اسلام آباد:

وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے یورپی یونین کی سفیر ڈاکٹر ریناکیونکا نے الگ الگ ملاقات کی ہے، جس میں دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
 

پی ایم ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں  وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس ٹرین پر حالیہ دہشت گردانہ حملے کے تناظر میں اظہار تعزیت پر یورپی یونین کی سفیر کا شکریہ ادا کیا۔  وزیر اعظم نےملک سے دہشت گردی کی عفریت کے خاتمے کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اظہار کیا۔ 

شہباز شریف نے بتایا کہ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات ہیں۔ انہوں نے ان تعلقات میں مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور  پاکستان کی یورپی یونین کے ساتھ تعاون پر مبنی شراکت داری، بالخصوص جی ایس پی پلس اسکیم جس نے اپنے آغاز سے ہی پاکستان اور یورپی یونین  کو بھرپور فائدہ پہنچایا، کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اعادہ کیا۔

دونوں رہنماؤں نے انسانی حقوق سمیت پاکستان اور یورپی یونین کے تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔

 وزیراعظم نے مئی میں اسلام آباد میں منعقد ہونے والے پہلے پاکستان۔یورپی یونین کے اعلیٰ سطح بزنس فورم کے انعقاد کا خیرمقدم کیا اور یورپی یونین کی سفیر کو اس تقریب کو کامیاب بنانے میں پاکستان کے مکمل تعاون اور سہولت کا یقین دلایا۔ 

یورپی یونین کی سفیر نے وزیر اعظم کو یورپی یونین کے وفود کے حالیہ پاکستان کے  دوروں کے ساتھ ساتھ آئندہ دوروں  کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

وزیر خزانہ سے ملاقات
دریں اثنا وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے یورپی یونین کے ساتھ اہم امور خصوصی طور پر جی ایس پی پلس سہولت کے تسلسل پر تعمیری مذاکرات کے لیے یورپی دارالحکومتوں سے موٴثر روابط بڑھانے کی ضرورت پر زور دیاہے جو آئندہ برسوں میں یورپی یونین کے ساتھ پاکستان کے تجارتی تعلقات کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب سے یورپی یونین کی سفیر ڈاکٹر رِینا کیونکا نے ملاقات کی جس میں جنرلائزڈ اسکیم آف پریفرنسز پلس (جی ایس پی پلس) سہولت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں دونوں فریقوں نے باہمی دلچسپی کے متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا، خاص طور پر یورپی یونین اور پاکستان کے درمیان کاروباری اور سرمایہ کاری تعلقات کو مضبوط بنانے پر گفتگو ہوئی۔ ملاقات کے دوران وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پاکستان کے لیے یورپی یونین کی حمایت کو سراہا، خصوصاً جی ایس پی پلس سہولت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

وزارت خزانہ کے اعلامیے کے مطابق انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جی ایس پی پلس پاکستان کی برآمدات پر مبنی ترقی کی کوششوں کے لیے اہم معاون ثابت ہوا ہے۔ محمد اورنگزیب نے یورپی دارالحکومتوں سے موٴثر روابط بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ اہم امور، خصوصاً جی ایس پی پلس سہولت کے تسلسل پر تعمیری مذاکرات کیے جا سکیں جو آئندہ برسوں میں یورپی یونین کے ساتھ پاکستان کے تجارتی تعلقات کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔

ملاقات کے دوران محمد اورنگزیب اور یورپی یونین کی سفیر نے پاکستان میں یورپی کاروباری اداروں کے لیے مواقع پر تبادلہ خیال کیا اور اس بات پر زور دیا کہ سرمایہ کاری کے بڑھتے ہوئے رجحان سے فائدہ اٹھانے کے لیے سازگار کاروباری ماحول کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر رِینا کیونکا نے بتایا کہ یورپی یونین نے پاکستان میں سرگرم 300 سے زائد یورپی کمپنیوں کی نشاندہی کی ہے اور امکان ظاہر کیا کہ یہاں مزید کئی کمپنیاں بھی کام کررہی ہیں۔

یورپی یونین کی عہدیدار نے اس بات پر زور دیا کہ یورپی کمپنیاں پاکستان کو ممکنہ کاروباری مواقع کے مرکز کے طور پر دیکھ رہی ہیں۔

وزیر خزانہ نے پاکستان میں یورپی یونین کے کاروباری اداروں کی معاونت اور ان کی سرگرمیوں میں سہولت فراہم کرنے کے حکومتی عزم کو اجاگر کیا جس میں منافع اور ڈیوڈنڈ کی بروقت واپسی یقینی بنانا بھی شامل ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمداورنگزیب نے یورپی کمپنیوں کے لیے ایک موٴثر اور متحدہ کاروباری پلیٹ فارم کے قیام کے خیال کا خیرمقدم کیا اور پاکستان میں کام کرنے والی فرانسیسی اور ڈچ کمپنیوں کے نمائندوں سے اپنی حالیہ مثبت ملاقات کا حوالہ دیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: خزانہ محمد اورنگزیب یورپی یونین کی سفیر یورپی یونین کے ساتھ پر تبادلہ خیال کیا اور یورپی یونین جی ایس پی پلس اورنگزیب نے پاکستان میں شہباز شریف نے پاکستان پاکستان کے پر زور دیا میں یورپی کیا اور کے لیے

پڑھیں:

فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

یورپی یونین کے قانون سازوں نے ایک ایسے قانون کو حتمی منظوری دے دی ہے جس کا مقصد یورپ میں ہر سال کروڑوں ٹن خوراک کے ضیاع کو کم کرنا اور فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات کو محدود کرنا ہے۔ یورپی یونین نے گھروں، خوردہ فروشوں اور ریستورانوں سے پیدا ہونے والے خوراک کے ضیاع میں 30 فیصد کمی کا ہدف مقرر کیا ہے۔ یہ اہداف 2030 تک حاصل کیے جائیں گے۔ خوراک کی تیاری اور پروسیسنگ سے پیدا ہونے والے ضیاع میں بھی 2021-2023 کی سطح کے مقابلے میں 10 فیصد کمی کی جائے گی۔ یورپی کمیشن کے مطابق یورپی یونین ہر سال تقریباً 6 کروڑ ٹن خوراک ضائع کرتی ہے، جس سے تقریباً 155 ارب ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔ خوراک کا ضیاع ماحولیات پر بھی بڑا اثر ڈالتا ہے۔ یہ یورپی یونین کے خوراک کے نظام سے پیدا ہونے والی کل گرین ہاؤس گیسوں کا تقریباً 16 فیصد پیدا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، خوراک کا ضیاع زمین اور پانی جیسے نایاب قدرتی وسائل کی ضروریات میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

ویب ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات
  • ٹیکس اصلاحات کے مثبت نتائج آ رہے ہیں، کرپشن کے خاتمے میں مصروف: شہباز شریف، نوازشریف سے ملاقات
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، نواز شریف سے ملاقات
  • جاتی امراء ، شہباز نواز شریف ملاقات،سیاسی صورتحال پر مشاورت
  • شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات،سیاسی صورتحال پر مشاورت
  • جرمن چانسلر  کی ترکی کو یورپی یونین کا حصہ بنانے کی خواہش
  • امید ہے سہیل آفریدی میری پیشکش قبول کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف
  • امید ہے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی تعاون کی پیشکش کو قبول کریں گے، وزیر اعظم شہباز شریف
  • وزیراعظم شہباز شریف نے چترال میں دانش اسکول کا سنگ بنیاد رکھ دیا