جی 7 چین کو بدنام کرنا بند کرے، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں حالیہ دنوں جی سیون وزرائے خارجہ کے اجلاس کی جانب سے جاری مشترکہ بیان اور “میری ٹائم سیکیورٹی اور خوشحالی سے متعلق اعلامیہ” پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جی 7 وزرائے خارجہ کے اجلاس کا مشترکہ بیان اور متعلقہ اعلامیہ حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے چین کو بدنام کرنے اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کی کوشش ہے۔ چین اس کی شدید مخالفت اور عدم اطمینان کا اظہار کرتا ہے۔
پیر کے روز ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ تائیوان کا مسئلہ چین کے بنیادی مفادات کا مرکز ہے اور اس میں کسی بھی بیرونی مداخلت کی اجازت نہیں ہے۔ اس وقت بحیرہ جنوبی چین میں صورتحال مستحکم ہے۔ جہاز رانی اور پروازوں کی آزادی میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ چین نے ہمیشہ یوکرین کے مسئلے میں پرُ امن مذاکرات کو فعال طور پر فروغ دیا ہے، کبھی بھی کسی متنازع فریق کو مہلک ہتھیار فراہم نہیں کیے اور دوہرے استعمال کی اشیاء کو سختی سے کنٹرول کیا ہے.
ترجمان نے کہا کہ چین جی سیون پر زور دیتا ہے کہ وہ سرد جنگ کی ذہنیت اور نظریاتی تعصب کو ترک کرکے عالمی چیلنجز سے نمٹنے اور عالمی ترقی سمیت دیگر اہم امور کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کریں اور عالمی برادری کی یکجہتی اور تعاون کے لئے مفید کام زیادہ کریں۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
قطر کا اسرائیل کیخلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت سے رجوع کرنیکا اعلان
قطر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر الخلیفہ نے کہا کہ قطر اپنی خود مختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر دستیاب قانونی راستہ اختیار کرے گا، مجرموں کو سزا دلوانے اور عالمی قوانین کے تحت جوابدہ بنانے کے لیے عالمی انصاف کے در پر دستک دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ قطر نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے دوحہ میں حماس رہنماؤں پر حملے کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) میں قانونی چارہ جوئی کرے گا۔ اس بات کا اعلان قطری وزیرِ مملکت برائے خارجہ امور ڈاکٹر محمد بن عبدالعزیز الخلیفہ نے اپنے ایک بیان میں کیا، وزیر خارجہ نے بتایا کہ ہیگ میں آئی سی سی کی ڈپٹی پراسیکیوٹر نزہت خان سے دو ملاقاتیں کی ہیں، جن میں اسرائیل کو قانونی طور پر کٹہرے میں لانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ قطر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر الخلیفہ نے کہا کہ قطر اپنی خود مختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر دستیاب قانونی راستہ اختیار کرے گا، مجرموں کو سزا دلوانے اور عالمی قوانین کے تحت جوابدہ بنانے کے لیے عالمی انصاف کے در پر دستک دی ہے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی، جب رواں ماہ اسرائیل نے دوحہ میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا، جس میں حماس کی اعلیٰ قیادت غزہ جنگ بندی سے متعلق امریکی تجویز پر مشاورت کر رہے تھی، حماس نے تصدیق کی کہ اسرائیلی حملے میں خلیل الحیا کے بیٹے سمیت 5 ارکان شہید ہوگئے تھے۔ یاد رہے کہ قطر نے دو سال تک اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کی اور ایک مرکزی ثالث کے طور پر سامنے آیا ہے، لیکن دوحہ پر حملے کے بعد اس نے اسرائیل کے خلاف قانونی جنگ کا فیصلہ کیا۔