یکم مارچ سے پاکستانی پاسپورٹس پر عمرہ ویزہ میں مشکلات، عازمین پریشان
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک) پاکستانی شہریوں کی بڑی تعداد حالیہ دنوں میں عمرہ ویزہ کے حصول میں ناکام ہے اور عازمین عمرہ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
رمضان المبارک میں عمرہ کرنے کی منصوبہ بندی کرنے والے شہری پریشان ہیں۔ ٹریول ایجنٹس کے مطابق یکم مارچ کے بعد سے عمرہ پاکستانی پاسپورٹ پر عمرہ کے ویزے جاری نہیں ہو رہے۔
ایجنٹس کے مطابق کسی بھی غیر ملکی پاسپورٹ پر مقررہ دنوں میں عمرہ کا ویزہ مل رہا ہے مگر یکم مارچ سے سعودی پورٹل سسٹم میں پاکستانی پاسپورٹس پر جس ایجنٹ نے بھی عمرہ کے ویزے کیلئے درخواستیں دائر کی ہیں انہیں تاحال ویزے نہیں ملے.                
      
				
ایک ایجنٹ کے مطابق ایسا کبھی نہیں ہوا اب تو پورٹل میں ویزا کے سٹیٹس کے بارے میں بھی کچھ ظاہر نہیں ہو رہا۔
ایسے پاکستانی عازمین عمرہ پریشان ہیں جو رمضان المبارک میں خاص طور پر اخری عشرہ خانہ کعبہ یا روضہ رسولﷺ پر گزارنے کی منصوبہ بندی کرچکے ہیں۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
سٹی42: گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے پنجاب کسان بورڈ کے دفتر کا دورہ کیا جہاں چیئرمین کسان بورڈ پنجاب میاں محمد اجمل نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ گورنر پنجاب نے کسانوں کے وفد سے ملاقات کی اور ان کے مسائل پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر گورنر پنجاب نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں کسانوں کو گندم کی پوری قیمت ادا کی گئی تھی۔ موجودہ سیلابی صورتحال نے کسانوں کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے، جس کے باعث وہ مالی مشکلات کا شکار ہیں، لہٰذا حکومت کو کسانوں کا ساتھ دینا چاہئے۔
لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق
سردار سلیم حیدر خان کا کہنا تھا کہ کسان اپنا خون پسینہ بہا کر ہمیں گندم مہیا کرتے ہیں، اس لیے اُن کی فلاح اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ زراعت میں جدید مشینری کا استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ پیداوار میں اضافہ اور نقصانات میں کمی لائی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ملک میں معاشی استحکام لانا ہے اور کسان اس ہدف کے حصول میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔
کسان وفد نے ملاقات میں مطالبہ کیا کہ حکومت گندم اور آٹے کی ترسیل پر پابندی ختم کرے تاکہ منڈیوں میں رسائی آسان ہو۔ کسانوں نے بتایا کہ سیلابی ریلوں میں ان کی جمع پونجی، مال مویشی اور گندم بہہ گئی ہے جبکہ دور دراز کے علاقوں کے کسان شہروں تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔
موٹرسائیکل فلائی اوور سے نیچے گر گئی،سوارموقع پر جاں بحق
کسانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں گندم کی پوری قیمت ادا کی جائے تاکہ ان کی محنت ضائع نہ ہو۔