WE News:
2025-04-26@04:43:08 GMT

یوکرین جنگ: سعودی ولی عہد اور روسی صدر کا ٹیلی فونک رابطہ

اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT

یوکرین جنگ: سعودی ولی عہد اور روسی صدر کا ٹیلی فونک رابطہ

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور روسی صدر ولا دیمیر پیوٹن کے درمیان ٹیلی فون پر رابطہ ہوا جس میں یوکرین بحران حل کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں بارے تبادلہ خیال کیا گیا۔

العربیہ اردو کے مطابق بات چیت کے دوران دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے کے فروغ کے طریقہ کار کا جائزہ لیا گیا۔ سعودی ولی عہد نے باور کرایا کہ مملکت یوکرین بحران کے حل کے سلسلے میں مکالمے کی سہولت کاری کے لیے کوششیں اور وہ سب کرنے کے لیے تیار ہے جس سے وہاں سیاسی حل تک پہنچا جا سکے۔

مزید پڑھیں: یوکرین کے صدر زیلنسکی سعودی عرب پہنچ گئے

روسی صدر نے ایک بار پھر سعودی مملکت کی تعمیری کوششوں اور قابل تعریف مساعی پر شکریہ ادا کیا۔کریملن ہاؤس سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین بحران کے تصفیے کے لیے سعودی عرب کی کوششوں کو سراہا۔

کریملن کے مطابق پیوٹن نے سعودی عرب کی ان کوششوں کی ستائش کی جنہوں نے امریکا کے ساتھ بات چیت کی راہ ہموار کی۔ روسی صدر اور سعودی ولی عہد نے اوپیک پلس کے ضمن میں بھی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

روس سعودی عرب ولا دیمیر پیوٹن ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان یوکرین جنگ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ولا دیمیر پیوٹن ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان یوکرین جنگ ولی عہد کے لیے

پڑھیں:

پزشکیان و پیوٹن کا 16 بلین ڈالر کے ہتھیار کیساتھ امریکی پابندیوں پر کاری وار

انتہاء پسند امریکی صدر کیجانب سے ایرانی تیل کی صنعت کیخلاف پابندیوں کے 7ویں پیکج کے اعلان کیساتھ ہی تہران و ماسکو نے آج ایرانی تیل و گیس کے شعبوں کو ترقی دینے کیلئے ایک بڑے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں!! اسلام ٹائمز۔ ان دنوں جب ایرانی تیل کی صنعت کے خلاف امریکی پابندیوں کے پیکج، یکے بعد دیگرے مسلط کئے جا رہے ہیں، ماسکو میں موجود تہران کے اعلی سطحی وفد نے واشنگٹن کو "اپنی نئی شراکتداری" پر مبنی واضح پیغام ارسال کیا ہے۔ ایرانی خبررساں ایجنسی فارس نیوز کے مطابق اپنے دورۂ روس پر ماسکو میں موجود ایرانی وزیر تیل محسن پاک نژاد نے آج روس کے ساتھ توانائی کے مذاکرات کے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے جس میں طے پانے والی دونوں ممالک کے درمیان وسیع ہم آہنگی نے ایران کے خلاف امریکہ و یورپ کی مسلسل پابندیوں پر کاری ضرب لگائی ہے۔ اس دورے کے دوران 7 ایرانی آئل فیلڈز کی ترقی و پیشرفت کے لئے روسی کمپنیوں کے ساتھ 4 بلین ڈالر مالیت کے 4 معاہدوں پر دستخط کئے گئے ہیں۔

اس بارے میڈیا کے ساتھ گفتگو میں ایرانی وزیر تیل محسن پاک نزاد نے دو مرحلوں پر مشتمل اس معاہدے کی تفصیلات پر روشنی ڈالی کہ جس کا پہلا مرحلہ روس سے گیس درآمد کرنا ہے تاکہ ٹیکنالوجی کو جذب اور گیس کی ملکی پیداوار میں آنے والے خلا کو پر کیا جا سکے جبکہ دوسرا مرحلہ گیس کے تبادلے کا ایک نیٹورک تیار کرنا ہے کہ جس میں تبادلہ اور ٹرانزٹ، دونوں شامل ہوں گے، جو ایران کو یوریشیا کے "انرجی ہب" میں بدل دے گا۔ رپورٹ کے مطابق یہ منصوبہ نہ صرف روسی توانائی کی برآمدات پر عائد پابندیوں کو بے اثر کرے گا بلکہ مشرق و مغرب کو آپس میں ملانے والے ایک پل کے طور پر ایران کی جغرافیائی سیاسی پوزیشن کو بھی مضبوط کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کا سعودی ،ایرانی ہم منصب سے رابطہ، سلامتی کمیٹی فیصلوں سے آگاہ کیا
  • شہزادہ فیصل بن فرحان کا اسحاق ڈار سے ٹیلیفونک رابطہ، قومی سلامتی کے فیصلوں پر بریفنگ
  • پاک ، بھارت کشیدگی : وزیر خارجہ کا سعودی و ایرانی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ
  • وزیر خارجہ کا سعودی و ایرانی ہم منصب سے رابطہ، بھارتی جارحیت پر سخت جواب دینے کے عزم کا اعادہ
  • سعودی وزیر خارجہ کانائب وزیراعظم سے ٹیلی فونک رابطہ،خطے کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال
  • یوکرین جنگ میں کلیدی کردار ادا کرنے والے روسی جنرل پُراسرار دھماکے میں ہلاک
  • پزشکیان و پیوٹن کا 16 بلین ڈالر کے ہتھیار کیساتھ امریکی پابندیوں پر کاری وار
  • یوکرین: کئی شہر روسی حملوں کی زد میں، متعدد ہلاک و درجنوں زخمی
  • اسحاق ڈار سے ازبک وزیرِ خارجہ کا ٹیلی فونک رابطہ، ریل لائن منصوبے پر گفتگو
  • ولادیمیر پیوٹن کے مبینہ ’خفیہ بیٹے‘ کی تصویر لیک، روس میں ہلچل مچ گئی