جدہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 مارچ ۔2025 )سعودی عرب میں امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات میں یوکرین کا وفد روس سے گزشتہ تین سال سے جاری لڑائی روکنے کے لیے محدود پیمانے پر جنگ بندی کی تجویز دے گا یوکرین اور روس کے درمیان امن کی کوششوں کے سلسلے میں سعودی عرب کی میزبانی میں آج امریکہ اور یوکرین کے حکام کے درمیان ملاقات ہو گی.

(جاری ہے)

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یوکرین کے دو اعلیٰ حکام نے بتایا ہے کہ یوکرینی وفد کی جانب سے امریکی حکام کو ابتدائی طور پر جنگ بندی کی تجویز دی جائے گی جس میں بحیرہ اسود اور دور تک مار کرنے والے میزائل حملوں کو شامل کیا جائے گا جب کہ قیدیوں کے تبادلے کی تجویز بھی دی جائے گی یوکرینی حکام نے جدہ میں امریکہ کے وزیرخارجہ مارکو روبیو سے ملاقات سے قبل اعتماد سازی کے لیے اقدامات پر بھی بات چیت کی ہے لیکن اس کی تفصیلات فراہم نہیں کیں.

حکام نے بتایا کہ یوکرینی وفد بات چیت کے دوران یوکرین کی معدنیات تک امریکہ کی رسائی کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کے ساتھ معدنیات کی رسائی کے معاہدے کو اہم قرار دیتے ہیں اور اس پر جلد از جلد اتفاق رائے کی خواہش ظاہر کرتے رہے ہیں. کیف 28 فروری کو اوول آفس میں ملاقات کے دوران صدر ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس کے ساتھ ولودیمیر زیلنسکی کی تلخی سے ہونے والے نقصان کے ازالے کی کوشش کر رہا ہے امریکہ نے یوکرین کو روس کے ساتھ جنگ میں فوجی مدد اور انٹیلی جینس معاونت فراہم کی ہے تاہم اب واشنگٹن جنگ بندی کا خواہاں ہے.

یوکرین کے صدر زیلنسکی اور امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو پیر کو چند گھنٹوں کے فرق سے سعودی عرب پہنچے تھے لیکن دونوں راہنماﺅں کے درمیان ملاقات نہیں ہوئی البتہ دونوں راہنماﺅں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی ہے سعودی عرب پہنچنے سے قبل طیارے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے روبیو نے کہا تھا کہ وہ اور قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز یوکرین کے جوابات کا جائزہ لیں گے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے درمیان یوکرین کے

پڑھیں:

پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی محکمہ دفاع نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے امریکی ساختہ ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی ہے، جبکہ اس فیصلے پر آخری دستخط صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کرنے ہیں۔

امریکی میڈیا اور حکام کے مطابق پینٹاگون نے وائٹ ہاؤس کو رپورٹ کی ہے کہ یوکرین کو یہ میزائل دینے سے امریکا کے اپنے دفاعی ذخائر پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔ اس کے باوجود صدر ٹرمپ نے حال ہی میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ وہ یہ میزائل یوکرین کو دینے کے حق میں نہیں ہیں۔ صدر ٹرمپ نے اس ملاقات سے ایک روز قبل روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے بھی ٹیلیفونک گفتگو کی تھی جس میں پیوٹن نے خبردار کیا کہ ٹوماہاک میزائل ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ جیسے بڑے شہروں تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اور ان کی فراہمی امریکا روس تعلقات کو متاثر کر سکتی ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ ٹوماہاک کروز میزائل 1983 سے امریکی اسلحے کا حصہ ہیں۔ اپنی طویل رینج اور درستگی کے باعث یہ میزائل کئی بڑی عسکری کارروائیوں میں استعمال ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • یوکرین پرروسی فضائی حملہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک،بلیک آئوٹ
  • پاکستانی سفیر کی سعودی شوریٰ کونسل کے سپیکر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • ایران اور امریکہ جوہری معاملے پر دوبارہ مذاکرات شروع کریں، بحرین
  • پینٹاگون نے یوکرین کو ٹوماہاک میزائل فراہمی کی منظوری دے دی
  • پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری
  • اسحاق ڈار کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی بین الوزارتی کمیٹی کا اجلاس، سفارتی کارکردگی کا جائزہ
  • امریکہ، بھارت میں 10 سالہ دفاعی معاہدہ: اثرات دیکھ رہے ہیں، انڈین مشقوں پر بھی نظر، پاکستان
  • امریکہ نے مستقبل قریب میں وینزویلا پر حملے کی تردید کردی
  • پاکستان نے امریکہ اور بھارت کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کا نوٹس لیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
  • روس کے یوکرین سے سخت مطالبات، پیوٹن ،ٹرمپ ملاقات منسوخ کردی گئی