ریاست خطرے میں ہے، عید کے بعد تحریک چلانے کا فیصلہ کریں گے، فضل الرحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ عیدالفطر کے بعد تحریک چلانے کا فیصلہ کریں گے ، ریاست خطرے میں ہے، موجودہ سیاسی صورتحال میں نواز شریف اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد میں صحافیوں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ وزیراعظم، صدر اور وزیر داخلہ اہل نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران الیکشن جیت کر نہیں آئے، ریاست خطرے میں ہے، ہم اپوزیشن میں ہوکر بھی ملک کا سوچ رہے ہیں، تو حکومت کیوں نہیں سوچ رہی؟
سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ موجودہ سیاسی صورت حال میں نواز شریف اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، آصف زرداری انجوائے کررہے ہیں، آصف زرداری واحد شخص ہیں جو صوبائی اسمبلی اور ایوان صدر خریدنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پنجاب ٹھنڈا ہے تو یہ کوئی بات نہیں، دو صوبوں کو اپنے حال پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
مزیدپڑھیں:بڑھتی ہوئی دہشتگردی: حکومت کا پارلیمان کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
رضوان، شان کا بطور کپتان مستقبل خطرے میں!
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20 فارمیٹ میں ایک کپتان کو نامزد کرنے کی تیاری مکمل کرلی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی سی بی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیڈکوچ مائیک ہیسن کی مشاورت کے بعد تینوں فارمیٹ میں قومی ٹیم کی قیادت سونپے جانے کا امکان ہے۔
آل راؤنڈر آغا سلمان کو دورہ زمبابوے کے دوران کپتان مقرر کیا گیا اور وائٹ بال کپتان محمد رضوان کو آرام کروایا گیا تھا تاہم اب خبریں سامنے آرہی ہیں کہ ٹیسٹ کپتان شان مسعود اور رضوان کا مستقبل بطور کپتان خطرے میں ہے۔
مزید پڑھیں: بابر، رضوان، شاہین کا مستقبل کیا؟ سابق کرکٹر نے بتادیا
رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سلمان علی آغا سلیکشن کمیٹی، نئے ہیڈ کوچ ہیسن اور چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو متاثر کرنے میں کامیاب رہے ہیں اور انہیں بطور کپتان بنانے پر تینوں ایک پر موجود ہیں۔
عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے بعد سلمان آغا کو تینوں فارمیٹ میں کپتان بنانے کا اعلان بھی متوقع ہے۔
مزید پڑھیں: شان مسعود کو قومی ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے ہٹائے جانے امکان
شان مسعود کو نومبر 2023 میں ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا تاہم انکی قیادت میں خاطر خواہ نتائج حاصل نہیں ہوسکے، البتہ ہوم گراؤنڈ پر پہلی بار بنگلادیش کیخلاف بدترین شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔
اِن کی کپتانی میں پاکستان نے 12 ٹیسٹ میچ کھیلے، جن میں سے صرف 3 جیتے اور 9 میں شکستوں کا سامنا کرنا پڑا۔
مزید پڑھیں: رضوان کے "وِن اور لَرن" سے متعلق بیان پر بابراعظم بھی بول اُٹھے
اسی طرح ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ سائیکل 2023-25 میں پاکستان کا سفر مایوس کن رہا اور 9ویں پوزیشن حاصل کی۔
دوسری جانب وائٹ بال کپتان محمد رضوان کی قیادت میں پاکستان بطور میزبان چیمپئینز ٹرافی اور دورہ نیوزی لینڈ میں بدترین شکستوں کا منہ دیکھ چکا ہے۔