مقدونیہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 مارچ ۔2025 )یورپی ملک مقدونیہ کے نائٹ کلب میں آگ لگنے سے ہلاکتوں کی تعداد 60سے تجاوزکرگئی ہے جبکہ 155 زخمی ہیں مرنے والوں میں زیادہ تر نوجوان ہیں اور ان کی عمریں 14 سے 25 سال کے درمیان بتائی جا رہی ہیں. شمالی مقدونیہ ماریجا تاسیوا کے شہر کوکانی کے پلس کلب میں اپنی بہن کے ساتھ گئی تھیں جب یہ حادثہ پیش آیا وہ ملک کی مشہور ہپ ہاپ جوڑی ڈی این کے کو دیکھ رہے تھے 19 سالہ لڑکی نے نشریاتی ادارے کو بتایا کہ ہر کوئی چیخنے لگا اور باہر نکلو، باہر نکلو' کے نعرے لگانے لگے لوگوں نے آگ سے بچنے کی کوشش کی لیکن تقریبا 500 لوگوں کے لیے صرف ایک راستہ تھا کیونکہ تقریب کے پیچھے واحد دوسرا دروازہ بند تھا.

(جاری ہے)

ماریجا کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں معلوم کہ کیسے لیکن میں زمین پر گر گئی میں اٹھ نہیں سکی اور اسی لمحے لوگوں نے مجھ پر قدم رکھ کر گزرنا شروع کر دیا لیکن آخر کار وہ محفوظ مقام تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئیں لیکن ان کی بہن ایسا نہیں کرسکیں انہوں نے کہاکہ میری بہن مر گئی مجھے بچا لیا گیا تھا اسے نہیں بچا سکے پولیس نے دس مشتبہ افراد کو گرفتار گیا جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ آگ لگنے کے ذمہ دار ہیں جن میں لائسنس دینے والی وزارتوں کے عہدیدار بھی شامل ہیں.

وزیر داخلہ پینس توسکووسکی نے بتایا کہ آگ مقامی وقت کے مطابق رات اڑھائی بجے اس وقت لگی جب آتش گیر آلات سے نکلنے والی چنگاریاں چھت سے ٹکرا گئیں جو انتہائی آتش گیر مواد سے بنی تھی توسکووسکی نے کہا کہ ذرائع ابلاغ کی جانب سے اسے ”دیسی ساختہ نائٹ کلب“ قرار دیا گیا ہے اور دارالحکومت اسکوپیے سے تقریبا 100 کلومیٹر مشرق میں واقع اس نائٹ کلب کے پاس کام کرنے کا قانونی لائسنس نہیں تھا یہ پہلے قالین کا گودام تھا اور پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا رشوت اور بدعنوانی کا آگ سے کوئی تعلق ہے یا نہیں.

کوکانی ہسپتال کی سربراہ کرسٹینا سرافیموفسکا نے صحافیوںکو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے زیادہ تر کو باہر نکلنے کی کوشش کے دوران خوف و ہراس کے باعث بھگدڑ مچنے کی وجہ سے چوٹیں آئیں رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے 70 مریض جھلس گئے ہیں یونیورسٹی کلینک فار سرجیکل ڈیزیز میں تعمیر نو اور پلاسٹک سرجری کے ماہر ولادیسلاو گروئیف زندہ بچ جانے والوں کا علاج کر رہے ہیں.

انہوں نے کہا کہ ان میں سے زیادہ تر کے جسم کا 18 فیصد سے زیادہ جلا ہے سر، گردن، اوپری دھڑ اور اوپری اعضا یعنی ہاتھوں اور انگلیوں پر دوسرے اور تیسرے درجے کے جلنے کے زخم ہیں پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کی ترجمان بلجانا ارسووسکا نے کہا کہ کلب کے معائنے میں اس مقام میں کئی خامیاں سامنے آئیں جن میں آگ بجھانے اور روشنی کے نظام میں خامیاں بھی شامل ہیں. ہسپتال کے باہر گفتگو کرتے ہوئے ریڈ کراس کے رضاکار مصطفیٰ سعیدوف نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں اکثریت نوجوانوں کی تھی انہوں نے کہا کہ اندر جہاں وہ متاثرین کی شناخت کر رہے ہیں وہاں صورتحال اس سے کہیں زیادہ خراب ہے آپ دیکھتے ہیں کہ والدین بھی کافی نوجوان ہیں ان کی عمر 40 کی دہائی میں ہیں ان کے بچے 15 یا 20 سال کے ہیں.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا کہ نائٹ کلب

پڑھیں:

