ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے 26 نومبر احتجاج کیس میں بشریٰ بی بی کی 15 اپریل تک ضمانت منظور  کرلی۔

بشری بی بی کیخلاف 26 نومبر احتجاج کے کیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت چوہدری عامر ضیا ایڈیشنل سیشن جج، ویسٹ نے کی۔بشریٰ بی بی کیجانب سے حاضری سے استثنیٰ اور شامل تفتیش کرنے کی درخواست دائر کی گئی۔

بشریٰ بی بی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ بشریٰ بی بی شامل تفتیش ہونا چاہتی ہیں۔ تفتیشی افسر کو ہدایت کی جائے کہ وہ بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش کریں۔ عدالت نے بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں 15 اپریل تک توسیع کردی۔ بشریٰ بی بی کیخلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی و دیگر دفعات کے تحت تھانہ رمنا میں مقدمہ درج ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شامل تفتیش بی بی کی

پڑھیں:

عظمیٰ بخاری کی جعلی ویڈیو مقدمہ، ملزم کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

فائل فوٹو۔

لاہور ہائیکورٹ میں وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کی جعلی ویڈیو کے مقدمہ میں ملزم علی حسن کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔ 

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے ضمانت پر سماعت کی۔ 

اس موقع پر عظمٰی بخاری کے وکیل نے کہا کہ ملزم نے فیک ویڈیو وائرل کی، ضمانت کامستحق نہیں، ایف آئی اے تفتیش میں ملزم گناہ گار ثابت ہوا۔ 

اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے پی ٹی اے کی ٹیکنیکل رپورٹ عدالت میں پیش کر دی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا ملزم نے ویڈیو پر تبصرہ کرکے اسے شیئر کیا جو قانون کی نظر میں جرم ہے۔ 

چیف جسٹس نے کہا کہ مقدمے میں علی حسن طور کا ذکر ہے مگر جو ویڈیو اپ لوڈ ہوئی وہ تو اس کی اپنی ہے۔ سیلفی ویڈیو کو اپ لوڈ کرنا اور اس میں ذکر کرنا دو مختلف باتیں ہیں۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ نے مزید کہا کہ سیلفی ویڈیو میں ملزم نے کیا بولا یہ تو ٹرائل کی باتیں ہیں، لکھنے اور بولنے میں چیزوں کا فرق تو عدالت کے سامنے واضح ہوگیا۔

انھوں نے کہا کہ جس حد تک معاملے کو سنجیدہ بتایا گیا عدالت کےسامنے ہے، اسی ویڈیو کا بتا کر سنجیدہ رپورٹس بنا کر عدالت میں پیش کی گئیں۔

چیف جسٹس ہائی کورٹ نے کہا کہ ایسے تو لاکھوں ویڈیوز اور ٹک ٹاک ہوتے ہیں، فارنزک رپورٹ عدالت تک آنے میں کتنے سال لگیں گے۔ بتایا جائے ان ویڈیوز کی بنیاد پر تفتیشی افسر نے ملزم کو کس حد تک فکس کیا۔

ایف آئی اے کے وکیل نے کہا کہ مقدمے کا چالان عدالت جمع ہوچکا ہے۔

عدالت عالیہ نے اس پر ایف آئی اے کے وکیل کو ہدایت کی کہ جو پوچھا جا رہا ہے وہ بتایا جائے، جس وقت تفتیشی رپورٹ بنائی گئی اس وقت تو وہ ویڈیوز ریکارڈ پر بھی نہیں تھیں۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا جس فیک ویڈیو کا ذکر کیا جا رہا ہے وہ ملزم کے اکاؤنٹ سے شئیر نہیں ہوئی، اگر یہ بات ثابت ہوجائے تو ہم ضمانت کی درخواست واپس لینے کو تیار ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس: پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں میں 24 جون تک توسیع
  • لاہور ہائیکورٹ: فواد چوہدری کی مقدمات کی سماعت یکجا کرنے کی درخواست خارج
  • بشریٰ بی بی کی 29 مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع
  • چھبیس نومبر احتجاج پر درج 2مقدمات میں بشری بی بی کی عبوری ضمانت میں 11جون تک توسیع
  • 26 نومبر احتجاج پر درج 2 مقدمات  میں بشری بی بی کی عبوری ضمانت میں 11 جون تک توسیع
  • عظمیٰ بخاری کی جعلی ویڈیو مقدمہ، ملزم کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
  • 26 نومبر احتجاج کے 2 مقدمات میں بشریٰ بی بی کی ضمانت میں توسیع
  • ٹک ٹاکر مان ڈوگر کی عبوری ضمانت میں توسیع
  • علیمہ خان کا نام سفری پابندی کی فہرست میں شامل کرنے پر فریقین سے جواب طلب
  • 26 نومبر احتجاج کے 2 مقدمات میں بشریٰ بی بی کی ضمانت میں 11 جون تک توسیع