اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 مارچ ۔2025 ) سپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق نے ملک میں شدت پسندی کے بڑھتے ہوئے واقعات، خصوصاً بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں حالیہ حملوں کے تناظر میں 18 مارچ کو پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا ان کیمرا اجلاس طلب کر لیا ہے.

(جاری ہے)

وزیر اعظم سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس منگل کو دوپہر 1بجکر30منٹ پر بجے طلب کیا گیا ہے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس قومی اسمبلی ہال میں منعقد کیا جائے گا جس میں پارلیمان میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈران اور ان کے نامزد نمائندے شرکت کریں گے اجلاس میں عسکری قیادت پارلیمانی لیڈران کو ملک کی موجوہ سکیورٹی صورت حال پر بریفنگ دے گی.

یہ اہم اجلاس بلوچستان کے ضلع بولان میں جعفر ایکسپریس، نوشکی میں سکیورٹی فورسز کے قافلے اور خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک میں جنڈولہ کے مقام پر ایف سی چیک پوسٹ پر عسکریت پسندوں کے حملوں جیسے واقعات کے تناظر میں طلب کیا گیا ہے. خیبر پختونخوا اور بلوچستان حالیہ دنوں میں شدت پسندی کا سب سے زیادہ نشانہ بنے ہیں گلوبل ٹیررزم انڈیکس 2025 کی رپورٹ کے مطابق 2024 میں پاکستان میں ہونے والے 96 فیصد سے زائد شدت پسند حملے اور اموات انہی دو صوبوں میں ہوئی ہیں شدت پسندی کے بڑھے ان حالیہ واقعات میں سب سے بڑا واقعہ بلوچستان میں 11 مارچ کو کو پیش آیا جب کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر بولان پاس کے علاقے ڈھاڈر میں علیحدگی پسند تنظیم بلوچ لیبریشن آرمی (بی ایل اے) نے حملہ کر کے 400 سے زائد مسافروں کو یرغمال بنا لیا تھا.

سکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے مسافروں کو بازیاب کروا لیا تھا جبکہ سکیورٹی حکام کے مطابق کلیئرنس آپریشن کے دوران حملہ کرنے والے تمام شدت پسندوں کو بھی مار دیا گیا تھا اتوار 16 مارچ 2025 کو پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق بلوچستان ہی کے علاقے نوشکی میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملے میں تین اہلکار اور دو شہری جان سے گئے تھے جبکہ خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک میں 13 مارچ کو جنڈولہ کے مقام پر ایف سی چیک پوسٹ پر عسکریت پسندوں نے حملہ کیا تھا جسے حکام کے مطابق ناکام بنا دیا گیا تھا.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پارلیمانی کمیٹی قومی سلامتی کے مطابق

پڑھیں:

کیچ میں دھماکہ ‘ کیپٹن سمیت 5اہلکار شہید ‘ 5دہشت گرد ہلاک : خیبر پی کے ‘ 31فتنہ خوارج مارے گئے 

