انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظر علی گل نے اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی کے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کیلیے پولیس کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔عدالت کا کہنا تھا کہ
پولیس کو دو بار ٹیسٹ کرانے کا موقع دیا گیا تاہم ملزم کی جانب سے دونوں بار انکار کے بعد اب تیسرا موقع دینا محض وقت کا ضیاع ہوگا۔عدالت نے فیصلے میں واضح کیا کہ پولیس ملزم کا مطلوبہ ٹیسٹ کرانے میں ناکام رہی۔ عدالت نے کہا کہ عدالت پہلے ہی ملزم اور تفتیشی افسر کو دو مواقع دے چکی ہے، عدالت نے ملزم کو اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کرنے کیلیے دو چانس دیے۔ملزم کی ضد کی وجہ سے اس نے مواقع ضائع کر دیے۔ ٹیسٹ کروانے کیلیے مزید موقع کی ضرورت نہیں ہے، ملزم کے انکار کے بعد تفتیش کیسے آگے بڑھے گی؟۔