پیپلز پارٹی کا حکومت کو آئندہ بجٹ میں ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے حکومت سے ملک بھر کے ترقیاتی بجٹ پر مشاورت کا مطالبہ کر دیا، پیپلز پارٹی کو سندھ کے ترقیاتی بجٹ پر مشاورت کی آفر تھی، تاہم سندھ کے ترقیاتی بجٹ پر مشاورت کی حکومتی آفر مسترد کردی، سندھ سمیت ملک بھر کے ترقیاتی بجٹ پر مشاورت کی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان جاری پس پردہ مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے حکومت کو آئندہ بجٹ میں ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے حکومت سے ملک بھر کے ترقیاتی بجٹ پر مشاورت کا مطالبہ کر دیا۔ پیپلز پارٹی کو سندھ کے ترقیاتی بجٹ پر مشاورت کی آفر تھی، تاہم سندھ کے ترقیاتی بجٹ پر مشاورت کی حکومتی آفر مسترد کردی، سندھ سمیت ملک بھر کے ترقیاتی بجٹ پر مشاورت کی جائے۔ پی پی ذرائع نے مزید بتایا کہ حکومت نے پی ایس ڈی پی پر مشاورت کے مطالبہ پر مہلت مانگی ہے، پیپلز پارٹی پی ایس ڈی پی بارے مطالبہ نہ ماننے پر بجٹ میں سرپرائز دے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سندھ کے ترقیاتی بجٹ پر مشاورت کی پیپلز پارٹی
پڑھیں:
غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ
حکومت نے ملک میں غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ کرلیا۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی(پی اے سی) کو بتایا گیا کہ حکومت نے 2024 سے غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ کرلیا۔ بی آئی ایس پی کے ڈیٹا کی بنیاد پر رقم دی جائے گی۔
سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ 58 فیصد بجلی صارفین 200 یونٹ استعمال کرنے والے ہیں جنہیں یونٹ والے صارفین کو بجلی بل میں 60 فیصد تک سبسڈی دیتے ہیں۔ گزشتہ چند سال میں محفوظ صارفین کی تعداد میں 50 لاکھ کا اضافہ ہوا۔
کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ حکومت محفوظ صارفین کی کیٹیگری ختم کرنے پر کام کر رہی ہے، مستقبل میں بی آئی ایس پی کی بنیاد پر محفوظ بجلی صارفین کا تعین ہوگا۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ صنعتی شعبے کو سستی بجلی دینے کے لئے آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں۔
سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ آئی ایم ایف کو اضافی سستی بجلی فراہمی کے لئے دو تجاویز دی ہیں، پہلی تجویز انڈسٹری کو دوسری شفٹ کیلئے عالمی ریٹ کے مطابق بجلی دینے کی ہے، دوسری تجویز نئی صنعتوں، کرپٹو اور ڈیٹا مائنگ کو سستی بجلی دینے کی تجویز ہے، آئی ایم ایف نے فی الحال تجویز پر کوئی جواب نہیں دیا ، آئی ایم ایف سے منظوری ملنے پر وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔
سی پی پی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 2015 میں کپیسٹی پیمنٹس 141 ارب روپے تھیں۔ 2024 میں ایک ہزار 400 ارب روپے کی ادائیگی کی گئی، کپیسٹی پیمنٹس بڑھنے کی اہم وجہ نئے ایل این جی اور کوئلے والے پاور پلانٹس ہیں درآمدی کوئلے کے باعث بجلی کی لاگت بڑھی۔