لاہور میں سرعام شہری پر تشدد کرنے والے ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
لاہور پولیس نے دھرم پورہ بیجنگ انڈر پاس پر شہری سے جھگڑا اور فائرنگ کرنے والے چار ملزمان کو برق رفتار کارروائی کر کے گرفتار کرلیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی تھی، جس نے مختصر وقت میں ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ واقعہ میں ملوث باقی ملزمان کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہے اور جو بھی قانون اپنے ہاتھ میں لے گا، اسے جیل کی سزا دی جائے گی۔
واقعے کے بعد پولیس نے گارڈ فراہم کرنے والی سیکورٹی کمپنی کے خلاف بھی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ سیکورٹی کمپنی کی جانب سے لاپرواہی اور ناقص نگرانی کے باعث ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں، اس لیے ان کے خلاف بھی سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
ملزمان نے عمران نامی شہری پر تشدد کرنے کے بعد سرعام فائرنگ کر کے عوام میں خوف و ہراس پھیلایا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزمان کا تعلق ایک مجرمانہ گروہ سے ہے جو شہر میں ایسے واقعات کر کے لوگوں کو ڈرانے دھمکانے کا کام کرتا تھا۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے کہا کہ لاہور پولیس شہر کو جرائم سے پاک کرنے کیلیے پرعزم ہے اور ایسے عناصر کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا،عوام سے اپیل ہے کہ وہ ایسے واقعات کی صورت میں فوری طور پر پولیس کو اطلاع دیں تاکہ بروقت کارروائی کی جا سکے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈی آئی جی آپریشنز کہا کہ
پڑھیں:
لاہور؛ احتجاج کرنے پر رہنما جماعت اسلامی سمیت جمعیت کے متعدد کارکنان گرفتار
لاہور میں طلبہ کی گرفتاری پر احتجاج کرنے پر پولیس نے جماعت اسلامی کے رہنما سلمان بلوچ سمیت اسلامی جمعیت طلبہ کے متعدد کارکنان کو گرفتار کر لیا۔
احمد سلمان بلوچ کو تھانہ مسلم ٹاؤن پولیس نے گرفتار کرکے حوالات میں بند کر دیا جبکہ اسلامی جمعیت طلبہ لاہور کے ناظم عبداللہ عباس سمیت 20 کارکنان بھی گرفتار کر لیے گئے۔
طلبہ پنجاب یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنان کی گرفتاری و مقدمات کے خلاف پرامن احتجاج کر رہے تھے۔
کارکنان کی گرفتاریوں پر اسلامی جمعیت طلبہ نے لاہور بھر میں احتجاج اور ریلیاں نکالیں، کارکنان نےانتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