اسلام آباد:

وزیراعظم شہباز شریف سے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی ساتھیوں کے ہمراہ ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، بلاول بھٹو زرداری کے کہنے پر گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے وزیراعظم  شہباز شریف کو پنجاب کی صورتحال کے بارے میں اگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق بلاول  بھٹو کی ہدایت پر گورنر پنجاب نے وزیراعظم کو پنجاب میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ پنجاب میں امن و امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہے اور پولیس گردی جاری ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ  سال گزر گیا مگر پنجاب کی سطح پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی اتحادی حکومت کا احساس ہی نہیں ہورہا، کوآرڈینیشن کمیٹیوں کے متعدد باراجلاس ہوئے مگر معاملات  طے کرنے کے باوجود عمل درامد نہیں ہو رہا۔ 

گورنر پنجاب نے کہا کہ پاور شیئرنگ فارمولے  پر بہانے بناکر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا، انہوں نے کہا کہ پنجاب میں حکومتی سطح پر کوئی کوآرڈینیشن نہیں ہے۔ 

گورنر پنجاب کی جانب سے صورت حال سامنے رکھے جانے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ اور خواجہ سعد رفیق کو معاملات حل کرنے کی ہدایات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اتحادی حکومت میں ہیں۔

ذرائع کے مطابق  وزیراعظم نے دونوں جماعتوں کے درمیان طے شدہ معاملات پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ  پنجاب میں اگرکوئی مسئلہ حل نہیں ہوتا  تو گورنرپنجاب آپ مجھ سے رابطہ  کریں تمام معاملات حل ہوں گے۔ 

وزیراعظم شہباز شریف نے گورنر ہاؤس میں کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس بھی طل کرنے کی ہدایت کردی جس کے بعد ن لیگ اور پیپلز پارٹی کوارڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہفتے کو طلب کیا گیا ہے۔ 

 ذرائع کے مطابق اجلاس میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی قیادت پاور شیئرنگ فارمولے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے پر بات کرے گی۔ 

صوبائی اتھارٹیز میں نامزدگیاں، ترقیاتی فنڈز، پولیس بیوروکریسی میں تبادلے،ایڈووکیٹ، اسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سمیت پیپلز پارٹی کے دیگر مطالبات بھی ہیں۔

مشترکہ کمیٹی کے اجلاس کی میزبانی گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کریں گے، جبکہ  پیپلزپارٹی کی طرف سے راجہ پرویز اشرف، حسن مرتضی، ندیم افضل چن اور قاسم گیلانی شریک ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں  مسلم لیگ ن کی طرف سے اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ، مریم اورنگزیب اور خواجہ سعد رفیق شرکت کریں گے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق گورنر پنجاب پیپلز پارٹی شہباز شریف

پڑھیں:

وزیراعظم کی یقین دہانی پر شکر گزار ہوں، بلاول بھٹو

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے حکومتی منصوبے پر تحفظات سننے پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ حکومت کی یہ یقین دہانی خوش آئند ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی منظوری اور تمام صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر کوئی نئی نہر تعمیر نہیں کی جائے گی۔

جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم

وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی، وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے 2 مئی کو سی سی آئی کا اجلاس بلانے کا وعدہ بھی کیا ہے تاکہ اس پالیسی کو باقاعدہ اختیار کیا جاسکے اور کسی بھی متنازعہ تجویز کو تاحال متعلقہ وزارت کو واپس بھیج دیا جائے گا جب تک صوبوں میں اتفاق رائے نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ناصرف آئینی اصولوں کے مطابق ہے بلکہ صوبوں کے درمیان ہم آہنگی اور اتحاد کو بھی فروغ دیتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کا اعلامیہ جاری
  • وزیراعظم کی یقین دہانی پر شکر گزار ہوں، بلاول بھٹو
  • متنازع نہروں کے معاملے پر پی پی کا وفد بات چیت کیلیے وزیراعظم ہاؤس پہنچ گیا
  • وزیراعظم اور بلاول بھٹو کی آج ملاقات ، متنازع کینال کے معاملے پر مثبت پیشرفت کا امکان
  • بلاول بھٹو کی وزیراعظم شہبازشریف سے آج ملاقات متوقع، کینالز کے معاملے پر بڑی پیشرفت کا امکان 
  • گورنر پنجاب ضرور ہوں مگر پہلے پیپلز پارٹی کا جیالا ہوں، سردار سلیم حیدر
  • بانی کی وکلاسےملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • شکرہے مروت سے جان چھوٹی، عمران خان کی  وکلا سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی 
  • عمران خان کے شیر افضل مروت سے متعلق سخت ریمارکس، وکلا سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • ''شکر ہے شیر افضل مروت سے جان چھوٹی،، عمران خان کی وکلا سے ملاقات کی اندرونی کہانی