نئی دہلی (نیوز ڈیسک)دبلا پتلا اور اسمارٹ نظر آنے کی خواہش تقریباً تمام ہی لڑکیوں کو ہوتی ہے جس کیلئے خواتین مختلف ورزش کے ساتھ ساتھ ڈائٹنگ بھی کرتی ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی شہر تھیلاسری سے تعلق رکھنے والی 18 سالہ لڑکی کی اسمارٹ نظر آنے کی خواہش اس کی زندگی کے خاتمے کا سبب بن گئی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 18 سالہ سری نندا وزن کم کرنے کیلئے مختلف ٹوٹکوں پر عمل کرتی تھی اور وہ گزشتہ 6 ماہ سے صرف پانی پر زندہ تھی، جس پر اس کی طبعیت بگڑگئی ۔
ڈاکٹرز کا بتانا ہے کہ سری نندا کی حالت خراب ہونے کی وجہ سے اسے آئی سی یو میں وینٹی لیٹر پر رکھا گیاتھا، سری نندا کا وزن صرف 24 کلو تھا اور اس کی شوگر لیول، سوڈیم اور بی پی کم تھا تاہم طبی امداد کے باوجود اس کی حالت بہتر نہ ہوسکی اور وہ دم توڑ گئی۔

ڈاکٹر کے مطابق 18 سالہ لڑکی anorexia نامی بیماری میں مبتلا تھی ، اس بیماری میں لوگوں کو وزن کم کرنے کا خیال رہتا ہے اور وہ کھانا پینا چھوڑ دیتے ہیں۔

دوسری جانب لڑکی کے والدین کا بتانا ہے کہ بیٹی کو کھانا دیا جاتا تھا لیکن وہ کھانے کو چھپا دیتی تھی اور صرف گرم پانی پر گزارا کرتی تھی۔
مزید پڑھیں:میری ٹائم وزارت میں نیا اسکینڈل، 2 آپریشنل بحری جہاز فروخت کردیے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

بھارتی ریاست منی پور نسلی فسادات کی لپیٹ میں، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل

بھارت کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں نسلی کشیدگی کی تازہ لہر کے بعد حکام نے متعدد اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا ہے جبکہ سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے پیش نظر انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروسز بھی معطل کر دی گئی ہیں۔

پولیس کے مطابق یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب ارمبائی تنگول نامی انتہا پسند میتئی گروپ کے کمانڈر سمیت 5 افراد کی گرفتاری کے خلاف مظاہرے شروع ہوئے، مظاہرین نے ریاستی دارالحکومت امپھال میں ایک پولیس چوکی پر حملہ کیا، ایک بس کو نذر آتش کیا اور کئی علاقوں میں سڑکیں بند کر دیں۔

امن و امان کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر امپھال ویسٹ، امپھال ایسٹ، تھوبل، بشنوپور اور کاکچنگ اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے, ریاستی وزارت داخلہ نے 5 روز کے لیے انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروسز بند کرنے کا اعلان بھی کیا ہے جبکہ وی سیٹ اور وی پی این جیسی سہولیات بھی معطل کر دی گئی ہیں۔

منی پور میں ہندو میتئی اور مسیحی کوکی برادریوں کے درمیان گزشتہ دو برسوں سے نسلی تنازعات جاری ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ان جھڑپوں میں اب تک 250 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ 60 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو گئے ہیں, اب بھی ہزاروں شہری کشیدہ حالات کے باعث اپنے گھروں کو واپس نہیں لوٹ سکے۔

ارمبائی تنگول پر کوکی برادری کے خلاف تشدد بھڑکانے کا الزام ہے اور حالیہ گرفتاریوں کے بعد اس گروپ نے وادی کے اضلاع میں 10 روزہ ہڑتال کا اعلان بھی کیا ہے۔

انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ زمین اور سرکاری ملازمتوں جیسے مسائل پر شروع ہونے والی کشیدگی کو سیاسی مفادات کے تحت مزید ہوا دی جا رہی ہے۔

حکام کے مطابق صورت حال پر قابو پانے کے لیے سیکیورٹی فورسز تعینات ہیں اور حالات کی نگرانی کی جا رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انٹرنیٹ بھارتی ریاست کرفیو معطل منی پور

متعلقہ مضامین

  • منڈی بہاءالدین میں 8 سالہ بچی کے قتل کا معمہ حل ہوگیا
  • اپر دیر، عارضی پل سے گر کر 2 نوجوان 2 لڑکیاں ڈوب گئیں
  • پانی کے چیلنجز کم کرنے کیلئے فعال منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، اسحاق ڈار
  • منڈی بہاء الدین، لاپتہ 8 سالہ بچی کی لاش کھیت سے برآمد
  • بھارتی ریاست منی پور نسلی فسادات کی لپیٹ میں، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل
  • بھارت، اتراکھنڈ میں ہیلی کاپٹر کی سڑک پر ہنگامی لینڈنگ
  • پاکستان امن کیلئے تیار، بھارت کو ایک قدم آگے بڑھنے کی ضرورت ہے: بلاول بھٹو
  • حج کیلئے گھوڑوں پر 6 ہزار کلومیٹر کا سفر: 3 ہسپانوی مسلمانوں نے صدیوں پرانی روایت زندہ کردی
  • سفارتی سطح پر بھارتی مشکلات میں مزید اضافہ,’’برکس ممالک کا اتحاد سے نکالنے پر غور
  • بھارتی خفیہ ایجنسی را کیلئے کام کرنے والے 3 دہشتگرد گرفتار