پاکستانی کرکٹ ٹیم کا ٹی ٹوئنٹی تاریخ کا بدترین ریکارڈ قائم
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
کرائسٹ چرچ (نیوزڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میں شکست کے ساتھ اپنی ٹی ٹوئنٹی تاریخ کا بدترین ریکارڈ قائم کر دیا۔اتوار کو کرائسٹ چرچ میں نیوزی لینڈ نے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کو آؤٹ کلاس کرتے ہوئے 9 وکٹوں سے شکست دی۔
نیوزی لینڈ کے کپتان نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی لیکن پاکستان کی ٹیم نیوزی لینڈ کیخلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 91 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی۔ نیوزی لینڈ نے پاکستان کی جانب سے دیا گیا.
92 رنز کا ہدف باآسانی ایک وکٹ کے نقصان پر 10.1 اوور میں پورا کر لیا اور 5 میچز کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کرلی۔پاکستان نے اس بری شکست کے ساتھ اپنی ٹی ٹوئنٹی تاریخ کا بدترین ریکارڈ بھی بنا دیا۔
کیویز نے گرین شرٹس کا ہدف مقررہ 20 اوورز سے 59 گیندوں پہلے ہی حاصل کیا، یہ گیندوں کے اعتبار سےٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کی تاریخ میں پاکستان کی بدترین شکست ہے۔اس سے قبل 2018 میں آسٹریلیا نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں پاکستان کے خلاف ہدف 55 گیندوں قبل حاصل کیا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے بدترین شکست بھی نیوزی لینڈ کے خلاف ہی ہوئی تھی، جب 2016 میں ویلنگٹن میں 196 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم 101 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی اور 95 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 5 میچز کی سیریز کا دوسرا ٹی ٹوئنٹی منگل کو کھیلا جائے گا۔
عیدالفطر 30 مارچ کو ہو گی یا 31 کو ؟ ماہرین فلکیات کی نئی پیشگوئیاں سامنے آ گئیں
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ کے میں پاکستان پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی
پڑھیں:
شاہینوں کا پلٹ کا وار، بنگلہ دیش کو 74 رنز سے شکست دیدی
شیر بنگلہ نیشنل اسٹیڈیم ڈھاکہ میں کھیلے گئے ٹی 20 سیریز کے آخری مقابلے میں پاکستان نے میزبان بنگہ دیش کو 74 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دیدی تاہم سیریز بنگال ٹائیگر نے 1-2 سے اپنے نام کر لی ۔
پاکستان کی جانب سے 178 رنز کے تعاقب میں بنگلہ دیشی کی پوری ٹیم 104 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی، میزبان ٹیم کی بیٹنگ لائن ابتدا میں ہی لڑکھڑا گئی تھی اور صرف 41 رنز کے مجموعے پر اس کے 7 کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔
بعد میں آنیوالے بلے بازوں نے کچھ مزاحمت ضرور کی تاہم وہ پاکستانی بولرز کا زیادہ دیر تک سامنے نہ کر سکے، آٹھویں نمبر پر بیٹنگ کیلئے آنے والے سیف الدین 35 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جب کہ بنگلہ دیش کے 9 بیٹرز ڈبل فگر میں داخل ہونے میں بھی ناکام رہے۔
پاکستان کی جانب سے فاسٹ بولر سلمان مرزا نے 3 وکٹیں اپنے نام کیں، محمد نواز اور فہیم اشرف 2-2 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے، جبکہ سلمان علی آغا، حسین طلعت اور احمد دانیال کے حصے میں ایک، ایک وکٹ آئی۔
قبل ازیں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے میزبان بنگلہ دیش کو 179 رنز کا ہدف دیا تھا۔
سیریز کے آخری مقابلے میں پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 178 رنز بنائے، پاکستان کی جانب سے اوپنر بیٹر صاحب زادہ فرحان کو موقع دینے کا فیصلہ درست ثابت ہوا، دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے بیٹر نے 5 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 41 گیندوں پر شاندار 63 رنز کی اننگز کھیلی۔
نوجوان بیٹر حسن نواز نے 17 گیندوں پر برق رفتار 33 رنز بنا کر ٹیم کے مجموعے میں اضافہ کیا، محمد نواز 16 گیندوں پر 27 رنز بنانے میں کامیاب رہے جبکہ کپتان سلمان علی آغا 12 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
اوپنر بلے باز صائم ایوب 21، وکٹ کیپر بیٹر محمد حارث 5 اور حسین طلعت ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔
بنگلہ دیش کی جانب سے تسکین احمد 3 اور نسیم احمد 2 وکٹیں حاصل کر کے نمایاں رہے۔
پاکستان کی پلیئنگ الیون میں 2 تبدیلیاں کی گئیں، فخر زمان کی جگہ اوپنر بلے باز صاحب زادہ فرحان کو اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا جبکہ خوش دل شاہ کو آرام دے کر حسین طلعت کو حتمی الیون میں شامل کیا گیا۔