امن سے متعلق مودی کا بیان گمراہ کن ِ جھوٹ کا پلندہ ہے : پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان نے کشمیر سے متعلق بھارتی وزیراعظم کے بیان کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی مظلومیت کی فرضی داستان پاکستانی سرزمین پر دہشتگردی کو ہوا دینے اور مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کو چھپا نہیں سکتی۔ امریکی پوڈ کاسٹر لیکس فریڈمین کے ساتھ پوڈ کاسٹ کے دوران بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ریمارکس سے متعلق میڈیا کے سوالات کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیر سے متعلق مودی کا بیان گمراہ کن اور یکطرفہ جھوٹ کا پلندا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت خان نے کہا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے تنازعہ کو آسانی سے نظر انداز کر دیتے ہیں، جو بھارت کی جانب سے گزشتہ 7 دہائیوں سے اقوام متحدہ، پاکستان اور کشمیری عوام کو یقین دہانیوں کے باوجود حل طلب ہے۔ بھارت کو دوسروں کو مورد الزام ٹھہرانے کے بجائے بیرون ممالک میں ٹارگٹ کلنگ، تخریب کاری اور دہشت گردی کے اپنے ریکارڈ پر غور کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ جموں و کشمیر کے بنیادی تنازعہ سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لیے تعمیری روابط اور نتیجہ خیز مذاکرات کی وکالت کی ہے تاہم، جنوبی ایشیا میں امن و استحکام بھارت کے سخت نقطہ نظر کی وجہ سے یرغمال بنا ہوا ہے۔ بھارت سے نکلنے والا پاکستان مخالف بیانیہ دو طرفہ ماحول کو خراب کرتا ہے اور یہ بیانات سے امن اور تعاون کے امکانات کو متاثر کرتا ہے، یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پنجاب بمقابلہ بہار تنازعہ، مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ
مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ پڑ گئی جب کہ مودی کی پالیسیاں بھارت میں فرقہ واریت کو بڑھا کر بہار اور پنجاب کے عوام کو آمنے سامنے لے آئیں۔
بھارتی پنجاب کے مختلف علاقوں میں بہاریوں کو بے دخل کرنے کے لیے پنجابی میدان میں آگئے، بہاری عوام کے بڑے پیمانے پر زبردستی انخلاء کے باعث لدھیانہ ریلوے اسٹیشن ہجوم کا منظر پیش کرنے لگا۔
سکھ برادری نے پنجاب میں بہاریوں کی بڑھتی ہوئی آبادکاری کے خلاف چندی گڑھ میں شدید احتجاج کیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب میں ہر وقت 30 سے 40 لاکھ بہاری مزدور موجود ہوتے ہیں۔
2011 کی مردم شماری کے مطابق پنجاب میں بہار اور یوپی کی اکثریت سمیت 12 لاکھ سے زائد بین الریاستی مزدور کام کر رہے ہیں۔
پنجابی شہری نے دعویٰ کیا کہ یہ بہاری کسی کے سگے نہیں، مشکل میں میدان چھوڑ کے بھاگ جانے والوں میں سے ہیں۔ جب باقی ریاستوں میں علاقائی زبانیں بولی جاتی ہیں تو پنجاب میں بھی صرف پنجابی بولی جائے گی۔
پنجابی شہری نے کہا کہ ہر کام میں پنجابی مزدوروں کو ترجیح دی جائے اور بہاریوں سے تمام علاقے خالی کرائے جائیں، یہ لوگ ہماچل تک سے آکر پنجاب کو لوٹ رہے ہیں۔
بھارت کے اندرونی تنازعات نے مودی کے نام نہاد "اکھنڈ بھارت" بیانیہ کی قلعی کھول دی، ہندوستانی سیکولرزم محض کتابی دعویٰ ثابت ہوا، زمینی حقائق ہندو شدت پسندی اور سماجی تقسیم ہے۔
آر ایس ایس کی نفرت انگیز سوچ نے بھارت کو ہندو-مسلم کے بعد پنجابی-بہار تصادم میں دھکیل دیا، مودی کا "سب کا ساتھ، سب کا وکاس" نعرہ صوبائی تنازعات کے شور میں دفن ہو چکا ہے۔