انگلش کرکٹر و آل راؤنڈر معین علی نے آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں موجودہ پاکستان پیسرز کی کارکرگی کو دیکھتے ہوئے انہیں “بہترین” ماننے سے صاف انکار کردیا۔

انگلش کرکٹر عادل راشد کیساتھ پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انگلش کرکٹر معین علی نے کہا کہ پاکستانی پس منظر رکھنے والے لوگ سمجھتے ہیں کہ ان کے پاس “بہترین سیمرز” موجود ہیں تاہم مجھے ایسا نہیں لگتا۔

انہوں نے کہا کہ نسیم شاہ، شاہن آفریدی اور حارث رؤف اچھے بالرز ہیں لیکن بہترین نہیں، مجھے غلط نہ سمجھیں، میں یہ نہیں کہہ رہا کہ وہ بْرے ہیں البتہ انکی صلاحیت وہ نہیں جو انہیں “بہترین” بناسکے۔

معین علی جانب سے تبصرہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب تینوں فاسٹ بولرز کی جانب سے چیمپئینز ٹرافی میں نہایتی ناقص پرفامنس کا مظاہرہ کیا گیا جبکہ سابق کرکٹرز کی جانب سے بولرز پر تنقید کی نشتر چلائے جارہے ہیں۔

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے دونوں میچز میں شاہین آفریدی محض 2 وکٹیں حاصل کیں تھی جبکہ 8 کی اوسط سے 18 اوورز میں 140 رنز لٹائے تھے۔

نسیم شاہ نے دونوں میچز میں 18 اوورز کروائے اور محض 2 وکٹیں حاصل کرسکے جبکہ انہوں نے 104 رنز دیے، اسی طرح حارث رؤف پاکستان کے سب سے مہنگے بولر ثابت ہوئے تھے جنہوں نے 17 اوورز میں محض 2 وکٹیں لی تھی جبکہ 9 کے اکانومی ریٹ کیساتھ 135 رنز کے انبار لگوائے تھے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انگلش کرکٹر

پڑھیں:

ویرات اور روہت کو ٹیسٹ ریٹائرمنٹ کیوں لینا پڑی؟ سابق بھارتی کرکٹر کا بڑا انکشاف

کراچی:

سابق بھارتی کرکٹر کرسن گھاوری نے ویرات کوہلی اور روہت شرما کی ریٹائرمنٹ سے متعلق بڑا انکشاف کردیا۔

بھارت کے دو بڑے کرکٹرز ویرات کوہلی اور روہت شرما نے مئی 2025 اچانک ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لیکر دنیائے کرکٹ کو حیران کر دیا تھا۔

دونوں نے یہ فیصلہ بارڈر گاوسکر ٹرافی میں آسٹریلیا کے خلاف ناقص کارکردگی کے بعد کیا تھا تاہم سابق بھارتی کرکٹر کرسن گھاوری نے اس معاملے پر بالکل نیا مؤقف پیش کیا ہے۔

کرسن گھاوری نے انکشاف کیا کہ ویرات اور روہت مزید ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا چاہتے تھے لیکن بی سی سی آئی کی اندرونی سیاست نے انہیں مجبور کیا کہ وہ ریٹائرمنٹ لیں۔

انہوں نے کہا کہ ویرات کوہلی آرام سے مزید دو سال بھارت کے لیے کھیل سکتے تھے لیکن کچھ ایسا ہوا جس نے انہیں ریٹائرمنٹ لینے پر مجبور کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ افسوسناک بات یہ ہے کہ بی سی سی آئی نے انہیں الوداعی میچ تک نہیں دیا۔ ایسے عظیم کھلاڑی کو شاندار اور شایانِ شان الوداعی میچ ملنا چاہیے تھا۔

گھاوری نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ سلیکشن کمیٹی اور بی سی سی آئی کی "چھوٹی موٹی سیاست" کا نتیجہ ہے، ورنہ نہ ویرات اور نہ ہی روہت اپنی مرضی سے کھیل چھوڑنا چاہتے تھے۔

دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ یہ دونوں کھلاڑی جلد ون ڈے کرکٹ کو بھی خیرباد کہہ سکتے ہیں، جس کے بعد ان کا 2027 ورلڈ کپ کھیلنے کا خواب ادھورا رہ جائے گا۔

اعداد و شمار کے مطابق ویرات کوہلی نے ون ڈے انٹرنیشنل میں 302 میچز میں 14,181 رنز 57.88 کی اوسط سے بنائے، جن میں 51 سنچریاں اور 74 نصف سنچریاں شامل ہیں جبکہ بہترین اننگز 183 رنز رہی۔

روہت شرما نے 272 میچز میں 11,168 رنز 48.76 کی اوسط سے اسکور کیے ہیں، جن میں 32 سنچریاں اور 59 نصف سنچریاں شامل ہیں جبکہ ان کی سب سے بڑی اننگز 264 رنز ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہمایوں سعید پاکستان کے بہترین اداکار نہیں ہیں، شبیر جان
  • نیتن یاہو دنیا کے لیے ایک “مسئلہ” بن چکے ہیں، ڈنمارک کا پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ
  • لاسکا میں پیوٹن کا استقبال کرنے والے “ایف-22” طیاروں کا کیا قصہ ہے؟
  • الاسکا میں پیوٹن کا استقبال کرنے والے “ایف-22” طیاروں کا کیا قصہ ہے؟
  • ویرات اور روہت کو ٹیسٹ ریٹائرمنٹ کیوں لینا پڑی؟ سابق بھارتی کرکٹر کا بڑا انکشاف
  • سابق سری لنکن کرکٹر پر پانچ سال کی پابندی عائد
  • بھارتی وزیراعظم کے ایٹمی دھمکیوں اور جھکنے سے انکار کے بیان پر وزیردفاع خواجہ آصف کا ردعمل بھی آگیا
  • چھو شی’’ میگزین میں شی جن پھنگ کا اہم مضمون “نجی شعبے کی معیشت کی صحت مند ترقی اور اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینا” شائع
  • آئی سی سی، نئی رینکنگمیں پاکستانی کھلاڑیوں کی مزید تنزلی
  • بھارت کا سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کا پاکستان کے حق میں فیصلہ ماننے سے انکار