Nawaiwaqt:
2025-07-26@01:08:35 GMT

آرمی ایکٹ تو خصوصی طور پر افواج کیلئے ہے: جسٹس علی مظہر

اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT

آرمی ایکٹ تو خصوصی طور پر افواج کیلئے ہے: جسٹس علی مظہر

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہرنے ریمارکس دئیے ہیں کہ آرمی ایکٹ تو خصوصی طور پر افواج پاکستان کے ممبران کیلئے ہے۔ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کی۔ دوران سماعت جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دئیے کہ  عدالتیں آرٹیکل 175 کے تحت بنیں، کیا فوجی  عدالت بھی آرٹیکل 175 کے تحت بنیں؟ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کوئی ایسا فورم ہے جو آرٹیکل 175 کے تحت نہ بنا ہو اور شہریوں کا ٹرائل کر سکتا ہو؟ جسٹس محمد علی  مظہر نے کہا آرمی ایکٹ تو خصوصی طور پر افواج پاکستان کے ممبران کیلئے ہے۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث  نے کہا آئین پاکستان میں درج ہے کہ آرمی ایکٹ آرمڈ فورسز کے ڈسپلن اور فرائض کی انجام دہی کیلئے ہے، میں آپ کے سامنے بتا دوں کہ 9 مئی کے واقعات میں انسداد دہشتگری کا کوئی جرم نہیں تھا، جسٹس جمال مندوخیل  نے ریمارکس دئیے کہ کسی فوجی اہلکار کے کام میں رخنہ ڈالنے کا جرم انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت آتا ہے۔ 9 مئی واقعات میں دوسرا جرم آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت آتا ہے۔ خواجہ حارث نے کہا آرٹیکل 8 یقینی بناتا ہے کہ افواج اپنے فرائض کو درست طریقے سے ادا کر سکیں۔ جسٹس جمال مندوخیل  نے کہا ایف بی علی کیس میں بنیادی حقوق کا سوال تو آیا ہے، خواجہ حارث نے جواب دیا ایف بی علی کیس چیلنج اس بنیاد پر ہوا تھا کہ ہمارے بنیادی حقوق سلب ہو رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی فوجی عدالتوں سے متعلق کیس کی سماعت آج جمعرات تک ملتوی کر دی گئی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ا رمی ایکٹ کیلئے ہے نے کہا ا ا رٹیکل کے تحت

پڑھیں:

ہیلتھ کارڈ تک عوامی رسائی کو مزید مؤثر بنانے کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے؛ وزیراعظم آزادکشمیر

سٹی 42 : وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چودھری انوار الحق سے وزیر صحت عامہ نثار انصر ابدالی، سیکرٹری صحت بریگیڈیئر محمد  فرید، اور ڈائریکٹر جنرل صحت عامہ فارق احمد نور نے ملاقات  کی،  جس میں محکمہ صحت عامہ کو درپیش مسائل اور ان کے ممکنہ حل پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔

 وزیراعظم آزادکشمیر چودھری انوارالحق نے کہا کہ عوام کو بروقت اور معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے ادویات کی خریداری کی مد میں محکمہ صحت کو ایک ارب روپے کے اضافی فنڈز فراہم کیے جا چکے ہیں۔ تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز کو اپنی ذمہ داریوں کا بخوبی ادراک ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ادارہ جاتی بہتری صرف اسی صورت ممکن ہے جب ہر فرد اپنی ذمہ داریاں دیانتداری سے نبھائے۔محکمہ صحت تمام بی ایچ یوز، آر ایچ سیز، تحصیل و ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں موجود خالی آسامیوں کو فوری پر کرے، محکمہ صحت تمام بی ایچ یوز، آر ایچ سیز، تحصیل و ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں  ڈاکٹرز، اسپیشلسٹس تعینات کرے ، محکمہ صحت تمام بی ایچ یوز، آر ایچ سیز، تحصیل و ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں ایمبولینسز اور ضروری ادویات کی دستیابی کو یقینی بنائے ۔

 دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری 

 وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ ہیلتھ کارڈ تک عوامی رسائی کو مزید مؤثر بنانے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے ،یہ کمیٹی  جامع سفارشات مرتب کر کے حکومت کو پیش کرے ۔

 ملاقات کے دوران  ڈاکٹرز اور طبی عملے کی حاضری کو یقینی بنانے کے لیے ایک فعال مانیٹرنگ یونٹ کے قیام کا فیصلہ بھی کیا گیا ،مانیٹرنگ یونٹ کا مقصد  سروس ڈیلیوری کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔ چودھری انوارالحق نے کہاکہ  حکومت آزاد کشمیر صحت کے شعبہ کو مکمل طور پر فعال اور عوام دوست بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کر  رہی ہے۔

ملک بھر میں پلاٹس کی آن لائن تصدیق کا جدید نظام تیار

متعلقہ مضامین

  • ہیلتھ کارڈ تک عوامی رسائی کو مزید مؤثر بنانے کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے؛ وزیراعظم آزادکشمیر
  • چیئرمین جوائنٹ چیفس سے تاجکستان کے اعلیٰ فوجی عہدیدار کی ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے پراتفاق
  • پاکستان اور چین کی افواج کے درمیان تعلق باہمی تعلقات کا اہم ستون ہیں، چینی فوجی کمیشن
  • سیاحوں اور مقامی افراد کے ریسکیو کیلئے پاک فضائیہ کے C-130 طیارے کی خصوصی پرواز
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہینِ مذہب کے الزامات پر کمیشن بنانے کا فیصلہ معطل کردیا
  • پاک بحریہ کیلئے مقامی گن بوٹ پی این ایس ساہیوال کی لانچنگ تقریب
  • توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
  • قرآن و سنت کی تعلیمات کے بغیر کسی اسلامی معاشرہ کی بقا اور اس کے قیام کا تصور ممکن نہیں، پیر مظہر
  • شبلی فراز کی نو مئی کے کیسز یکجا کرنے کی درخواست پر سماعت (کل )تک ملتوی
  • عمران خان کو دس سال قید نہیں بلکہ آرٹیکل 6 کے تحت عمر قید یا سزائے موت ہو سکتی ہے: نجم ولی خان کا تجزیہ