پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ ملکی کرکٹ طویل عرصے سے بحران کا شکار ہے جب تک میرٹ پر فیصلے نہیں ہوں گے حالات بہتر نہیں ہوں گے انہوں نے پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کی نیت کو مثبت قرار دیا لیکن کہا کہ کرکٹ کے حوالے سے ان کی عدم واقفیت ایک بڑا مسئلہ ہے کراچی میں ایک تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ کھلاڑیوں پر سخت فیصلے کیے جا رہے ہیں جبکہ منیجمنٹ خود کو بچانے میں لگی ہوئی ہے ان کا کہنا تھا کہ محسن نقوی کو ایک وقت میں ایک ہی کام پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ ایک ساتھ تین معاملات نہیں چلائے جا سکتے انہوں نے مزید کہا کہ جیسے ہی نیا چیئرمین آتا ہے وہ سب کچھ تبدیل کر دیتا ہے جبکہ کرکٹ بورڈ جیسے بڑے ادارے کو چلانے کے لیے مکمل وقت دینا ضروری ہے شاہد آفریدی نے چیمپئنز ٹرافی کی فائنل تقریب میں پی سی بی کے نمائندے کو مدعو نہ کرنے پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ جب تک میرٹ کی بنیاد پر فیصلے نہیں ہوں گے معاملات ایسے ہی چلتے رہیں گے ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑی ٹیم میں کیسے واپس آتے ہیں کسی کو معلوم نہیں شاداب خان نے ڈومیسٹک میں کیا کارکردگی دکھائی جو انہیں دوبارہ ٹیم میں شامل کیا گیا؟ سلمان آغا ایک اچھے ون ڈے کھلاڑی ہیں مگر ٹی ٹوئنٹی میں ان کا اسٹرائیک ریٹ کم ہے انہوں نے کہا کہ ہم ہر چیز کی منصوبہ بندی کرتے ہیں مگر آخر میں سب کچھ بدل دیتے ہیں، کپتانوں کی تبدیلی بھی بہت تیزی سے کی جاتی ہے جبکہ کپتان اور کوچز کو وقت دینا چاہیے تاکہ وہ کارکردگی دکھا سکیں ان پر ہر وقت دباؤ ڈالنے سے مسائل مزید بڑھتے ہیں

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: شاہد آفریدی کہا کہ

پڑھیں:

 جارحیت گیدڑ بھبکی‘ بھارت کبھی  پانی بند نہیں کرسکتا،شاہد خاقان

کراچی (قمر خان) سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے آبی جارحیت گیدڑ بھبکی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آخر مودی کو بھی تو سیاست میں زندہ رہنا ہے۔ نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا  پانی ایک حساس مسئلہ ہے اور سندھ طاس معاہدہ بھارت کی بقا کے لئے بھی اتنا ہی ضروری ہے جتنا پاکستان کیلئے‘ بھارت کبھی بھی دریائے سندھ کا پانی بند کرنے جیسا انتہائی اقدام نہیں کرسکتا۔ قبل ازیں اپنی پارٹی کے سیکریٹری جنرل مفتاح اسمٰعیل کی رہائش گاہ پر سینئر اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا  کینال‘ کارپوریٹ فارمنگ و دیگر موضوعات پر ہر کوئی بات کر رہا مگر کسانوں کی بات عوام پاکستان پارٹی کے علاوہ کوئی نہیں کررہا جو گندم اگاکر بھی پریشان ہیں کہ اب ان سے گندم لینے والا کوئی نہیں حالانکہ ملک میں گندم کی فصل اب بھی ملکی ضروریات کے لئے ناکافی ہے اور دسمبر جنوری میں ایک بار پھر ہم باہر سے مہنگے داموں گندم امپورٹ کر رہے ہوں گے مگر ہم اپنے کسانوں کو ریلیف دینے کیلئے کسی طور تیار نہیں جن کی فصل کی قیمت 4 ہزار سے کم ہوکر 21یا 22 سو روپے پر پہنچا دی گئی جبکہ لاگت بڑھ چکی ہے کیونکہ صرف کھاد کی قیمت میں دوگنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت عوام کا کوئی بھی نہیں سوچتا‘ سب کو محض یہ فکر لاحق رہتی ہے وہ کیسے اقتدار میں آسکتا ہے یا اقتدار میں ہے تو کیسے اسے طول دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا حکومتیں لانے اور گرانے کا سلسلہ بند کرکے عوام کی حاکمیت اور اس کی اہمیت تسلیم کرنا ہو گی‘ سب کو آئین اور قانون کے طابع رہ کر کام کرنا ہوگا‘ کسی ادارہ کو آئین و قانون سے بالاتر رکھنے کا عمل اب ترک کرنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  •  جارحیت گیدڑ بھبکی‘ بھارت کبھی  پانی بند نہیں کرسکتا،شاہد خاقان
  • گیتکا سری واستو کی دفتر خارجہ طلبی، ڈی مارش دینے کیساتھ تحریری فیصلوں سے آگاہ کیا
  • پاکستان میں نئے صوبوں کی ضرورت ہے:شاہد خاقان عباسی
  • پاکستان میں اصلاحات اور نئے صوبوں کی ضرورت ہے، شاہد خاقان عباسی
  • پاکستان میں نئے صوبوں کی ضرورت ہے، شاہد خاقان عباسی
  • بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی، پاکستان نے جوابی فیصلوں سے آگاہ کردیا
  • بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی، پاکستان نے بھارت کو اپنے جوابی فیصلوں سے آگاہ کردیا
  • بھارتی ناظم الامورکی دفتر خارجہ طلبی، ڈی مارش دینے کیساتھ تحریری فیصلوں سے آگاہ کیا
  • کراچی کے موجودہ حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے: شاہد خاقان عباسی
  • پاکستان صحیح سمت میں چل پڑا ہے ; نواز شریف