اسلام آباد‘راولپنڈی‘ پشاور (نامہ نگار+خبر نگار خصوصی +آئی این پی) خیبر پی کے میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے انٹیلی جنس  بنیادوں پر2  مختلف کارروائیوں میں بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 31 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق13  اور 14 ستمبر کو سکیورٹی فورسز نے خیبر پی کے  میں2  مختلف کارروائیاں کیں۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے ضلع لکی مروت میں انٹیلی جنس بنیاد پر آپریشن کیا گیا جس میں سکیورٹی فورسز نے خوراج کے ٹھکانوں کو موثر انداز میں نشانہ بنایا۔ آئی ایس پی آر نے بتایا  لکی مروت میں دہشت گردوں سے شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد14  بھارتی پراکسی یافتہ خوارج کو ہلاک کیا گیا۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق سکیورٹی فورسز کی جانب سے دوسری کارروائی ضلع بنوں میں کی گئی، جہاں سکیورٹی فورسز نے فائرنگ کے تبادلے میں مزید 17  خارجی دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔ آئی سی پی آر کا مزید کہنا تھا  کسی بھی بھارتی سرپرست خوارج کے خاتمے کیلئے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ ملک سے بھارتی سرپرستی میں دہشتگردی کی لعنت کو مکمل طور پر ختم کیا جائے گا۔ خیبر پی کے میں ایک ہزار 351 خطرنک اور انتہائی مطلوب دہشتگردوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے جن کے سروں کی قیمت مجموعی طور پر4  ارب 14 کروڑ 10 لاکھ روپے مقرر کردی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹ  کے مطابق خیبر پی کے میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی ) نے ایک ہزار351  خطرناک اور انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی فہرست محکمہ داخلہ کو ارسال کر دی۔ ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ تمام انتہائی مطلوب دہشت گردوں کے سروں کی قیمتیں مقرر کی گئی ہیں، دہشت گردوں کے سروں کی مجموعی قیمت4  ارب14 کروڑ10 لاکھ مقرر کی گئی ہے۔ سی ٹی ڈی کی جانب سے ارسال کی گئی فہرست کے مطابق پشاور میں انتہائی مطلوب دہشتگردوں کی تعداد 185  اور ضلع بنوں میں 117  ہیں۔ فہرست کے مطابق شمالی وزیرستان میں 129 دہشت گرد، ڈی آئی خان میں 111، سوات میں 107، مردان میں 51، ضلع کرک میں 72 ،کوہاٹ میں 65  اور باجوڑ میں42  دہشتگرد انتہائی مطلوب ہیں۔ سی ٹی ڈی کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ دہشت گردوں کی فہرست میں کوئی خاتون دہشتگرد شامل نہیں ہے۔ اس سے قبل، فروری میں حکومت خیبر پختونخوا نے کرم میں فائرنگ کرنے والے دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کی تھی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق کرم میں14  دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کی گئی ہے، سب سے زیادہ دہشت گرد کاظم کے سر کی قیمت تین کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے۔ لکی مروت اور بنوں میں انٹیلی جنس اطلاعات پر سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیوں اور 31 خوارج کو ہلاک کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف نے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
راولپنڈی(نوائے وقت رپورٹ)  بلوچستان کے ضلع کیچ میں آئی ای ڈی دھماکے میں کیپٹن سمیت پانچ جوان شہید جبکہ کلیئرنس آپریشن میں فتنہ الہندوستان کے پانچ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق کیچ کے علاقے شیر بندی میںسکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ شہدا  میں کیپٹن وقار احمد ، نائیک اسمت اللہ، لانس نائیک جنید احمد، خان محمد اور سپاہی محمد ظہور شامل ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کلیئرنس آپریشن کے دوران بھارتی پراکسی نیٹ ورک ’’فتنہ الہندستان‘‘ کے 5 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا جبکہ علاقے میں سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی دیگر بھارتی سرپرست دہشت گرد کو بھی انجام تک پہنچایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین گنے کی فصل پر کیڑوںکے حملے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
  • پی اے سی ذیلی کمیٹی اجلاس: قومی ورثہ و ثقافت سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ
  • بلوچستان: فورسز کے آپریشن میں 5 بھارتی اسپانسرڈ دہشتگرد ہلاک، حملوں میں پولیس اور لیویز کے 2 اہلکار شہید
  • خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
  • بلوچستان کے محکمہ ریونیو میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • کیچ میں دھماکہ ‘ کیپٹن سمیت 5اہلکار شہید ‘ 5دہشت گرد ہلاک : خیبر پی کے ‘ 31فتنہ خوارج مارے گئے 
  • خیبر پختونخوا، انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ میںبے ضابطگیوں کا انکشاف
  • خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 31 دہشتگرد ہلاک
  • بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس، بے ضابطگیوں کی نشاندہی
  • خیبر پختونخوا، 1351انتہائی مطلوب دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر