ایم ایل ون منصوبے پر حنیف عباسی کا بیان پاک چین تعلقات پر خودکش حملہ ہے، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
بیرسٹر سیف نے کہا کہ حنیف عباسی کا بیان دراصل 'خدا حافظ چین' کا سرکاری اعلان ہے جس کے تحت شہباز شریف کی ہدایت پر وفاقی وزیر ریلوے نے چین کو لال جھنڈی دکھا دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کے ایم ایل ون منصوبے سے متعلق بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے چین اور پاکستان کے تعلقات پر خودکش حملہ قرار دیا ہے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ حنیف عباسی کا بیان دراصل 'خدا حافظ چین' کا سرکاری اعلان ہے جس کے تحت شہباز شریف کی ہدایت پر وفاقی وزیر ریلوے نے چین کو لال جھنڈی دکھا دی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ حنیف عباسی نے ایم ایل ون خود بنانے کا اعلان کر کے چین کو کیا پیغام دیا ہے؟ یہ بیان ایسے وقت میں دیا گیا جب چین نے پاکستان کو 2 ارب ڈالر قرض کی مدت میں ایک سال کی توسیع دی ہے۔ مشیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کے منفی بیان کے بعد حنیف عباسی کا بیان چین اور پاکستان کے دیرینہ تعلقات پر ایک اور کاری ضرب ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ شہباز حکومت افغانستان کے بعد اب چین کے ساتھ تعلقات بھی خراب کر رہی ہے جبکہ وزیر ریلوے کا "مائنس چین" ایم ایل ون منصوبے کا اعلان ایک بڑی پالیسی تبدیلی کا عندیہ دے رہا ہے۔ بیرسٹر سیف نے فارن آفس سے مطالبہ کیا کہ اگر اس بیان کی وضاحت نہ دی گئی تو اسے حکومت کی سرکاری پالیسی سمجھا جائے گا۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ پی ٹی وی کے ملازمین کو پندرہویں روزے اور 16 تاریخ تک تنخواہیں نہ دے سکنے والی حکومت ایم ایل ون منصوبہ ایفی ڈرین کی آمدن سے مکمل کرے گی؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ وزیر ریلوے نے یہ بیان ایفی ڈرین کے زیر اثر دیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حنیف عباسی کا بیرسٹر سیف وزیر ریلوے ایم ایل ون سیف نے
پڑھیں:
فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کا معاملہ جلد حل ہونا چاہیئے، حاجی محمد حنیف طیب
نظام مصطفی پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار اور منصفانہ امن کے لیے فرانس کا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ درست اقدام ہے، فلسطینی صدر کے مطابق اس کا باضابطہ اعلان ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ نظام مصطفی پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ پاکستان کی صدارت میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا کثیر الجہتی تعاون اور تنازعات کے پرامن حل کے ذریعے بین الاقوامی امن و سلامتی کا فروغ اورسہ ماہی کھلے مباحثہ جس کا موضوع ”مشرق وسطیٰ کی صورت حال، بشمول مسئلہ فلسطین“ کے عنوان سے منعقدہ ہوا، یہ اجلاس موجودہ وقت کی اہمیت ہے امید ہے کہ یہ عالمی امن کیلئے بہتر اور مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے اہم قدم ثابت ہوگا، ضرورت اس امر کی ہے کہ اجلاس کو صرف قراردادوں یا بیانات کی حدتک محدود نہ رکھا جائے بلکہ غزہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کا معاملہ جلد حل ہونا چاہیئے۔
حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ فلسطین ایک حقیقت ہے اور اسرائیل غاصب اور ناجائز ریاست ہے، مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل کسی صورت قابل قبول نہیں کیا جاسکتا۔ حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار اور منصفانہ امن کے لیے فرانس کا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ درست اقدام ہے، فلسطینی صدر کے مطابق اس کا باضابطہ اعلان ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کیا جائے گا۔ انہوں نے فرانسیسی حکومت سے اپیل کی ہنگامی بنیادوں دیگر ممالک کے تعاون سے مسئلہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کروانے میں اپنا کردار ادار کرے۔ ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ اقوام متحدہ جیسا ادارہ بھی مغربی طاقتوں کے ہاتھو ں یرغمال بنا ہوا ہے اور امریکہ قتل عام کی کھلم کھلا حمایت کررہا ہے اور اسرائیل کو اسلحہ اور پیسہ فراہم کررہا ہے۔