غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے چین میں “گہرائی” سے ترقی کرنےکا موقع آ چکا ہے ، چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
بیجنگ :”چین کی جانب سے وسعت اور کھلے پن میں تسلسل اور استحکام ہے، جو غیر ملکی مالی اعانت سے چلنے والے کاروباری اداروں کے لئے بہت اہم ہے، اور یہی ہمارا چین میں “گہرائی” سے ترقی کرنے کا اعتماد ہے۔” ڈنمارک کی ایک معروف بائیو کمپنی نووونیسس گروپ کے ایشیا پیسیفک ریجن کے نائب صدر وانگ چھونگ نے چین کے دو اجلاسوں کی جانب سے جاری کردہ پالیسی پیغامات پر گہری توجہ دی ہے۔منگل کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا ہے کہ چین میں وانگ چھونگ جیسے غیر ملکی کمپنیوں کے ایگزیکٹوز کے لئے چین کے دو اجلاسوں پر توجہ مرکوز کرنا ایک لازمی مشق ہے۔ 2024 کے اختتام تک ، چین میں غیر ملکی سرمایہ کاری سے چلنے والے اداروں کی تعداد 1.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: غیر ملکی سرمایہ کاری سے چلنے والے چین میں
پڑھیں:
پولینڈ کی پاکستان میں 100 ملین ڈالر کی تیل و گیس سرمایہ کاری متوقع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان اور پولینڈ کے تعلقات میں ایک نئی پیش رفت سامنے آئی ہے، جس کے مطابق پولینڈ نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور پولینڈ کے سفیر میسیج پسارسکی کی اہم ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولینڈ تیل و گیس کے شعبے میں 100 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے، جو پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
ملاقات میں پولینڈ کے سفیر نے واضح کیا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ مختلف نئے شعبوں میں شراکت داری کا خواہاں ہے، تاکہ اقتصادی تعلقات کو مزید وسعت دی جا سکے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ پولینڈ ایک اعلیٰ سطح کا سیاسی وفد پاکستان بھیجے گا، جس کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنا ہے۔ یہ اقدام اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں پولینڈ پہلے ہی سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان فراہم کرچکا ہے۔
ایس آئی ایف سی کی کوششوں کو اس سلسلے میں کلیدی حیثیت حاصل ہے، کیونکہ اس کے ذریعے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع آسان بنائے جا رہے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق پولینڈ کی اس سرمایہ کاری سے نہ صرف پاکستان کی معیشت کو سہارا ملے گا بلکہ توانائی کے شعبے میں نئی ٹیکنالوجی اور تجربات بھی منتقل ہوں گے۔
یہ پیش رفت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز قرار دی جا رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ سرمایہ کاری وقت پر مکمل ہوجاتی ہے تو اس سے پاکستان کے توانائی بحران پر قابو پانے میں خاطر خواہ مدد مل سکتی ہے۔ ساتھ ہی پولینڈ کے لیے بھی پاکستان میں ایک وسیع مارکیٹ کھل جائے گی جو مستقبل میں مزید اقتصادی تعاون کا ذریعہ بنے گی۔