پشاور میں منشیات کے عادی 26 افغان باشندے کامیاب علاج کے بعد قونصل جنرل کے حوالے
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
پشاور میں منشیات کے عادی افراد کو علاج کے بعد صحت یاب ہونے پر 26 افعان باشندوں کی فہرست پشاور میں متعین افعان قونصلر جنرل کے حوالے کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نشے سے پاک پشاور مہم کے تیسرے مرحلے میں 26 افعان باشندوں کو بھی تحویل میں لیکر بحالی مراکز منتقل کر دیا گیا تھا جن کا بہترین علاج کیا گیا اور اب مکمل صحت یاب ہیں۔
تحویل میں لئے گئے افعان باشندوں میں تین بچے اور ایک خاتون بھی شامل ہیں۔ اس حوالے سے پشاور میں متعین افعان کونسلر جنرل حافظ محب اللہ شاکر نے کمشنر افعان پناہ گزین کے ہمراہ کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود سے ملاقات کی۔
ملاقات میں ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر رفیق مہمند اور بحالی مراکز کے منتظمین بھی موجود تھے جہاں پر ان کو صحت یاب ہونے والے افراد کے علاج بارے آگاہی دی گئی جبکہ صحتیاب افراد کی فہرست بھی باقاعدہ افعان کونسلر جنرل کے حوالے کی گئی۔
صحتیاب ہونے والے بیشتر افراد کے پشاور اور دیگر اضلاع میں رہائش پذیر خاندانوں کا پتہ لگایا گیا ہے تاہم سفارتی آداب کے مطابق ان کو افعان کونسلر جنرل کے زریعے ہی خاندانوں کے حوالے کیا جائے گا اس کے علاوہ بعض افراد کے خاندان افعانستان میں مقیم ہیں ان کو بھی افعان قونصلیٹ کے ذریعے اطلاع دی جائے گی اور قونصلیٹ کے زریعے ان کو بھی خاندانوں کے حوالے کیا جائے گا۔
افعان کونسلر جنرل کی درخواست پر صحتیاب افراد کو مزید چند دن بحالی مراکز میں ہی رکھا جائے گا اور افغان قونصلیٹ کی جانب سے تمام خاندانوں سے رابطے کے بعد صحت یاب افراد کو قونصلیٹ کے زریعے خاندانوں کے حوالے کیا جائے گا۔
افعان کونسلر جنرل نے صوبائی حکومت کی جانب سے نشے کے عادی افعان باشندوں کے علاج اور ان کو نئی زندگی دینے پر صوبائی حکومت اور کمشنر پشاور ڈویژن کا شکریہ ادا کیا اور اسے انسانیت کی بہترین خدمت قرار دیا واضح رہے کہ نشے سے پاک پشاور کے پہلے دو ادوار میں بھی نشے کے عادی 38 افعان باشندوں کا بھی علاج کیا گیا تھا جو کہ اپنی معمول کے مطابق زندگی بسر کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: افعان کونسلر جنرل افعان باشندوں کے حوالے کی پشاور میں جنرل کے کے عادی جائے گا صحت یاب
پڑھیں:
سرویکل کینسرسنگین مگر قابلِ علاج مرض ہے: نوید حیدر شیرازی
گوجرانوالہ(نمائندہ خصوصی)کمشنر سید نوید حیدر شیرازی نے کہا کہ سرویکل کینسر ایک سنگین مگر قابلِ علاج مرض ہے، جس کے بچا کے لیے بروقت ویکسین اور آگہی مہم نہایت ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ خواتین کی صحت پر توجہ دینا دراصل ایک صحت مند معاشرے کی بنیاد ہے۔