Daily Ausaf:
2025-06-17@01:19:17 GMT

سرحد پار دہشت گردی کے وسیع مضمرات

اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT

پاکستان میں دہشت گردی کا عفریت پوری قوت سے سر اٹھا رہا ہے۔ پاکستان دشمن کالعدم گروہ افغان سرزمین سے سرگرم عمل ہیں۔ اس حقیقت کا اعتراف عالمی سطح پہ ہو چکا ہے۔ پاکستان نے سفارتی ذرائع اور مختلف وفود کے ذریعے یہ تلخ حقائق کابل کے تخت پہ براجمان حکمرانوں تک بار بار پہنچائے ہیں۔ ماضی میں اشرف غنی کی حکومت ہو یا آج افغانستان پر حکمران افغان طالبان کا گروہ ہو‘ ہمیشہ پاکستان کے جائز تحفظات کو نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔ حال ہی میں امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے اپنے شہریوں اور سفارتی حملے کو پاکستان میں سفر کے حوالے سے نئی ایڈوائزری جاری کر کے دہشت گردی کے بڑھتے خطرات سے آگاہ کیا ہے۔ اس سفری تنبیہ نے پاکستان کے جائز تحفظات پہ مہر تصدیق ثبت کی ہے۔ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر دستیاب ایڈوائزری میں نہایت وضاحت کے ساتھ خیبر پختون خواہ اور بلوچستان میں دہشت گردی کے خطرات کا ذکر کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ کے علاوہ گزشتہ ہفتے جاری ہونے والے گلوبل ٹیررزم انڈیکس میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے ممالک میں پاکستان کو دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر ظاہر کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق سال بھر میں پاکستان میں ایک ہزار سے زائد سویلین، دفاعی اہلکار اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ملازمین نے دہشت گرد حملوں میں جانیں قربان کیں۔ یہ غیر معمولی اعداد و شمار پاکستان کو درپیش دہشت گردی کے چیلنج کی سنگینی کو ظاہر کرتے ہیں۔ صورتحال کا تقاضہ یہ ہے کہ تمام ادارے اور سیاسی قیادت دہشت گردی کے حساس معاملے پر اتفاق رائے سے موثر حکمت عملی اختیار کریں۔ بدقسمتی سے حزب اختلاف اور حزب اقتدار کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی اس اہم معاملے پہ قومی اتفاق رائے نہیں ہونے دے رہی۔ بعض عقل سے پیدل عناصر امریکہ کی جاری کردہ ٹریول ایڈوائزری کے حوالے سے حکومت کو تنقید کا ہدف بنا کر سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ نہایت غیر سنجیدہ اور قابل مذمت طرز عمل ہے۔ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ دہشت گرد گروہ کسی مخصوص جماعت یا حکومت وقت کو نہیں بلکہ ریاست کے وجود کو مٹانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ درحقیقت امریکہ کی ٹریول ایڈوائزری نے پاکستان کے اس دیرینہ موقف کو تسلیم کیا ہے کہ پاکستان بھانت بھانت کے دہشت گرد گروہوں کی شر پسندی کا ہدف بنا ہوا ہے۔ رپورٹ میں فتنہ خوارج پر مشتمل کا لعدم ٹی ٹی پی اور بلوچستان میں قتل و غارت کا بازار گرم کرنے والے نام نہاد قوم پرست دہشت گرد گروہ بی ایل اے کا واضح الفاظ میں ذکر کیا گیا ہے ۔ یہ پہلو توجہ طلب ہے کہ جو نام نہاد قوم پرست عناصر یورپ اور امریکہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا واویلا مچا کر پاکستان کے خلاف زہریلا پروپیگنڈا کرتے رہتے ہیں انہی عناصر کے حمایت یافتہ گروہوں کا شمار دہشت گرد تنظیموں میں کیا جا رہا ہے۔ یہ راز رفتہ رفتہ طشت از بام ہوتا جا رہا ہے کہ بلوچ حقوق کی آڑ میں نام نہاد قوم پرست عناصر بھارتی سرمائے کے بل بوتے پر پاکستان کے خلاف منظم دہشت گردی اور زہریلے پروپیگنڈے کے ہتھیاروں سے حملہ اور ہو رہے ہیں۔ دراصل دہشت گرد گروہ اور علیحدگی پسند نام نہاد کامریڈ بلوچ عوام کو بنیادی حقوق سے محروم کر رہے ہیں۔ نوجوانوں کے ہاتھ میں قلم اور کتاب کے بجائے ہتھیار تھما کر دہشت گردی، جرائم اور تباہی کا درس پڑھانے والے گروہ بلوچ سادہ لوح عوام کی بربادی کے ذمہ دار ہیں۔
دہشت گردی کے پے در پے واقعات کی وجہ سے سی پیک سمیت غیر ملکی سرمایہ کاری کے اہم معاشی امکانات کو ضائع کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ یہی مسئلہ صوبہ کے پی میں بھی درپیش ہے۔ دہشت گرد گروہوں کے علاوہ کالعدم نسل پرست گروہ سیاسی جماعتوں کا نقاب اوڑھ کر لسانی تعصب کی آگ کو ہوا دے رہے ہیں۔ حال ہی میں کالعدم قرار دیئے جانے والے پریشر گروپ پی ٹی ایم نے صوبہ کے پی میں دہشت گردی سے پیدا ہونے والی بحرانی کیفیت میں ریاست کے خلاف نفرت کے بیچ بوکر داخلی استحکام کو مزید کمزور کرنے کے لئیے لسانی تعصب کا ہتھیار استعمال کیا۔ افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی آزادانہ نقل و حرکت افغان طالبان کی حمایت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ عالمی اداروں کی تحقیق بھی یہ ثابت کر رہی ہے کہ آج کا افغانستان دراصل دہشت گرد گروہوں کا گڑھ بن چکا ہے۔ داعش خراسان، القاعدہ اور ٹی ٹی پی جیسے عالمی دہشت گرد گروہ پورے خطے کے امن اور سلامتی کے لیے بہت بڑا خطرہ بن چکے ہیں۔ گزشتہ ہفتہ داعش خراسان کے دہشت گرد شریف اللہ جعفر کی سنسنی خیز گرفتاری اور امریکہ حوالگی نے ایک بار پھر دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرے اور پاکستانی خفیہ اداروں کی پیشہ ورانہ مہارت کو اجاگر کیا ہے۔ شریف اللہ عرف جعفر کابل ایئرپورٹ دھماکے کے علاوہ متعدد دہشت گرد حملوں میں ملوث تھا۔ افغان عبوری حکومت کی اہم شخصیت نے داعش خراسان سے وابستہ افغان دہشت گرد کی گرفتاری سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان پر الزام تراشی کر کے ایک مرتبہ پھر روایتی ہٹ دھرمی پر مبنی غیر دانشمندانہ حکمت عملی اختیار کی ہے۔ یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ طالبان کی عبوری حکومت قائم ہونے کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں خوفناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ یہ تلخ حقیقت مزید تشویش کا باعث ہے کہ افغانستان سے جنم لینے والی دہشت گردی کا سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو پہنچ رہا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: دہشت گرد گروہوں دہشت گرد گروہ دہشت گردی کے پاکستان کے نام نہاد رہے ہیں رہا ہے

پڑھیں:

اسرائیل کھلم کھلا دہشت گردی پر اتر آیا ‘مولانافضل الرحمن

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(صباح نیوز)جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیل کھلم کھلا دہشت گردی پر اتر آیا ہے،اسرائیل کو لگام نہ ڈالی گئی تو امن عالم خطرے میں پڑ جائے گا ۔ ایران پر اسرائیل کے حملے کے حوالے سے جاری بیا ن میں مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ اسرائیل کے لیے اقوام متحدہ یا جنرل اسمبلی بے معنی ہو گئی ہے ۔ ایران پر حملہ اسرائیل کے ناپاک ارادوں کو ظاہر کرتا ہے، صیہونیت کا دامن انسانی خون سے رنگین ہے ، امت مسلمہ یک جان ہوکر ہی صیہونیت کا مقابلہ کرسکتی ہے، مسلم حکمرانوں کو مصلحتیں بالائے طاق رکھنی ہونگی، مشکل کی اس گھڑی میں برادر ملک کے عوام سے ہمدردی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مسئلہ کشمیر صدر ٹرمپ کا امتحان
  • خیبرپختونخوا: سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 5 خوارج ہلاک
  • سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 5 دہشت گرد ہلاک
  • غداری اور جاسوسی پر سعودی شہری کو سزائے موت
  • غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی ، مزید 23 فلسطینی شہید
  • ایران اسرائیل جنگ کے باوجود پاک ایران سرحد بدستور کھلی ہے: ذرائع وزارت خارجہ
  • مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی کا کوئی فوجی حل نہیں (بلاول بھٹو)
  • اسرائیل کا ایران پر حملہ دہشتگردی اور اعلان جنگ ہے، پیر خالد سلطان
  • اسرائیل کے ایران پر حملے کھلی دہشت گردی ہے‘حافظ نعیم الرحمن
  • اسرائیل کھلم کھلا دہشت گردی پر اتر آیا ‘مولانافضل الرحمن