پابندی کے باوجود ایکس کیوں استعمال ہو رہا ہے؟ وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
لاہور ہائیکورٹ نے سوشل میڈیا ایپ ایکس پر پابندی کے خلاف درخواستوں پر وفاقی وزرات داخلہ سے رپورٹ طلب کرلی۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں 3 رکنی فل بینچ نے سوشل میڈیا ایپس اور ایکس پر پابندی کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی جس دوران بینچ نے پی ٹی اے کے ذمہ دار افسر کو بھی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔عدالت نے کہا کہ بتایا جائے پابندی کے باوجود کون سے حکومتی ادارے ایکس استعمال کر رہے ہیں؟ ایکس کی قانونی حیثیت سے متعلق بھی آگاہ کیا جائے۔فل بینچ نے ریمارکس دیے کہ تمام فریقین جواب داخل کرانے کے پابند ہیں، وزرات داخلہ نے ایکس کی موجودہ صورتحال کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔جسٹس علی ضیاء باجوہ نے استفسار کیا کہ اگر ایکس یا ٹوئٹر بلاک ہونے کے باوجود استعمال ہو رہا ہے تو ذمہ دار کون ہے؟ رپورٹ دی جائے کہ پابندی کے باوجود ایکس کیوں استعمال ہو رہا ہے؟ اس پر پی ٹی اے کے وکیل نے بتایا کہ وی پی این کے ذریعے ایکس ٹوئٹر استعمال ہوتا ہے۔بعد ازاں عدالت نے درخواستوں پر سماعت 20 مارچ تک ملتوی کردی
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پابندی کے کے باوجود ایکس کی
پڑھیں:
اسپیس ایکس نے فلوریڈا سے سرئیس ایکس ایم کا نیا سیٹلائٹ لانچ کر دیا
اسپیس ایکس نے فلوریڈا کے کیپ کیناورل اسپیس فورس اسٹیشن سے سرئیس ایکس ایم کے نئے سیٹلائٹ SXM-10 کو کامیابی سے مدار میں پہنچا دیا۔
لانچ کے تقریباً 32 منٹ بعد سیٹلائٹ کو زمین سے 35,786 کلومیٹر بلند جیو اسٹیشنری مدار میں کامیابی سے تعینات کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:اسپیس ایکس کے مزید 28 انٹرنیٹ سیٹلائٹ زمینی مدار میں روانہ
اس سیٹلائٹ کا مقصد شمالی امریکا میں ڈیجیٹل ریڈیو اور میوزک سروسز کی معیار کو بہتر بنانا ہے۔
فالکن 9 راکٹ کا پہلا مرحلہ لانچ کے تقریباً 8 منٹ بعد بحر اوقیانوس میں موجود ڈرون شپ ’جسٹ ریڈ دی لائنز‘ پر محفوظ طریقے سے لینڈ کر گیا۔
یہ اس بووسٹر کا چھٹا مشن تھا، جو اسپیس ایکس کے قابل استعمال راکٹس کے پروگرام کی کامیابی کی ایک اور مثال ہے۔
سرئیس ایکس ایم کے سی ای او جینیفر وٹز نے کہا کہ SXM-10 ہماری موجودہ سیٹلائٹ نیٹ ورک کو مضبوط بنائے گا اور صارفین کو بہتر ڈیجیٹل آڈیو تجربہ فراہم کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں:اسپیس ایکس کا فرام 2 مشن بحرالکاہل میں اسپلاش ڈاؤن کے ساتھ کامیابی سے مکمل
اس سیٹلائٹ کو ایئربس ڈیفنس اینڈ اسپیس نے تیار کیا ہے اور یہ کم از کم 15 سال تک خدمات فراہم کرے گا۔
یہ اسپیس ایکس کا سال 2025 کا 45 واں کامیاب لانچ تھا، جو کمپنی کے مصروف لانچ شیڈول کو ظاہر کرتا ہے۔
s
کمپنی کے ترجمان کے مطابق فالکن 9 راکٹس اب تک 300 سے زائد سیٹلائٹس کو کامیابی سے مدار میں پہنچا چکے ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ لانچ سیٹلائٹ کمیونیکیشن انڈسٹری میں اسپیس ایکس کے بڑھتے ہوئے کردار کو ظاہر کرتا ہے۔ کمپنی کے پاس اب تک 100 سے زائد تجارتی اور حکومتی سیٹلائٹ لانچ کے معاہدے موجود ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیس ایکس فالکن 9 راکٹس فلوریڈا لانچ