پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کا بند کمرہ اجلاس بدھ یا جمعرات کو بلائے جانے کا امکان ہے۔ اعلیٰ عسکری قیادت اور اینٹلیجنس اداروں کے سربراہ بھی شرکت کریں گے۔ وفاقی وزرا سمیت تمام پارلیمانی جماعتوں کے لیڈرز کو مدعو کیا جائے گا۔ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کی بڑھتی وجوہات پر بریفنگ ہوگی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل سے شروع ہونے والے ہفتے بلائے جانے کا امکان ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس بلانے کے لیے مشاورت شروع کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق بدھ یا جمعرات کو بند کمرہ اجلاس میں اعلیٰ عسکری قیادت اور اینٹلیجنس اداروں کے سربراہ بھی شرکت کریں۔

مزید پڑھیں: ایک سال گزرگیا، قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ایک بار بھی نہیں بلایا گیا

پورے ہاؤس کو سلامتی کمیٹی میں بدل دیا جائے گا۔ وفاقی وزرا سمیت تمام پارلیمانی جماعتوں کے لیڈرز کو دعوت دی جائے گی۔خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی بڑھتی وجوہات پر بریفنگ ہوگی جبکہ اراکین کے سوالات کے جواب بھی دیے جائیں گے۔

پارلیمانی کمیٹی میں آئندہ کی حکمت عملی بھی منظور کی جائے گی۔ اجلاس میں بلاول بھٹو کی نیشنل ایکشن پلان ٹو کی تجویز کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ دہشتگردوں کے خلاف آپریشنز میں تیزی لانے سے متعلق فیصلے ہوں گے۔ قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس کی صدارت سپیکر ایاز صادق کریں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف بھی شرکت کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان پارلیمنٹ خیبر پختونخوا قومی سلامتی کمیٹی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان پارلیمنٹ خیبر پختونخوا قومی سلامتی کمیٹی قومی سلامتی کمیٹی کا جائے گا

پڑھیں:

افغانستان سے جنم لینے والی دہشتگردی پاکستان کی قومی سلامتی کیلئے سب سے سنگین خطرہ ہے: عاصم افتخار احمد

---فائل فوٹو 

اقوامِ متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان سمیت دہشت گرد گروہوں کے 60 سے زائد کیمپ فعال ہیں، افغانستان سے جنم لینے والی دہشت گردی پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے سب سے سنگین خطرہ ہے۔

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورتحال پر بریفنگ کے دوران پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا کہ طالبان حکام کو انسدادِ دہشت گردی سے متعلق اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔

اِن کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیمیں افغان پناہ گاہوں سے کام کر رہی ہیں جہاں 60 سے زائد دہشت گرد کیمپ سرحد پار دراندازی اور حملوں کے مراکز کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس اِن دہشت گرد گروہوں کے درمیان تعاون کے قابلِ اعتماد شواہد موجود ہیں جن میں مشترکا تربیت، غیر قانونی اسلحے کی خرید و فروخت، دہشت گردوں کو پناہ دینا اور مربوط حملے شامل ہیں۔

عاصم افتخار احمد نے یہ بھی کہا کہ دنیا کو پُرامن اور مستحکم افغانستان کے قیام میں کردار ادا کرنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے. عاصم افتخار
  • افغانستان سے جنم لینے والی دہشتگردی پاکستان کی قومی سلامتی کیلئے سب سے سنگین خطرہ ہے: عاصم افتخار احمد
  • افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے، عاصم افتخار
  • افغانستان سے دہشتگردی قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے ، عاصم افتخار
  • مالدیپ کے سپیکر کی سربراہی میں وفد کی ایاز صادق سے ملاقات
  • پی اے سی ذیلی کمیٹی اجلاس: قومی ورثہ و ثقافت سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ
  • حشد الشعبی عراق کی سلامتی کی ضامن ہیں، عراقی سیاستدان
  • سعودی ولیعہد سے علی لاریجانی کی ملاقات
  • وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 26 ستمبر کو ملاقات کا امکان
  • وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر سے 25 ستمبر کو ملاقات کا امکان