سندھ کے ضلع کیریو گھنور بدین میں 2 گروپس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 0 شہری جاں بحق اور 7  زخمی ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا بدین میں دو گروپوں میں  فائرنگ کے نتیجے  میں ہلاکتوں کا نوٹس لیا گیا، وزیراعلیٰ سندھ  سید مراد علی شاہ نے آئی جی پولیس سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ  پولیس اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیئے سخت قانونی کاروائی کر کے رپورٹ دی جائے؛ شہریوں کی جان، مال اور عزت آبرو کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ دہشت پھیلانے والے عناصر کو فوری گرفتار کیا جائے؛ مجھے افسوس ہے کہ برکتوں  بھرے مہینے میں بھی لوگ ایک دوسرے کا خون بہانے سے گریز نہیں کرتے۔

وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے ایس ایس پی بدین سے تفصیلات طلب کرلیں، ۔وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ فی الفور پولیس ٹیمز کو حرکت میں لایا جائے، قانون شکن اور معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے، خوف اور دہشت پھیلانے والے عناصر کے خلاف آہنی اقدامات کیئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ  علاقے میں امن اور قانون کی رٹ کے قیام کے لیئے علاقہ معززین اور معروف شخصیات کے کردار کو یقینی بنایا جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے،  امن جرگہ بلانے کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور: خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیشِ نظر وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ امن و استحکام کے قیام کے لیے ایک مشترکہ جرگہ بلایا جائے گا، جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے اور قائدین شریک ہوں گے۔ یہ جرگہ صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت منعقد کیا جائے گا تاکہ مکالمے اور اتفاقِ رائے کے ذریعے پائیدار حل تلاش کیا جا سکے۔

وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے اس سلسلے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے ٹیلیفونک گفتگو کی، جس میں صوبے کی مجموعی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلۂ خیال ہوا۔ گفتگو کے دوران وزیرِاعلیٰ نے انہیں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ سینیٹر ایمل ولی خان نے اس پر کہا کہ وہ پارٹی مشاورت کے بعد شرکت سے متعلق حتمی فیصلہ کریں گے۔

ساتھ ہی وزیرِاعلیٰ نے دیگر بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں  سے بھی رابطہ کیا، جن میں  مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں۔ ان تمام رہنماؤں کے ساتھ صوبے میں بڑھتے ہوئے سیکورٹی خدشات، دہشت گردی کے واقعات اور عوامی تحفظ کے لیے مشترکہ اقدامات پر گفتگو کی گئی۔

وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام امن و استحکام چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اختلافات بالائے طاق رکھ کر ایک صف میں کھڑا ہونا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، مگر امن و امان ایسا قومی مقصد ہے جس پر کوئی اختلاف نہیں ہو سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • مشترکہ لائحہ عمل کے تحت بانی پی ٹی آئی کو رہا کروائیں گے،وزیراعلیٰ سہیل آفریدی
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کا سنجاوی میں 4 نئے پولیس اسٹیشنز قائم کرنے کا اعلان
  • کراچی: نالہ متاثرین کو حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ فراہمی میں تاخیر، سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کامطالبہ
  • ہنگو میں پولیس قافلے پر آئی ای ڈی حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی، وزیراعلیٰ کا نوٹس
  • پنجاب حکومت صحافیوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، وزیر اعلیٰ کا پیغام
  • پشاور: پولیس وردی میں ڈکیتیاں کرنے والے افغان 4 شہری ہلاک
  • وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے،  امن جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • محرابپور،گروہی تصادم ،متعدد افراد زخمی
  • پاکستان نے امریکہ اور بھارت کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کا نوٹس لیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
  • رواں سال 22لاکھ ایکڑ اراضی پر گندم کی کاشت کی جائے گی: وزیراعلیٰ سندھ