انسانی اسمگلنگ کا کالا دھندا مکمل طور پر بند کرانے کا پختہ عزم کر رکھا ہے، وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ انسانی اسمگلنگ کے گھناؤنے جرم کے مرتکب عناصر کی سرکوبی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ کالے دھندے میں ملوث افراد نے پاکستان کے تشخص کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی۔ انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کئی بے گناہ لوگوں کی جانیں ضائع ہونے کے ذمہ دار ہیں۔ انسانی اسمگلنگ کا کالا دھندا مکمل طور پر بند کرانے کا پختہ عزم کر رکھا ہے۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ججا گروہ کے سرغنہ عثمان ججا کی گرفتاری پر ایف آئی اے اور انٹیلیجنس بیورو کے افسران و اہلکاروں کی پذیرائی کرتے ہوئے انٹیلیجینس بیورو اور ایف آئی اے کے ہر افسر و اہلکار کو 10، 10 لاکھ روپے انعام دیا۔
مزید پڑھیں: یونان کشتی حادثے کا مرکزی ملزم عثمان ججہ سیالکوٹ سے گرفتار
وزیراعظم نے کہا کہ یہاں مدعو کرنے کا مقصد آپ کی کارکردگی کو سراہنا ہے۔ ججا گینگ کو گرفتار کرنا لائق تحسین ہے۔ اس کے مکروہ عمل کے باعث کئی لوگ ڈوبے اور اپنی زندگیاں گنوا بیٹھے۔ انسانی جانوں پر اس سے بڑا کوئی ظلم نہیں ہوسکتا۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے مکروہ فعل میں ملوث افراد قیمتی جانوں کے ضیاع اور پاکستان کی دنیا بھر میں بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔ ایسے عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے ادارے اپنی کارروائیاں مزید تیز کریں۔
مزید پڑھیں: یونان کشتی حادثات: 65 ایف آئی اے افسران بلیک لسٹ، انسانی اسمگلرز کے خلاف کارروائی کا حکم
انہوں نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کی وجہ سے پاکستان کی دنیا میں بدنامی ہوئی۔ گھناؤنے دھندے میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کرنے والے افسران کو قوم کی طرف سے شاباش ہے۔ متعلقہ ادارے انسانی اسمگلنگ کے گھناؤنے جرم کی بیخ کنی کے لیے دن رات محنت کریں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا نام عالمی سطح پر بلندکرنے میں ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انسانی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کرنیوالے افسران نے ملک کو عزت بخشی۔ متعلقہ ادارے ایسے ہی اپنی اعلیٰ کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھیں۔ پوری قوم انسانی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی میں اداروں کیساتھ کھڑی ہے۔
مزید پڑھیں: یونان کشتی حادثہ:وزیراعظم نے انسانی اسمگلنگ سے متعلق رپورٹ طلب کرلی
وزیرِ اعظم کو ایف آئی اے اور انٹیلی جینس بیورو کی جانب سے انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے جاری کارروائیوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ ملاقات میں وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وزیر مملکت داخلہ و انسداد منشیات طلال چوہدری اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ عثمان ججا 2024 میں یونان کشی حادثے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کی اموات کے ذمہ داران میں مرکزی کرداروں میں سے ایک ہے۔ یونان کشتی حادثہ 14 دسمبر 2024 کو پیش آیا تھا، حادثے میں 40 پاکستانی جاں بحق ہوگئے تھے۔ حادثے کے وقت عثمان ججا لڑائی جھگڑے کے مقدمہ میں سیالکوٹ جیل میں تھا۔ عثمان ججہ سیالکوٹ جیل سے فرار ہوا تھا اور فرار ہونے کے بعد گلگت بلتستان میں روپوش تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انٹیلیجنس بیورو انسانی اسمگلنگ ایف آئی اے عثمان ججا وزیر اعظم محمد شہباز شریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انٹیلیجنس بیورو انسانی اسمگلنگ ایف ا ئی اے وزیر اعظم محمد شہباز شریف اعظم محمد شہباز شریف انسانی اسمگلنگ کے کے خلاف کارروائی یونان کشتی نے کہا کہ میں ملوث کے لیے
پڑھیں:
تربت میں انسانی اسمگلنگ کی کوشش ناکام، 29 غیرملکی شہری گرفتار
کوئٹہ (نمائندہ خصوصی )بلوچستان کے ضلع تربت میں پولیس اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے مشترکہ کارروائی کے دوران انسانی اسمگلنگ کے اقدام کو ناکام بناتے ہوئے 29 غیر ملکی شہریوں کو غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے کی کوشش پر گرفتار کر لیا۔پاکستان میں گزشتہ چند برسوں کے دوران انسانی اسمگلنگ کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، جس کے تحت افراد کو کسی ملک میں داخل ہونے یا وہاں غیر قانونی طور پر قیام پذیر رہنے میں مدد فراہم کی جاتی ہے۔ یہ رجحان نہ صرف ملک کی ساکھ کو متاثر کرتا ہے بلکہ اس میں ملوث افراد کی زندگیوں کے لیے بھی خطرہ بن جاتا ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) کیچ کیپٹن زوہیب محسن نے ممتازنیوز کو بتایا کہ یہ کارروائی تربت کے نواحی علاقے میں کی گئی، جہاں ایک لینڈ کروزر کو روکا گیا جس میں درجنوں افراد سوار تھے۔انہوں نے بتایا کہ’ گرفتار ہونے والوں میں 12 مرد، 13 بچے اور 4 خواتین شامل ہیں، دو ڈرائیوروں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جو مبینہ طور پر ان افراد کو غیر قانونی راستوں کے ذریعے ایران لے جانے میں ملوث تھے۔’
ایس ایس پی زوہیب محسن نے مزید بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ گرفتار افغان شہری بلوچستان کے راستے ایران میں داخل ہو کر یورپ جانے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔انہوں نے کہا، ’ تمام گرفتار افراد کو مزید تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا ہے، جبکہ اسمگلنگ میں ملوث نیٹ ورک کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔’عہدیدار نے مزید کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے بعد مزید گرفتاریوں کی توقع ہے اور تفتیش کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے۔