شوخ اور چنچل اداکارہ سجل علی ایک قسط کا کتنا معاوضہ لیتی ہیں؟ جان کر دنگ رہ جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
معروف اداکارہ سجل علی نہ صرف ڈراموں بلکہ بالی اور لالی ووڈ میں بھی اپنی اداکاری کا لوہا منوا چکی ہیں۔
کسی بھی ڈرامے میں سجل علی کی موجودگی اس ڈرامے کی کامیابی کی ضمانت بن جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ سجل علی پروڈیوسر اور ہدایتکاروں کی پہلی چوائس بن گئی ہیں۔
بے تحاشا کام کی آفرز کے باوجود سجل علی اسکرپٹ، کہانی اور اس میں اپنا کردار جانے بغیر پیشکش قبول نہیں کرتیں۔
سجل علی کی بے پناہ مصروفیت اور متعدد پراجیکٹس میں کام کرنے کے باعث ان کی دستیابی پروڈیوسرز کے لیے ایک کٹھن مرحلہ ہوتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ سجل علی ڈراموں میں کام کرنے کے لیے اپنی مرضی کا معاوضہ طے کرتی ہیں اور پروڈیوسرز کو بھی ڈرامے کی کامیابی کا اتنا یقین ہوتا ہے وہ سجل علی کو منہ مانگے داموں میں سائن کرلیتے ہیں۔
اداکارہ سجل علی یا پروڈیوسرز نے تو اس معاوضے پر کبھی لب کشائی نہیں کی لیکن سوشل میڈیا پر زیر گردش رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سجل علی کسی بھی سیریز میں فی قسط 60 ہزار روپے معاوضہ لیتی ہیں۔
خیال رہے کہ عمومی طور پر ایک ڈراما سیریز 25 سے 35 اقساط پر محیط ہوتی ہے۔ اس طرح مکمل معاوضہ 20 لاکھ تک بھی ہوسکتا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سجل علی
پڑھیں:
کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز، غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم
کچا ڈوب گیا ہے اور قانون شکن باہر آئے ہوں گے، ڈاکوؤں کیخلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن مزید تیز کیے جائیں، وزیراعلیٰ سندھ
کچے کے ڈاکوؤں کا ہر صورت خاتمہ یقینی بنایا جائے،سیلابی صورتحال کے بعد ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے،اجلاس سے خطاب
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن تیز کرنے اور شہر قائد میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم دیا ہے۔کچے کے علاقوں میں آپریشن اور کراچی سمیت صوبے میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے اہم اجلاس وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں انہوں نے ڈکیتوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کچا ڈوب گیا ہے اور قانون شکن باہر آئے ہوں گے۔ ڈاکوؤں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن مزید تیز کیے جائیں۔اجلاس میں وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار اور انسپکٹر جنرل پولیس غلام نبی میمن نے بریفنگ دی، جس میں بتایا گیا کہ اکتوبر 2024ء سے ٹیکنالوجی کے ذریعے کچے میں آپریشن تیز کیا گیا ہے۔ کچے میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر 760 ٹارگٹڈ آپریشن اور 352 سرچ آپریشن کیے ہیں۔ جنوری 2024ء سے اب تک آپریشن کے ذریعے 159 ڈکیت مارے گئے ہیں، جن میں 10 سکھر، 14 گھوٹکی، 46 کشمور اور 89 شکارپور کے شامل ہیں۔ 823 ڈکیتوں کو گرفتار
کیا اور 8 اشتہاری ڈکیت مارے گئے۔ آپریشن کے دوران 962 مختلف نوعیت کے ہتھیار بھی برآمد کیے گئے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کچے کے ڈاکوؤں کا ہر صورت خاتمہ یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ کچے کے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا منصوبہ بنائیں اور وہاں سڑکیں، اسکول، اسپتال، ڈسپینسری اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ سیلابی صورتحال کے بعد کچے میں ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے۔ گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کی تعمیر کے بعد پورا علاقہ کھل جائے گا۔ سندھ حکومت کی ترجیح ہے کہ امن امان ہر صورت بحال ہو۔مراد علی شاہ نے کراچی میں غیرقانونی ٹینکرز کے خاتمے کی ہدایت بھی کی۔ اس موقع پر میٔر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ 243 غیرقانونی ہائیڈرنٹس مسمار کیے گئے ہیں۔ 212 ایف آئی آر درج کر کے 103 ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس وقت 3200 کیو آر کوڈ کے ساتھ ٹینکرز رجسٹرڈ کیے ہیں۔ مختلف اقدامات سے 60 ملین روپے واٹر بورڈ کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