’’عشق پیغمبر اعظم، مرکز وحدت مسلمین‘‘ کانفرنس

اسلام ٹائمز: اس اجتماع میں ملک بھر سے مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین، علمائے کرام و مشائخ عظام اور مرکزی رہنماوں نے خطاب کیا، کانفرنس سے میزبان سربراہ مجلس وحدت مسلمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت بشریت ظلم و استبداد کی چکی کے دو پاٹوں میں پس رہی ہے اور  ویسٹ کی برہنہ تہذیب کے ظلم و جبر کا شکار ہے، اس ظلم کی جڑیں مغربی تہذیب میں ہیں، لوگ سمجھتے تھے کہ مغرب نے اپنی ترقی سے دنیا کو جنت بنا دیا ہے، لیکن مغرب نے اپنا مکروہ چہرہ میڈیا کے لبادے میں چھپایا ہوا ہے۔ ترتیب و تدوین: سید عدیل عباس

ہفتہ وحدت کی مناسبت سے گذشتہ چند سالوں سے پاکستان میں قائم مختلف مذہبی جماعتوں کے اتحاد ملی یکجہتی کونسل کی جانب سے اور مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام ہر سال اسلام آباد میں ’’عشق پیغمبر اعظم، مرکز وحدت مسلمین‘‘ کانفرنس کا انعقاد کیا جاتا ہے، اس سال بھی ولادت باسعادت سرور کونین، سید الانبیاء، رحمت اللعالمین حضرت محمد مصطفیٰ (ص) کے موقع پر اسلام آباد میں سالانہ کانفرنس کا اہتمام کیا گیا، جس میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مذہبی شخصیات اور علماء کرام نے شرکت کی۔ اس موقع پر پاکستان کے مخصوص حالات اور خاص طور پر غزہ اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے تناظر میں امت مسلمہ کو امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل کے خلاف متحد ہو کر جواب دینے اور باہمی اتحاد کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ کانفرنس کی خاص بات اتحاد بین المسلمین کا وہ عملی مظاہرہ تھا کہ جس کو مدنظر رکھتے ہوئے ملی یکجہتی کونسل جیسا پلیٹ فارم قائم کیا گیا، کانفرنس میں تمام مقررین حضرات نے سب سے زیادہ امت مسلمہ کے مابین اتحاد اتفاق کی ضرورت پر زور دیا۔

