ملک کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش اور ژالہ باری،فصلیں تباہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
فیصل آباد(نیوز ڈیسک)ملک کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش اور ژالہ باری ہوئی ،بارش سے فصلوں کو نقصان پہنچا ،نشیبی علاقے زیرآب آ گئے ،بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا ۔ پنجاب کے مختلف شہروں فیصل آباد، فورٹ منرو، کوہ سلیمان، عارف والا، پاکپتن،صادق آباد ،اوچ شریف، وہاڑی اور پتوکی میں بھی موسلادھار بارش اور ژالہ باری نے موسم کو سرد کر دیا۔ کوہ سلیمان کے مختلف علاقوں سمیت سخی سرور میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا، کوہ سلیمان فورٹ منرو سخی سرور میں موسم سرد ہوگیا ہے۔ عارف والا اور گردونواح میں گرج چمک کے ساتھ موسلادار بارش کی وجہ سے میپکو کے متعدد فیڈر ٹرپ کرگئے،شہری بجلی سے محروم ہو گئے ، پاکپتن اور گردونواح میں گرج چمک کے ساتھ بونداباندی سے موسم خوشگوار ہوگیا۔ وہاڑی میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ریکارڈ کی گئی، بارش برسنے سے رمضان المبارک مزید ٹھنڈا ہوگیا، فیصل آباد اور پتوکی میں بھی گرج چمک کے ساتھ تیز بارش اور ژالہ باری ہوئی،،سرسوں،چنے اورگندم کی فصل کو نقصان پہنچا ۔قصور،چکوال، اٹک، گجرات، جہلم میں بھی ابر رحمت ہوئی، بعض علاقوں میں ژالہ باری سے فصلوں کو نقصان پہنچا۔بلوچستان کے شمالی اضلاع میں بارش ہوئی ، خیبرپختونخوا کے علاقے مینگورہ ، مالم جبہ ،چترال، کالام، بالاکوٹ اور بنوں میں بھی بارش سے موسم سرد ہوگیا، گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش ہوئی، بالائی علاقوں میں برفباری نے سماں باندھ دیا، وادی نیلم میں برف باری کے بعد بالائی وادی کی رابطہ سڑکیں بدستور بند رہیں۔
مزیدپڑھیں:دالوں کی قیمتیں، عوام کیلئے اچھی خبر
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بارش اور ژالہ باری کے مختلف علاقوں گرج چمک کے ساتھ علاقوں میں میں بھی
پڑھیں:
سالوں تک غریب طبقے نے قربانیاں دیں، اب اشرافیہ کی باری ہے، فاروق ستار
ڈاکٹر فاروق ستار - فوٹو: فائلمتحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ سالوں تک غریب طبقے نے قربانیاں دیں، اب اشرافیہ کی باری ہے۔
پی آئی بی گراؤنڈ میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ اپنی خوشیوں میں ان کو بھی شامل کریں جو ضرورت مند ہیں۔
جنگ میں جو کامیابی حاصل ہوئی اس سے لوگوں کا حوصلہ بڑھا، پوری قوم اس وقت سیسا پلائی دیوار کی طرح بن گئی ہے۔
سالوں تک غریب طبقے نے قربانیاں دیں، اب اشرافیہ کی باری ہے۔ وہ طبقہ جو ٹیکس نہیں دیتا اس کو اب ٹیکس دینا ہوگا۔ وڈیروں اور اشرافیہ کی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں۔
مہنگائی اور بےروزگاری کے خاتمے کےلیے ہم نے شیڈو بجٹ پیش کیا ہے۔ ان ڈائریکٹ ٹیکس کو ختم کر کے ہمیں ڈائریکٹ ٹیکس لانا ہوگا۔