سپریم کورٹ احتجاج کیسز؛ شبلی فراز سمیت دیگرملزمان کی ضمانت میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کی قیادت اورحامی وکلا کے خلاف سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کیسز میں ملزمان کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت اسلام آباد کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے کیسز پر سماعت کی۔ پی ٹی آئی کے لطیف کھوسہ ،شبلی فراز، سلمان اکرم راجا اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ شبلی فراز نے کہا کہ
ہم شامل تفتیش ہونا چاہتے ہیں مگر بیان ریکارڈ نہیں ہورہا۔ عدالت نے ملزمان کی عبوری ضمانتوں میں 5 مئی تک توسیع کردی۔
وکیل صفائی کا موقف تھا کہ ہم نے سی سی ٹی وی کے حصول کیلئے درخواست دی ہے مگر ابھی تک کچھ نہیں ہوا۔ عدالت سی سی ٹی وی فوٹیجز کے حوالے سے آرڈر دے۔ ملزمان کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں 2 مقدمات درج ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی منافقت کر رہی ہے، سینیٹر شبلی فراز
سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا ہے کہ کینالز کے معاملے پر سندھ میں نظام منجمد ہو گیا، عوام سراپا احتجاج ہیں جبکہ کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا رویہ بڑا منافقانہ ہے، صدر صاحب نے جولائی میں اس منصوبے پر اتفاق کیا اور پھر تقریر میں مخالفت بھی کی۔ اسلام ٹائمز۔ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ کینالز کے معاملے پر پیپپلز پارٹی کا رویہ منافقانہ ہے۔ سینیٹ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا ہے کہ آج سینیٹ کے پارلیمانی سال کا پہلا دن ہے، ہم چاہتے تھے کہ پورے سال کے حوالے سے بات کریں، سینیٹ میں خیبرپختونخوا کو اس کے حق سے محروم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے اپوزیشن کو ایک سائیڈ پر کیا جا رہا ہے، نہ ان کی قراردادیں ایجنڈے میں شامل کی جاتی ہیں، نہ ان کی تحریکیں شامل کی جاتی ہیں، اور نہ انہیں کوئی وقعت دی جاتی ہے، یہ درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب آئین کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو ایسی مشکلات کھڑی ہو جاتی ہیں جن سے نمٹنے کے لیے آپ مزید غلطیاں کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون سازی قانون شکنی کے ذریعے نہیں ہو سکتی، قانون سازی کے لیے آپ کو قانون پر عمل کرنا ہوگا۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ کینالز کے معاملے پر سندھ میں نظام منجمد ہو گیا، عوام سراپا احتجاج ہیں جبکہ کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا رویہ بڑا منافقانہ ہے، صدر صاحب نے جولائی میں اس منصوبے پر اتفاق کیا اور پھر تقریر میں مخالفت بھی کی۔