اس اجتماع میں ملک بھر سے مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین، علمائے کرام و مشائخ عظام اور مرکزی رہنماوں نے خطاب کیا، کانفرنس سے میزبان سربراہ مجلس وحدت مسلمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت بشریت ظلم و استبداد کی چکی کے دو پاٹوں میں پس رہی ہے اور ویسٹ کی برہنہ تہذیب کے ظلم وجبر کا شکار ہے، اس ظلم کی جڑیں مغربی تہذیب میں ہیں، لوگ سمجھتے تھے کہ مغرب نے اپنی ترقی سے دنیا کو جنت بنا دیا ہے، لیکن مغرب نے اپنا مکروہ چہرہ میڈیا کے لبادے میں چھپایا ہوا ہے، جب یہ ہمارے نبی ختمی المرتب (ص) کی شان میں گستاخی کرتے ہیں تو اپنی مغربی تہذیب کے برہنہ پن کو واضح کرتے ہیں، ان کی حقیقت آپ غزہ میں دیکھ لیں، جب تک تم ان جیسے نہ ہو جاؤ، وہ راضی ہو ہی نہیں سکتے، یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ امریکہ اسرائیل کے قطر پر حملے میں ملوث نہ ہو، قطر نے چار سو ملین ڈالر کا جہاز دیا ہے، ٹرمپ کو، پھر بھی حملہ ہوا اور مزاحمت کے رہنما شہید ہوئے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ امریکہ قابل اعتماد نہیں ہے، اپنے وطن کے خزانے ان کے حوالے کر رہے ہو، اس کے ساتھ سی آئی اے آئے گی اور حرام ہے یہود و نصاریٰ کو دوست بنانا، یہ قرآن کہہ رہا ہے، وہ انہیں میں سے ہو جائے گا، یہ دین اور انسانیت سے دور ہیں، ان کی تہذیب میں انسانیت کی تحقیر اور بزدلی، بے وفائی اور بے حرمتی ہے، تحقیر ہے۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری قیادت کو غور کرنا ہوگا کہ امت اور قوم منتشر کیوں ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ نفسا نفسی کی دوڑ ہے، ہر کوئی اپنی انا میں ڈوبا ہوا ہے، استعمار ہماری ملت کو ملین ڈالرز خرچ کرکے تقسیم در تقسیم کر رہا ہے، ایران میں جب انقلاب آیا تو پوری مسلم دنیا سمیت پاکستان میں بہت خوشی کا اظہار کیا گیا، لیکن امریکہ نے عظیم الشان اسلامی انقلاب کو شیعہ انقلاب بنا کر پیش کیا کہ یہ اب عربوں کے تخت بہا لے جائے گا، ملی یکجہتی کونسل نے اس سازش کو ناکام بنانے کیلئے یہ پلیٹ فارم بنایا، تاکہ آپس کے اختلافات ختم ہوں اور امت میں وحدت پیدا ہوسکے، لیکن ہم معیشت پر اکٹھے نہیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ سود کے نظام پر کھلم کھلا عمل ہو رہا ہے، پارلیمنٹ میں قرآن و سنت کے خلاف قوانین بن رہے ہیں، لیکن عالمی پریشر کی وجہ سے یہ سب رک نہیں رہا، فلسطین اور غزہ کی بربادی پر سب مجرمانہ طور پر دیکھ رہے ہیں، عرب کہتے رہے کہ حماس اور حزب اللہ ختم ہو جائے، ہم معاملات سنبھال لیں گے، لیکن پھر قطر بھی محفوظ نہ رہا، یہ درندہ صفت اسرائیل کا حملہ اب انقرہ و اسلام آباد تک بھی ہوسکتا ہے، سری لنکا، بنگلہ دیش اور اب نیپال کی صورتحال سب کے سامنے ہے، مودی بھی وطن عزیز میں یہ سب دوہرانا چاہتا تھا، لیکن اسے منہ کی کھانی پڑی، حکومت سے کہنا چاہتا ہوں، لوگ اس غیر آئینی اور ناانصافی کے اقدامات سے تنگ ہیں، لوگ تمہارے کشکول سے بھی تنگ ہیں، لیکن رسول اکرم (ص) کے خلاف کوئی قانون سازی نہیں ہونے دیں گے اور قادیانیوں کی بھی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ اس کانفرنس کا پیغام یہ ہے کہ قرآن و سنت بالا دست ہے، حکومت کو پیغام دیتا ہوں کہ عوام معاشی حوالے سے تنگ ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ناموس مصطفیٰ کے قانون میں تبدیلی نہیں ہونے دیں گے، ملی یکجہتی کونسل تحفظ ناموس رسالت کا ہراول دستہ ہے، اقلیتوں کی آڑ میں گستاخوں کو قانونی تحفظ نہیں لینے دیں گے۔ کانفرنس سے سربراہ جماعت اہل حرم مفتی گلزار نعیمی، وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین علامہ سید احمد اقبال رضوی، پیر غلام رسول اویسی، ڈاکٹر ضمیر اختر، مولانا طیب شاہ بخاری، مرکزی رہنماء ایم ڈبلیو ایم سید ناصر عباس شیرازی، رکن قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین طوری، علامہ اختر عباس، سید فدا احمد شاہ، علامہ سید اکبر کاظمی، خواجہ مدثر محمود تونسوی، سید عبدالوحید شاہ و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ تمام مقررین نے جناب رسالت مآب حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ذات اقدس کو مرکز وحدت مسلمین قرار دیتے ہوئے امت مسلمہ کو امت واحدہ بننے کی ضرورت پر زور دیا۔ مقررین نے مجلس وحدت مسلمین کی میزبانی میں منعقد ہونے والی اس کانفرنس کے انعقاد کو بھی خوش آئند قرار دیا۔

متعلقہ مضامین

  • انسان کے مزاج کتنی اقسام کے، قدیم نظریہ کیا ہے؟
  • خسرہ کے دنیا میں دوبارہ پھیل جانے کا خطرہ سر اٹھانے لگا
  • لیڈی ڈاکٹر نے نالے میں چھلانگ لگا لی، وجہ کیا بنی؟
  • فوڈ پوائزنگ سے انٹرنیشنل کبڈی پلیئر کی ایک اور بیٹی جاں بحق، ہلاکتوں کی تعداد 4 ہو گئی
  • ہونیاں اور انہونیاں
  • گزرا یوم آزادی اور تجدید عہد
  • اسرائیل ختم ہو جائیگا، شیخ نعیم قاسم
  • زمین کے ستائے ہوئے لوگ
  • سچ بولنے والوں پر کالے قانون "پی ایس اے" کیوں عائد کئے جارہے ہیں، آغا سید روح اللہ مہدی
  • ’’عشق پیغمبر اعظم، مرکز وحدت مسلمین‘‘ کانفرنس