حکومتوں کو یہ بھی بتانا پڑے گا کیا کرنا ہے: جسٹس جمال
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپرپم کورٹ کے آئینی بینچ کے رکن جج نے گلگت بلتستان میں ججز کی تقرریوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران وکیل سے مکالمہ کیا وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل بیٹھ کر مسئلہ حل کریں کیا کیا حکومتوں کو یہ بھی بتانا پڑے گا کیا کرنا ہے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بنچ نے مختلف مقدما ت پر سماعت کی۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے دونوں حکومتیں مل بیٹھ کر مسئلہ حل کریں، کیا حکومتوں کو بھی بتانا پڑے گا کیا کرنا ہے۔ عدالت نے گلگت بلتستان حکومت کی مشروط مقدمہ واپسی پر وفاقی حکومت کا مؤقف طلب کر لیا اور سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کرتے ہوئے جی بی حکومت سے بھی تحریری مؤقف طلب کر لیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
احتجاج کیس: عمر ایوب کے قابل ضمانت وارنٹ جاری
—فائل فوٹواسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے احتجاج کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے
عمر ایوب، اعظم سواتی و دیگر کارکنان کے خلاف 4 اکتوبر کو احتجاج کے کیسز کی سماعت جج طاہر عباس سِپرا نے کی۔
عدالت نے پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم خان سواتی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی۔
عدالت نے غیر حاضر ملزمان کے ضمانتی مچلکے ضبط کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 30 جولائی تک ملتوی کر دی۔