گرفتار نوجوان حیدر سعید ہماری آفیشل ٹیم کا حصہ نہیں، شیخ وقاص
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ گرفتار نوجوان حیدر سعید ہماری آفیشل ٹیم کا حصہ نہیں، لیکن وہ بانی پی ٹی آئی کی حمایت میں کیے جانے والے احتجاج میں ضرور شریک رہا ہے۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ اس شخص نے سوشل میڈیا پر کیا شیئر کیا وہ اس پر بحث نہیں کرتے، لیکن یہ پاکستانی نوجوان ہیں، جو اپنے طریقوں سے غصہ نکالتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اگر انہوں نے کوئی غلطی کی تو انہیں تحقیقات کے لیے بلائیں، ان کے گھروں پر چھاپے مار کر اٹھانا درست نہیں۔
خیال رہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے جعفر ایکسپریس واقعے پر منفی پروپیگنڈہ کرنے والے ملزم کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔
جعفر ایکسپریس واقعہ، پراپیگنڈہ کرنے والے ملزم کا 3روزہ ریمانڈڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے جعفر ایکسپریس واقعے پر منفی پراپیگنڈہ کرنے والے ملزم کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔
ایف آئی اے کی جانب سے گرفتار ملزم پی ٹی آئی کارکن حیدر سعید کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت سے ملزم حیدر سعید کے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
عدالت نے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ملزم کو ایف آئی اے کے حوالے کرتے ہوئے 20 مارچ کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایف آئی اے
پڑھیں:
عمران خان کا جسمانی ریمانڈ ، پنجاب حکومت کی درخواستیں مسترد
عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کرنے کا حق رکھتے ہیں، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹادیں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے ، عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کرنے کا حق رکھتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹادیں۔سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے ، عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کا حق رکھتے ہیں۔جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کوڈیڑھ سال گزرچکا اب جسمانی ریمانڈکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ ملزم کے فوٹو گرامیٹک، پولی گرافک، وائس میچنگ ٹیسٹ کرانے ہیں، جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ درخواست میں استدعا ٹیسٹ کرانے کی نہیں جسمانی ریمانڈ کی تھی۔جسٹس صلاح الدین پنہو نے کہا کہ کسی قتل اور زنا کے مقدمے میں تو ایسے ٹیسٹ کبھی نہیں کرائے گئے ، توقع ہے عام آدمی کے مقدمات میں بھی حکومت ایسے ہی ایفیشنسی دکھائے گی۔