امریکی صدر ڈونلڈ  ٹرمپ نے ایسی ’فیک نیوز‘کی شدید مذمت کی ہے، جن کے مطابق روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے امریکی  صدر کے ایلچی کو ملاقات کے لیے 9 گھنٹے کا انتظار کرایا۔

وائٹ ہاؤس کی سینیئر ترجمان جیکوئی ہینرچ کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ٹیلی ویژن چینل ’ سکائی نیوز‘ کی ان خبروں کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی خصوصی ایلچی سٹیو وٹکوف کو ملاقات کے لیے 9 گھنٹے طویل انتظار کروایا تھا۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کے مطابق امریکی صدر نے کہا کہ کوئی انتظار نہیں کروایا گیا تھا۔ بہت نتیجہ خیز ملاقات تھی۔ معاملات تیزی سے اور موثر انداز میں آگے بڑھے۔ سارے اشارے بہت اچھے محسوس ہورہے ہیں۔

امریکی صدر نے کہا کہ صدر پیوٹن سے ملاقات کے لیے دیگر لوگ بھی موجود تھے۔ ظاہر ہے کہ ملاقات میں کچھ وقت لگتا ہے۔

یاد رہے کہ سکائی نیوز نے اپنی خبر میں بتایا تھا کہ سٹیو وٹکوف 12 گھنٹے ایوان صدر میں موجود رہے۔ ان کے موٹر کیڈ کی آمد اور رخصتی کے اوقات کے مطابق خبر دی گئی۔ انہیں صدر پیوٹن سے ملاقات کے لیے کم از کم 9 گھنٹے انتظار کرنا پڑا کیونکہ صدر پیوٹن بہت مصروف تھے۔ وہ بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو سے ملاقات میں مصروف تھے۔

سکائی نیوز نے لکھا کہ روسی صدر کسی طور پر بھی پسپائی اختیار نہیں کرتے۔ وہ بخوبی باور کرواتے ہیں کہ انہیں کیا کرنا ہے بالخصوص اپنی پچ پر۔ یہ امریکیوں کے لیے ایک پیغام کی طرح محسوس ہوا  ہے کہ ’میں باس ہوں، میں نے نظام الاوقات ترتیب دیا ہوا ہے، اور میں کسی کا پابند نہیں ہوں‘۔

انہوں( پیوٹن) نے آخر کار مسٹر وٹ کوف  اس وقت ملاقات کے لیے بلایا جب رات گہری ہو رہی تھی ۔ پھر جیسے ملاقات ختم ہوئی، مسٹر وٹ کوف فوراً واپسی کے لیے بھاگے۔ کچھ ہی دیر بعد وہ روس سے نکل گئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ڈونلڈ ٹرمپ روس صدر پیوٹن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا ڈونلڈ ٹرمپ صدر پیوٹن ملاقات کے لیے صدر پیوٹن سے ملاقات نے امریکی

پڑھیں:

صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکا میں اِس وقت ایسا بہت کچھ ہو رہا ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوا۔ امریکا کو صحافتی آزادی کے علم برداروں میں نمایاں سمجھا جاتا ہے۔ امریکی ادارے دنیا بھر میں صحافتی آزادی جانچتے رہتے ہیں مگر خود امریکا میں اس حوالے سے جو کچھ ہو رہا ہے وہ شرم ناک ہے۔

امریکی میڈیا گروپ اے بی سی کے رپورٹر ٹیری مورن کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اُن کے معاون اسٹیفن ملر کو اول درجے کے نفرت پھیلانے والے قرار دینے کی پاداش میں معطل کردیا گیا ہے۔ ٹیری مورن نے ایک ایک ٹوئیٹ میں کہا تھا کہ امریکی صدر جو کچھ کر رہے ہیں اُس کے نتیجے میں امریکا اور امریکا سے باہر نفرت پھیل رہی ہے۔ ایسی کیفیت کو برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔

ٹیری مورن نے جو کچھ کہا وہ امریکا میں کسی بھی سطح پر حیرت انگیز نہیں۔ حکومتی شخصیات پر غیر معمولی تنقید امریکی صحافت کا طرہ امتیاز رہی ہے۔ ڈیموکریٹس پر بہت زیادہ تنقید کی جاتی رہی ہے مگر اُنہوں نے کبھی اِس نوعیت کے اقدامات نہیں کیے۔ سابق صدر جو بائیڈن پر غیر معمولی تنقید کی جاتی رہی مگر اُنہوں نے کسی بھی بات کو پرسنل نہیں لیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا مزاج بہت الگ، بلکہ بگڑا ہوا ہے۔ وہ امریکی معاشرے اور ثقافت کی بنیادیں ہلانے والے اقدامات کر رہے ہیں۔ میڈیا کو دباؤ رکھنا بھی اُن کے مزاج اور پالیسیوں کا حصہ ہے۔

ٹیری مورن کے خلاف کی جانے والی کارروائی پر امریکا میں میڈیا کے ادارے جُزبُز ہیں۔ اُن کا استدلال ہے کہ اِس نوعیت کے اقدامات سے ٹرمپ انتظامیہ میڈیا کے اداروں کو دباؤ میں رکھنے کی کوشش کر رہی ہے مگر یہ سب کچھ برداشت نہیں کیا جائے گا اور شہری آزادیوں کے تحفظ کے علم بردار اداروں اور تنظیموں کے پلیٹ فارم سے شدید احتجاج کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی غزہ پر نظر برقرار، ایک بار پھر امریکی تحویل میں لینے کا اشارہ دے دیا
  • امریکی شہر لاس اینجلس میں مظاہرے اور بدامنی جاری
  • صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل
  • جرمن چانسلر کی ٹرمپ سے ملاقات، ان کے دادا کی جائے پیدائش کا سرٹیفکیٹ بطور تحفہ پیش
  • ٹرمپ اور ایلون مسک کی دوستی ختم، امریکی صدر کی سخت نتائج کی دھمکی
  • ٹرمپ نے مسک کو خبردار کر دیا، ڈیموکریٹس کی حمایت کی تو سنگین نتائج کیلیے تیار رہو
  • صدر ٹرمپ نے لاس اینجلس میں احتجاج کے دوران نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،’ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں’
  • ٹرمپ نے جنگ ٹالنے میں مدد کی، امریکہ بھارت کو مذاکرات کی میز پر لائے: بلاول
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،'ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں'