چین نے ’ڈیپ سیک‘ کے بعد ’مینس‘ نامی حیران کن اے آئی ایجنٹ تیار کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
چین نے ڈیپ سیک کے بعد ’مینس‘ (Manus)نامی اے آئی ایجنٹ تیار کرکے مصنوعی ذہانت کے میدان میں ایک اور اہم کامیابی حاصل کی ہے۔
مینس مصنوعی ذہانت کا پہلا ماڈل ہے جو انسانی ہدایات کے بغیر خود سے فیصلے کرنے کی اہلیت رکھتا ہے جسے چینی کمپنی ’علی بابا‘ کے ذیلی ادارے ’مانیکا‘ نے تیار کیا ہے۔
ماہرین کے مطابق مینس کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ خودکار طریقے سے نہایت پیچیدہ ٹاسکس سرانجام دے سکتا ہے اور اس کے لیے انسان کی طرف سے انسٹرکشنز کی ضرورت نہیں ہوتی۔
یہ بھی پڑھیے: ڈیپ سیک نے ماڈل کوڈ پبلک کے لیے اوپن کرنے کا اعلان کردیا
رپورٹس کے مطابق اس ماڈل کو کاروباری اعدادوشمار کے تجزیے اور ترتیب، براؤزنگ اور ریسرچ جیسے شعبوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اس ماڈل کو نہ صرف اوپن اے آئی بلکہ گوگل اور اینتھروپک جیسے ٹولز کے متبادل کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
ماہرین اور صارفین دونوں نے اسے ڈیپ سیک سمیت دوسرے اے آئی ماڈلز سے بہتر قرار دیا ہے تاہم اسے فی الحال محدود طور پر پیش کیا گیا ہے اور اسے مارکیٹ میں پیش ہونے میں ابھی وقت لگے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
AI china manus مصنوعی ذہانت مینس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: مصنوعی ذہانت ڈیپ سیک اے ا ئی
پڑھیں:
اکشے کو سیٹ پر 100 انڈے کیوں مارے گئے؟ کوریوگرافر کا حیران کن انکشاف
کوریوگرافر چنی پرکاش نے بالی وڈ سپر اسٹار اکشے کمار کی لگن کی تعریف کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ ایک فلم کی شوٹنگ کے دوران اداکار پر پورے سو انڈے پھینکے گئے تھے۔
اکشے کے ساتھ ان گنت گانے کرنے والے کوریوگرافر چنی پرکاش نے حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ اکشے کے اندر اپنے کام کو لے کر جو اخلاقیات ہیں وہ شاید ہی کسی اور اداکار میں دیکھنے کو ملیں۔
انہوں نے بتایا کہ فلم کھلاڑی کی شوٹنگ کے دوران ایک گانا تھا جس کی عکسبندی انتہائی چیلنجنگ تھی کیونکہ اس میں اکشے پر 100 انڈے پھینکنے تھے۔
چنی پرکاش نے کہا کہ اکشے نے مجھے کبھی کسی گانے کا اسٹیپ تبدیل کرنے کو نہیں کہا، کھلاڑی میں بھی ایک لڑکی کو اکشے پر انڈے پھینکنا تھے، پہلے انڈے پھینکے جانے پر درد ہوتا ہے، اس کے بعد اس میں سے آنے والی بُو انتہائی بری ہوتی ہے۔
کوریوگرافر کے مطابق اکشے نے نہ ہی موڈ خراب کیا اور نہ ہی کہا کہ یہ اسٹیپ تبدیل ہونا چاہیے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنے کام کو لے کر کتنے سنجیدہ رہتے ہیں۔
چنی نے مزید بتایا کہ یہ ایک بار نہیں، کئی بار ہوچکا ہے جب اکشے نے اس قسم کے مشکل سین کیے ہوں۔