انگلش کرکٹر و آل راؤنڈر معین علی نے آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں موجودہ پاکستان پیسرز کی کارکرگی کو دیکھتے ہوئے انہیں “بہترین” ماننے سے صاف انکار کردیا۔

انگلش کرکٹر عادل راشد کیساتھ پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انگلش کرکٹر معین علی نے کہا کہ پاکستانی پس منظر رکھنے والے لوگ سمجھتے ہیں کہ ان کے پاس “بہترین سیمرز” موجود ہیں تاہم مجھے ایسا نہیں لگتا۔

انہوں نے کہا کہ نسیم شاہ، شاہن آفریدی اور حارث رؤف اچھے بالرز ہیں لیکن بہترین نہیں، مجھے غلط نہ سمجھیں، میں یہ نہیں کہہ رہا کہ وہ بْرے ہیں البتہ انکی صلاحیت وہ نہیں جو انہیں “بہترین” بناسکے۔

معین علی جانب سے تبصرہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب تینوں فاسٹ بولرز کی جانب سے چیمپئینز ٹرافی میں نہایتی ناقص پرفامنس کا مظاہرہ کیا گیا جبکہ سابق کرکٹرز کی جانب سے بولرز پر تنقید کی نشتر چلائے جارہے ہیں۔

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے دونوں میچز میں شاہین آفریدی محض 2 وکٹیں حاصل کیں تھی جبکہ 8 کی اوسط سے 18 اوورز میں 140 رنز لٹائے تھے۔

نسیم شاہ نے دونوں میچز میں 18 اوورز کروائے اور محض 2 وکٹیں حاصل کرسکے جبکہ انہوں نے 104 رنز دیے، اسی طرح حارث رؤف پاکستان کے سب سے مہنگے بولر ثابت ہوئے تھے جنہوں نے 17 اوورز میں محض 2 وکٹیں لی تھی جبکہ 9 کے اکانومی ریٹ کیساتھ 135 رنز کے انبار لگوائے تھے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انگلش کرکٹر

پڑھیں:

کلکتہ ٹیسٹ: پہلے دو روز میں 27 وکٹیں گرنے پر بھارت کو شدید تنقیدکا سامنا

جنوبی افریقا کے خلاف سیریز کے پہلے ٹیسٹ کے پہلے دو روز میں 27 وکٹیں گرنے پر بھارت کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ سابق بھارتی اسپنر ہر بھجن سنگھ بھی کلکتہ ٹیسٹ کی پچ پر تنقید کیے بغیر نہ رہ سکے اور سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ انڈیا جنوبی افریقا ٹیسٹ میچ کا نتیجہ دوسرا دن ختم ہونے سے قبل ہی سامنے آنے لگا، یہ ٹیسٹ کرکٹ کے ساتھ مذاق ہے۔ہربھجن سنگھ کا کہنا تھا کلکتہ ٹیسٹ کی پچ وقت کے ساتھ خراب ہوتی گئی، باونس غیر ہموار رہا، بیٹرز کو بھی پچ کی وجہ سے خطرناک باؤنس کا سامنا کرنا پڑا۔خیال رہے کہ پہلے ٹیسٹ کے لیے انڈین پلیئنگ الیون میں چار اسپنرز کو شامل کیا گیا ہے۔ انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے کلکتہ ٹیسٹ کی پچ کو خوفناک قرار دیا جبکہ بھارتی میڈیا نے بھی پچ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا ایسی پچز سے دو دن میں ٹیسٹ ختم ہوں گے تو ٹیسٹ کرکٹ ختم ہو جائے گی۔بھارتی میڈیا نے لکھا کہ اگر اس طرح کی وکٹیں تیار ہوں گی کرکٹ فینز ٹیسٹ کرکٹ سے دور ہو جائیں گے، ٹیسٹ کم از کم چوتھے دن تک جانا چاہیے، ہوم ایڈوانٹیج بری بات نہیں لیکن ماضی کی طرح پچز تیار ہونی چاہئیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق پہلے دو روز بیٹرز اور سیمرز کامیاب ہوں پھر آہستہ آہستہ اسپنرز غلبہ حاصل کریں، ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ پہلے دو روز میں ہی ٹیسٹ کا نتیجہ سامنا آنے لگے۔خیال رہے بھار ت اور جنوبی افریقا کے درمیان کلکتہ ٹیسٹ کے پہلے روز  159 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی جس کے جواب میں بھارتی ٹیم بھی 189 رنز پر ڈھیر ہو گئی جبکہ دوسری اننگز میں بھی جنوبی افریقا کی پوری ٹیم 153 زنر بنا سکی۔بھارت کی دوسری اننگز میں بیٹنگ جاری ہے اور 10 رنز پر اس کے دو کھلاڑی آؤٹ ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی طلبا کے لیے سنہری مواقع، اس مہینے سے شروع ہونے والی دنیا کی بہترین اسکالرشپس کونسی ہیں؟
  • حماس نے غزہ قرارداد مسترد کردی، اسرائیل کے خلاف ہتھیار ڈالنے سے انکار
  • ڈی آئی جی کا ای چالان جرمانوں میں کمی سے انکار، نمبر پلیٹ چھپانے والوں کے خلاف کارروائی کا اعلان
  • فیب لیس ڈیزائن: پاکستان میں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کا واحد راستہ
  • سابق انگلش کرکٹر کیون پیٹرسن نے کرکٹ میں مالی تماشہ کھل کر بیان کر دیا
  • رائزنگ اسٹارز ایشیا کپ، بھارت کے خلاف کامیابی کے ہیرو معاذ صداقت کون ہیں؟
  • مچل اسٹارک کا انگلش ’’بیزبال‘‘ حکمت عملی میں تبدیلی کا بڑا دعویٰ
  • قومی کرکٹر نسیم شاہ کے گھر پر فائرنگ کا واقعہ، 3 ملزمان گرفتار
  • کولکتہ ٹیسٹ، 2 دن میں 27 وکٹیں گرگئیں، سابق کرکٹرز نے پچ کو خوفناک قرار دے دیا
  • کلکتہ ٹیسٹ: پہلے دو روز میں 27 وکٹیں گرنے پر بھارت کو شدید تنقیدکا سامنا