حکام کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں 5 سے 7 سال تک جاری رہنے والی جنگ بندی، اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی، جنگ کا باضابطہ خاتمہ اور غزہ سے اسرائیل کے مکمل انخلا کی تجویز دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات سے واقف ایک سینئر فلسطینی عہدیدار کا کہنا ہے کہ قطری اور مصری ثالثوں نے غزہ میں 5 سے 7 سال تک جنگ کے خاتمے کے لیے ایک نیا فارمولا تجویز کر دیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں 5 سے 7 سال تک جاری رہنے والی جنگ بندی، اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی، جنگ کا باضابطہ خاتمہ اور غزہ سے اسرائیل کے مکمل انخلا کی تجویز دی گئی ہے۔ حماس کا ایک سینئر وفد مشاورت کے لیے قاہرہ پہنچنے والا ہے۔آخری جنگ بندی ایک ماہ قبل اس وقت ختم ہوئی تھی جب اسرائیل نے غزہ پر دوبارہ بمباری شروع کر دی تھی، اور دونوں فریق اسے جاری رکھنے میں ناکامی کا الزام ایک دوسرے پر عائد کر رہے ہیں۔ اسرائیل نے ثالثوں کے منصوبے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرایا جائے، وزیراعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی ٹاسک فورس کی تجویز دیدی

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان قطر پر اسرائیلی حملے کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔ اس وقت غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے، عالمی برادری اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے۔

دوحہ میں عرب اسلامی ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی کی ہے اور اس جارحیت سے مشرقِ وسطیٰ میں قیامِ امن کی کوششوں کو بے حد نقصان پہنچا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عرب اسلامی ہنگامی اجلاس: ’گریٹر اسرائیل‘ کا منصوبہ عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بنتا جارہا ہے: امیر قطر

شہباز شریف نے کہاکہ عالمی قوانین کی کھلے عام پامالی ناقابلِ قبول ہے اور اسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

وزیراعظم نے زور دے کر کہاکہ غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے، وہاں طبی عملے اور امدادی رسائی فوری طور پر ممکن بنائی جائے تاکہ بے گناہ شہریوں کو ریلیف مل سکے۔

انہوں نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر غزہ میں جنگ بندی کروائے۔

ایک متبادل اور دیرپا حل کے طور پر وزیراعظم نے دوبارہ دو ریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ آزاد فلسطینی ریاست ہی امن کی واحد بنیاد ہے جس کا دارالحکومت القدس شریف ہونا چاہیے۔

اجلاس کے تناظر میں وزیراعظم نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف عرب اسلامی ٹاسک فورس تشکیل دینے کی تجویز بھی پیش کی، تاکہ خطے کے مسلم ممالک اجتماعی اور مربوط اقدام کر سکیں۔ اب وقت ہے کہ خاموشی توڑ کر ایک مؤقف اختیار کیا جائے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ اقوامِ متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کی حمایت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عرب اسلامی اجلاس میں اسرائیل کے خلاف مضبوط فیصلے کیے جائیں، سیکریٹری جنرل او آئی سی

اپنے خطاب کے اختتام پر وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اجلاس ایک اہم موڑ ہے جس نے دنیا کو پیغام دیا ہے کہ مسلمان ممالک غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کے خلاف ایک آواز میں کھڑے ہیں اور اس موقع پر بین الاقوامی برادری سے مطالبہ ہے کہ وہ انصاف بحال کرے اور جنگ بندی کے ذریعے انسانی جانوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیلی جارحیت اقوام متحدہ شہباز شریف قطر حملہ وزیراعظم پاکستان وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • یورپی یونین کی اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود کرنے اور وزرا پر پابندیوں کی تجویز
  • پابندیوں لگانے کی صورت میں یورپ کو سخت جواب دینگے، تل ابیب
  • ترک و مصری وزرائے خارجہ کا رابطہ، غزہ کی صورتحال پر تشویش اور فوری جنگ بندی پر زور
  • مسلم ممالک کو نیٹو طرز کا اتحاد بنانا چاہیے، خواجہ آصف نے تجویز دیدی
  • اسرائیل عالمی امن کیلئے سنگین خطرہ بن گیا ہے، مصری صدر
  • عرب اسلامی سربراہی ہنگامی اجلاس کا اعلامیہ جاری: اسرائیل کے خلاف قطرکو جوابی اقدامات کیلئےتعاون کی یقین دہانی
  • عرب اسلامی سربراہی اجلاس،قطر پر اسرائیلی حملے کا جواب واضح اور فیصلہ کن ہونا چاہیے، مسلم ممالک کی تجویز
  • پاکستان کی اسرائیل کی اقوام متحدہ کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کی حمایت
  • اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرایا جائے، وزیراعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی ٹاسک فورس کی تجویز دیدی
  • قطر پر اسرائیلی حملے کا جواب واضح اور فیصلہ کن ہونا چاہیے، دوحہ اجلاس میں تجویز