کراچی میں چین کے قونصل جنرل یانگ یوڈونگ نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پرحملے اور مسافروں کو یرغمال بناکر قتل کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
اس نمائندے کے سوال پر کہ بلوچستان میں ہوئی حالیہ دہشتگردی کے نتیجے میں پاکستان اور چین کے درمیان سکیورٹی تعاون کس قدر بڑھ سکتا ہے؟ چین کے قونصل جنرل نے کہا کہ ہم جعفرایکسپریس پر حملے کے واقعے کو انتہائی باریک بینی سے دیکھ رہے ہیں، اس دہشت ناک حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں اور چین ان لواحقین سے اظہار تعزیت کرتا ہے جن کے پیارے اس واقعے میں مارے گئے، ایسے افراد سے بھی دلی ہمدردی کرتا ہے جن کے عزیز اس بھیانک حملے میں زخمی ہوئے۔

چینی قونصل جنرل نے کہا کہ دہشتگردی کے معاملے پرچین کا مؤقف واضح ہے، ہم ہر قسم کی دہشتگردی کی مخالفت کرتےہیں اور ہم دہشگردوں سے لڑنے کیلئے پاکستان کی کوششوں کی بھی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

ان کا کہناتھا کہ ہمیں یہ بھی امید ہے کہ پاکستانی عوام اور عالمی برادری کے تعاون سے پاکستان دہشتگردی کے نیٹ ورک کا خاتمہ کرسکتا ہے، دہشتگردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لاسکتا ہے اور قانون کی حکمرانی کو زیادہ بہترانداز سے بحال کرسکتا ہے تاکہ لوگ زیادہ پرامن اور مستحکم ماحول پاسکیں یہی نہیں بلکہ پاکستان میں ایک دوسرے سے اور عالمی برادری سے تعاون کے مواقع بھی بڑھیں۔

اس سوال پر کہ چین کی جانب سے رواں سال سی پیک کے کن منصوبوں پر تیزی سے کام کرنے کا ہدف ہے؟ قونصل جنرل یانگ یوڈونگ نے کہا کہ سی پیک کی تعمیر کے لحاظ سے سن دوہزار پچیس ایک اور اہم سال ہے۔

یانگ یوڈونگ نے کہا کہ پچھلے چند عشروں میں حاصل کی گئی کامیابیوں کی بنیاد پر ہماری کوشش ہوگی کہ سی پیک منصوبوں کیلئے اعلیٰ ترین ماحول پرپیشرفت کریں، ہمیں توقع ہے کہ چند کلیدی منصوبوں جیسا کہ قراقرم ہائی وے ری الائنمنٹ پروجیکٹ و دیگر پر زیادہ پیشرفت کی جاسکے گی۔

چینی قونصل جنرل نے امید ظاہر کی کہ دونوں ملکوں کے عوام سی پیک کے نتیجے میں سامنے آئے مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے، دونوں ملکوں میں کاروباری شخصیات کا تعاون فروغ پائے گا اور لوگوں کے درمیان روابط میں بھی اضافہ ہوگا۔

قونصل جنرل نے یقین کااظہار کیا کہ پاکستان اور چین کے زیادہ سے زیادہ لوگ سی پیک کی تعمیر میں نہ صرف حصہ لے سکیں گے بلکہ اس سے فائدہ بھی اٹھائیں گے کیونکہ دونوں ملکوں کی جانب سے کوششوں کے نتیجے میں ہی ہم اپنی توقعات کو حقیقت کا روپ دے سکتے ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نے کہا کہ چین کے سی پیک

پڑھیں:

طالبان اور عالمی برادری میں تعاون افغان عوام کی خواہش، روزا اوتنبائیوا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 18 ستمبر 2025ء) افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ روزا اوتنبائیوا نے سلامتی کونسل کو ملکی حالات سے آگاہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ افغان عوام کی خواہشات کے مطابق ان کے ملک اور عالمی برادری کے مابین تعاون کی راہ نکال لی جائے گی جس سے وہاں خواتین اور لڑکیوں کے لیے حالات بہتر ہو سکتے ہیں۔

افغان دارالحکومت کابل سے ویڈیو لنک کے ذریعے سلامتی کونسل میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تین سال قبل جب وہ افغانستان پہنچیں تو وہاں عبوری حکام میں دو طرح کے رجحانات پائے جاتے تھے۔

ایک حلقہ افغان عوام کی ضروریات کو ترجیح دینے کا حامی تھا تو دوسرا خالص اسلامی نظام کے قیام پر زور دیتا تھا جس نے عوام پر بہت سے پابندیاں نافذ کی ہیں۔

(جاری ہے)

Tweet URL

طالبان حکام کی جانب سے لڑکیوں کے چھٹی جماعت سے آگے تعلیم حاصل کرنے پر پابندی نے ایک پوری نسل کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور اس سے ملک کو طویل المدتی طور پر بہت بھاری نقصان ہو سکتا ہے جبکہ ان پابندیوں سے افغان معاشرے میں شدید بے چینی اور مایوسی پیدا ہو رہی ہے۔

