ایران-امریکہ مذاکرات: سچ کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
ویلاگ اسلام ٹائمز اردو کی پیشکش ہے، جس میں اہم خبروں سے متعلق مفید تبصرے پیش کئے جاتے ہیں۔ ہر ہفتے کے روز، مختصر و مفید ویلاگز، دیکھنے و سننے والوں کی خدمت میں پیش کئے جائیں گے۔ سامعین سے گزارش ہے کہ یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں اور اپنی مفید آراء سے مطلع فرمائیں۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز وی لاگ 15-03-2025
Iran-US Talks,
Balochistan Attack, Hezbollah's Strength & Red Sea Tensions
ایران-امریکہ مذاکرات: سچ کیا ہے؟
شام میں علویوں کا قتل عام، اسرائیل کے مہرے بے نقاب
بحیرہ احمر میں اسرائیلی جہازوں پر پابندی، یمن کا بڑا اعلان
ہفتہ وار پروگرام وی لاگ
وی لاگر: سید عدنان زیدی
پیش کش: سید انجم رضا
پروگرام کا خلاصہ
اس ویڈیو میں ہم ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کی حقیقت پر تفصیلی بات کریں گے اور یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای نے امریکہ کی مذاکراتی دعوت کو کیوں دھوکہ قرار دیا۔ بلوچستان میں دہشت گردوں کی ٹرین یرغمال بنانے کی کوشش کو پاک فوج نے کیسے ناکام بنایا؟ حزب اللہ کے قائدین کی شہادت کے بعد مزاحمت کی طاقت میں کوئی کمی کیوں نہیں آئی؟ بحیرہ احمر اور بحریہ عرب میں اسرائیلی جہازوں پر دوبارہ پابندی کیوں لگائی گئی؟ ساتھ ہی شام میں اسرائیلی سرپرستی میں جولانی دہشت گرد گروہ کے ہاتھوں علوی مسلمانوں کے قتل عام پر بھی روشنی ڈالی جائے گی۔
ناظرین آپ کی رائے ہمارے لیے انتہائی اہم ہے کمنٹ سیکشن میں اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجئے گا۔
جزاک اللہ
ہیش ٹیگز:
#IranUS #Hezbollah #BalochistanAttack #Israel #RedSea #Houthis #MiddleEast #Geopolitics #SyriaCrisis #Palestine #JCPOA
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-20
تہران( مانیٹرنگ ڈیسک) ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ تہران کو جوہری پروگرام پرامریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے‘نہ ہم جوہری پروگرام پر پابندی کو قبول کریں گے ۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کر دیا۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں تاہم بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابل قبول اور ناممکن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ اور کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ عباس عراقچی نے کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔انہوں نے کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا۔ اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے اور اسے کہیں دوسری جگہ منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