افغان جرگہ مذاکرات کے بغیر طورخم سے کابل روانہ ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
طورخم سرحد پر کشیدگی کے باعث مذاکراتی جرگہ تعطل کا شکار ہے، افغان جرگہ ممبران مذاکرات کے بغیر طورخم سے کابل روانہ ہوگئے۔
افغان جرگہ نے پاکستانی مذاکراتی جرگہ پر تحفظات کا اظہار کردیا، افغان جرگہ کا موقف ہے کہ پاکستانی جرگہ ممبران کی لسٹ میں رد و بدل کیا گیا ہے۔
پاکستانی جرگہ ممبر جواد حسین کاظمی کا کہنا ہے کہ پاک افغان مشترکہ جرگہ کی طورخم سرحد پر آج حتمی نشست تھی، افغان جرگہ کے سربراہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ افغان جرگہ کو مذاکرات پر آمادہ کریں گے، طورخم کشیدگی کا حل صرف جرگہ مذاکرات ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: افغان جرگہ
پڑھیں:
افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
امید ہے 6 نومبر کو افغان طالبان کیساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا،ترجمان
 پاکستان خودمختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا،طاہر اندرابی کی ہفتہ وار بریفنگ
ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان کو امید ہے کہ 6 نومبر کو افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا۔پاکستان افغانستان کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا، دراندازی بند کی جائے۔پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر اقدام اٹھائے گا، جمعہ کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مصالحتی عمل میں اپنا کردار جاری رکھے گا اور 6 نومبر کے مذاکرات سے مثبت نتائج کی امید رکھتا ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور جمعرات کی شام استنبول میں ثالثوں کی موجودگی میں اختتام کو پہنچا۔ترجمان کے مطابق پاکستان نے 25 اکتوبر سے شروع ہونے والے استنبول مذاکرات میں خوش دلی اور مثبت نیت کے ساتھ شرکت کی۔انہوں نے بتایا کہ مذاکرات ابتدائی طور پر دو دن کے لیے طے کیے گئے تھے، تاہم طالبان حکومت کے ساتھ باہمی اتفاقِ رائے سے معاہدے تک پہنچنے کی سنجیدہ کوشش میں پاکستان نے بات چیت کو 4 دن تک جاری رکھا۔