'یو این ویمن' کے مطابق افغان عوام کی اکثریت لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کی مخالف ہے جبکہ عالمی بینک نے کہا ہے کہ اس پابندی کی وجہ سے افغان معیشت کو سالانہ 1.4 ارب ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔

مثبت اشاریے

انہوں نے اگست 2021 میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد قدرے مثبت پیش رفت کی نشاندہی بھی کی جس میں مسلح تنازع اور وسیع پیمانے پر تشدد میں نمایاں کمی بھی شامل ہے جس کے نتیجے میں ملک کے بیشتر حصوں میں سلامتی کی صورتحال قدرے مستحکم ہو گئی ہے۔

2023 کے اوائل میں پوست کی کاشت پر عائد کی جانے والی پابندی بڑی حد تک برقرار ہے جس کے فوائد نہ صرف افغانستان بلکہ پورے خطے اور دنیا کو بھی حاصل ہو رہے ہیں۔

عام معافی کے حکم پر مجموعی عملدرآمد حوصلہ افزا ہے۔ ملک میں اقوام متحدہ کے معاون مشن (یوناما) اور عبوری حکام کے درمیان تعمیری روابط بھی موجود ہیں جن کے نتیجے میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ٹیموں کو ملک کی تمام 34 جیلوں تک رسائی حاصل ہوئی ہے۔

بحرانوں کا طوفان

اوتونبائیووا نے کہا کہ مردوخواتین، لڑکیوں اور اقلیتوں پر عائد کی جانے والی بڑھتی ہوئی پابندیوں اور ان پر عملدرآمد سے عوام میں عبوری حکام کے خلاف بے اطمینانی بڑھ رہی ہے۔

ملک کو رواں سال انسانی امداد میں تقریباً 50 فیصد کٹوتی کا سامنا ہے اور اگلے سال اس میں مزید کمی کا امکان ہے۔ یہ تسلیم کرنا ضروری ہے کہ یہ کٹوتیاں جزوی طور پر افغانستان کی خواتین مخالف پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔

ملکی معیشت اب بھی مشکلات کا شکار ہے اور خاص طور پر ہمسایہ ممالک سے بڑی تعداد میں مہاجرین کی واپسی کے نتیجے میں اس پر بوجھ بڑھ گیا ہے۔ ملک کو خشک سالی اور دیگر موسمیاتی حوادث کا سامنا بھی ہے جس سے مسائل مزید بڑھ گئے ہیں۔ آئندہ برسوں میں 60 لاکھ آبادی پر مشتمل دارالحکومت کابل دنیا کا ایسا پہلا بڑا شہر بن سکتا ہے جہاں پانی ختم ہو جائے گا۔

مسائل کے حل کی امید

رواں ماہ کے اختتام پر اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہونے والی روزا اوتنبائیوا نے کہا کہ کابل اور دیگر علاقوں میں اقوام متحدہ کے دفاتر میں خواتین ملازمین کی رسائی کو روکنے جیسے اقدامات سے اقوام متحدہ کی امدادی کوششیں متاثر ہو رہی ہیں۔ سلامتی کونسل طالبان حکام سے خواتین کے روزگار پر پابندی کے خاتمے کی اپیل کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کا جامع نقطۂ نظر واحد کثیرالجہتی فریم ورک مہیا کرتا ہے جو عالمی برادری اور عبوری حکام کے درمیان رابطے کا ذریعہ اور ایک ایسا سیاسی راستہ ہے جس کے ذریعے ان پیچیدہ مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے جو افغانستان کی عالمی نظام میں دوبارہ شمولیت کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 60 لاکھ افراد متاثر ،25لاکھ بے گھر ہوگئے، عالمی برادری امداد فراہم کرے.اقوام متحدہ کی اپیل
  • طالبان اور عالمی برادری میں تعاون افغان عوام کی خواہش، روزا اوتنبائیوا
  • ایف پی سی سی آئی کے سینئرنائب صدرثاقب فیاض مگوں پاکستان میں تعینات ملائیشیا کے ہائی کمشنر داتو محمد اظہر مزلان کو شیلڈ پیش کررہے ہیں،حنیف گوہر ، ملائیشیا کے قونصل جنرل ہرمن ہردیناتا احمد، بشیرجان محمد اور دیگر بھی موجود ہیں
  • پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط
  • پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان معاہدہ طے
  • پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں’ شدید انسانی بحران’ ہے، عالمی برادری امداد فراہم کرے، اقوام متحدہ
  • یو این چیف کا عالمی مسائل کے حل میں سنجیدگی اختیار کرنے پر زور
  • پاکستان میں ملائیشین ہائی کمشنر کا گامالکس اولیوکیمیکلز فیکٹری کا دورہ
  • لاہور، سپیکر پنجاب اسمبلی سے نئے ترک قونصل جنرل کی ملاقات
  • چینی حکام ، سرمایہکاروں سے ملاقاتیں ، مسائل تعاون کے جزبے سے بے حل کیے جائیں گے : صدر