جے یو آئی نے عید کے بعد پی ٹی آئی کے احتجاج میں شمولیت کی مشروط حامی بھر لی
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے درمیان اہم ملاقات کی اندرونی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے جے یو آئی کو عید کے بعد احتجاج میں شمولیت کی باضابطہ دعوت دے دی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جے یو آئی نے پی ٹی آئی کا ساتھ دینے کے لیے مشروط حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ جے یو آئی نے احتجاج میں شمولیت کے بدلے پی ٹی آئی سے مدارس بل پر حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق جے یو آئی کا مؤقف ہے کہ اگر پی ٹی آئی مدارس بل پر ان کا ساتھ دے تو وہ احتجاج میں پی ٹی آئی کی حمایت کے لیے تیار ہیں۔تاہم پی ٹی آئی قیادت نے اس حوالے سے فوری جواب دینے کے بجائے بانی تحریک انصاف سے مشاورت کے لیے وقت مانگ لیا ہے۔ذرائع کے مطابق سلمان اکرم راجہ آج اڈیالہ جیل میں بانی تحریک انصاف سے ملاقات کریں گے اور اس معاملے پر حتمی مشاورت ہوگی۔ پی ٹی آئی تحریکِ تحفظِ آئین کے ساتھ مل کر احتجاج کی تیاری مکمل کرے گی.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی جے یو آئی
پڑھیں:
شاہ محمود قریشی اسپتال منتقل، پی ٹی آئی پرانی قیادت کی ریلیز عمران خان تحریک چلانے کیلئے ملاقات
لاہور:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو طبیعت ناساز ہونے پر پی کے ایل آئی اسپتال منتقل کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق ذرائع نے بتایا کہ وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کے پتے میں پتھری بتائی جا رہی ہے اور ان کے گال بلیڈر کی سرجری ہونی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ شاہ محمود قریشی 28 اکتوبر سے پی کے ایل آئی میں موجود ہیں جہاں ڈاکٹر فیصل ان کا معائنہ کر رہے ہیں۔
دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی پرانی قیادت ریلیزعمران خان تحریک چلانے کے لیے تیار اور اس سلسلے میں شاہ محمود قریشی سے پی کے ایل آئی میں ملاقات بھی کی ہے۔
ذرائع کے مطابق تحریک میں فواد چوہدری، اسد عمر، عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، سبطین خان اور دیگر رہنما موجود ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ فواد چوہدری، عمران اسماعیل اور محمود مولوی نے شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔
ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی پرانی قیادت عمران خان سے تحریک کی اجازت بھی لے گی، پی ٹی آئی کی پرانی قیادت سندھ، خیبرپختونخوا سے بھی اپنے پرانے سیاسی لوگوں کو ساتھ ملائے گی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی پرانی قیادت شاہ محمود قریشی کی رہائی کے بعد عملی طور پر کام کرتے دکھائی دے گی اور مذکورہ قیادت کا مؤقف ہے کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت عمران خان کو باہر نہیں نکال سکتی۔