26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس: پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں میں 24 جون تک توسیع
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
— فائل فوٹو
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس میں عبوری ضمانتوں کی توسیع کردی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے تمام پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں میں 24 جون تک توسیع کردی۔
دورانِ سماعت عمر ایوب، علی بخاری، شعیب شاہین عدالت میں پیش ہوئے جبکہ شیر افضل مروت اور شہریار آفریدی کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس میں پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے آج بھی گواہوں پر جرح نہ ہوسکی۔
عدالت نے شہریار آفریدی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی جبکہ عمر ایوب کو شاملِ تفتیش کرنے کی ہدایت کی۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف سیکریٹریٹ، ترنول، کوہسار، شہزاد ٹاؤن و دیگر میں مقدمات درج ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نومبر ڈی چوک احتجاج کیس پی ٹی آئی رہنماؤں
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی عبوری ضمانتیں منظور
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں جلائو گھیرائو کے دو مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی عبوری ضمانتیں منظورکر لی گئیں۔ سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے کی۔سماعت کے دوران عدالت نے وکلا کے طرزِ عمل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ جان بوجھ کر بیل لمبی کر رہے ہیں، عدالت میں پیش نہیں ہوتے، اگر کورٹ میں آنا پسند نہیں تو پولیس کے سامنے کیسے جائیں گے؟۔جج ارشد جاوید نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کی ضمانت میں بھی یہی کچھ کیا گیا، آٹھ ماہ بیل چلائی گئی اور آخرکار عدم پیروی پر خارج کرنا پڑی۔ عدالت نے وکیل کو یاد دلایا کہ پچھلی سماعت پر بھی آپ نے کہا کہ وہ فیصل آباد میں ہیں، ایسا رویہ عدالتوں کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سال سال ضمانتیں چلا کر عدالتوں کا نام خراب نہ کریں۔واضح رہے کہ یہ مقدمات 5 اکتوبر کو ہونے والے جلا ئوگھیرا ئوکے واقعات سے متعلق ہیں جن میں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو نامزد کیا گیا تھا۔