معروف ماڈل اور اداکارہ نادیہ حسین نے اپنے شوہر کی گرفتاری کے بعد خاموشی توڑتے ہوئے ایک اہم بیان جاری کیا ہے 12 مارچ کو انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ویڈیوز میں انہوں نے نہ صرف اپنے شوہر کی گرفتاری پر ردعمل دیا بلکہ ایک نامعلوم شخص کی آڈیو اور چیٹس بھی لیک کیں جو خود کو ایف آئی اے کا افسر ظاہر کر رہا تھا نادیہ حسین کے مطابق جعلساز نے ان سے 3 کروڑ روپے رشوت طلب کی اور یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ ان کے شوہر عاطف محمد خان نے تمام معاملات طے کر لیے ہیں، اس لیے انہیں رقم فوراً منتقل کر دینی چاہیے اداکارہ نے بتایا کہ جعلساز نے انہیں ڈرانے اور دھمکانے کی بھی کوشش کی اور کہا کہ یہ بات صرف ان دونوں کے درمیان رہنی چاہیے تاہم نادیہ حسین نے اس سازش کو بے نقاب کرنے کا فیصلہ کیا اور اسے عوام کے سامنے لے آئیں اپنے ویڈیو بیان میں انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کے شوہر اس وقت ایف آئی اے کی حراست میں ہیں مگر صرف تفتیش کے لیے انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر واقعی کوئی مالی فراڈ ہوا ہے تو پھر سیکیورٹی حکام کیا کر رہے تھے؟ اتنا بڑا معاملہ ان کی نظروں سے کیسے اوجھل رہا؟ نادیہ حسین نے کہا کہ اب یہ عدالت اور وقت ہی فیصلہ کرے گا کہ ان کے شوہر کا اس معاملے میں کوئی کردار ہے یا نہیں ان کے مطابق وہ اس معاملے پر زیادہ بات نہیں کر رہیں کیونکہ ان کے وکلاء نے انہیں خاموش رہنے کا مشورہ دیا ہے انہوں نے مزید بتایا کہ ان کے شوہر حراست میں ہونے کے باوجود مکمل پرسکون ہیں اور ایف آئی اے ان کا مناسب خیال رکھ رہی ہے

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کہ ان کے شوہر نادیہ حسین انہوں نے

پڑھیں:

میں گاندھی کو صرف سنتا یا پڑھتا نہیں بلکہ گاندھی میں جیتا ہوں، پروفیسر مظہر آصف

مہمانِ خصوصی ستیش نمبودری پاد نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ صرف ایک یونیورسٹی نہیں بلکہ جدید ہندوستان کی تاریخ، ثقافت، ترقی اور امنگوں کی علامت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنے 105ویں یومِ تاسیس کے موقع پر ایک شاندار پروگرام کا انعقاد کیا۔ یہ خصوصی سیمینار جامعہ کے نیلسن منڈیلا سینٹر فار پیس اینڈ کانفلکٹ ریزولوشن کی جانب سے منعقد کیا گیا، جس کا عنوان تھا "مہاتما گاندھی کا سوراج"۔ اس موقع پر "دور درشن" کے ڈائریکٹر جنرل کے ستیش نمبودری پاد نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی، جبکہ پروگرام کی صدارت جامعہ کے وائس چانسلر پروفیسر مظہر آصف نے کی۔ اس موقع پر متعدد اسکالروں اور ماہرین تعلیم نے مہاتما گاندھی کے نظریات اور ان کے سوراج کے تصور کی عصری معنویت پر اپنے خیالات پیش کئے۔ مہمانِ خصوصی کے ستیش نمبودری پاد نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ جیسے تاریخی اور تحریک انگیز ادارے میں بولنا اپنے آپ میں فخر کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ صرف ایک یونیورسٹی نہیں بلکہ جدید ہندوستان کی تاریخ، ثقافت، ترقی اور امنگوں کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوراج صرف سیاسی آزادی نہیں بلکہ خود نظم، اخلاقیات اور اجتماعی بہبود کا مظہر ہے۔ انہوں نے مہاتما گاندھی کا مشہور قول نقل کیا "دنیا میں ہر ایک کی ضرورت پوری کرنے کے لئے کافی ہے، مگر کسی کے لالچ کے لئے نہیں"۔

ڈاکٹر نمبودری پاد نے بتایا کہ جب وہ نیشنل کونسل فار رورل انسٹیٹیوٹس (این سی آر آئی) میں سکریٹری جنرل تھے تو انہوں نے وردھا کا دورہ کیا جہاں انہیں گاندھیائی مفکرین نارائن دیسائی اور ڈاکٹر سدرشن ایینگر سے رہنمائی حاصل ہوئی۔ انہوں نے یجروید کے منتر "وشوَ پُشٹم گرامے اَسمِن انا تورم" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "حقیقی سوراج متوازن دیہی خوشحالی اور انسانی ہم آہنگی میں پوشیدہ ہے"۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں "آدرش پسندی بمقابلہ حقیقت پسندی"، "ترقی بمقابلہ اطمینان" اور "شہری زندگی بمقابلہ دیہی سادگی" کے تضادات میں گاندھی کا سوراج انسانیت کے لئے ایک اخلاقی راستہ پیش کرتا ہے۔ پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسر مظہر آصف نے کہا کہ دنیا مہاتما گاندھی کو پڑھ کر اور سن کر جانتی ہے، لیکن میں گاندھی میں جیتا ہوں، کیونکہ میں چمپارن کا ہوں، جہاں سے گاندھی کے ستیاگرہ کی شروعات ہوئی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • پتوکی: بیوی نے دوست کیساتھ ملکر شوہر کو قتل کر کے لاش نہر میں پھنکوا دی
  • لاہور؛ شوہر کے قتل کا معمہ حل، بیوی اور اسکا آشنا ملوث نکلے
  • آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
  • میں گاندھی کو صرف سنتا یا پڑھتا نہیں بلکہ گاندھی میں جیتا ہوں، پروفیسر مظہر آصف
  • دہشتگردی پاکستان کیلئے ریڈ لائن ، اسپر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، بیرسٹر دانیال
  • دہشت گردی پاکستان کےلیے ریڈ لائن ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، بیرسٹر دانیال چوہدری
  • مبلغ کو علم کے میدان میں مضبوط ہونا چاہیے، ڈاکٹر حسین محی الدین قادری
  • نادرا کا ڈیجیٹل پاکستان کی جانب ایک اور قدم، نکاح کے آن لائن اندراج کا آغاز
  • کمرے میں صرف کتوں کے ایوارڈ ہیں، مجھے ایک بھی ایوارڈ نہیں ملا، کاشف محمود
  • حیدرآباد: ’ڈیجیٹل گرفتاری‘ کے نام پر شہری سے 51 لاکھ روپے کا فراڈ