اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت )انسدادِ دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیسز میں مسلسل غیر حاضری پر پی ٹی آئی رہنما مراد سعید، حماد اظہر اور فرخ حبیب کو اشتہاری قرار دے دیا۔اے ٹی سی کے جج طاہرعباس سِپرا نے پی ٹی آئی رہنمائوں کے خلاف کیسز پر سماعت کی، پی ٹی آئی وکیل سردار مصروف خان عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے مسلسل غیر حاضری پر مراد سعید، حماد اظہر اور فرخ حبیب کو اشتہاری قرار دے دیا جبکہ واثق قیوم عباسی، راجہ بشارت سمیت متعدد غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیئے۔انسدادِ دہشت گردی عدالت نے دستیاب ملزمان کی حاضری کے بعد دونوں کیسز پر مزید سماعت 7 اپریل تک ملتوی کر دی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

پروین شاکر کے پروڈیوسر بیٹے کی کس سیاستدان نے مدد کی؟

معروف شاعرہ پروین شاکر کے بیٹے و فلم پروڈیوسر سید مراد علی نے اس سیاستدان کا نام بتا دیا جس نے انکی معاونت کی۔

ان دنوں پاکستانی ہارر فلم ‘دیمک’ کے خوب چرچے ہورہے ہیں جس کو سنیما گھروں میں شوق سے دیکھا بھی جارہ ہے۔

رافع راشدی کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’دیمک‘ کی کہانی عائشہ مظفر نے لکھی ہے اور یہ ان کی بطور رائٹر پہلی فلم ہے۔ فلم کی میگا کاسٹ میں جاوید شیخ، ثمینہ پیرزادہ، بشریٰ انصاری، سونیا حسین، فیصل قریشی اور ثمن انصاری سمیت دیگر نامور اداکار شامل ہیں۔

اس فلم کو پروڈیوس کرنے والے کوئی اور نہیں بلکہ فنِ شاعری میں مہارت رکھنے والی شاعرہ پروین شاکر کے بیٹے ہیں جنکا نام سید مراد علی ہے۔

سید مراد علی نے حال ہی میں انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں بطور پروڈیوسر قدم رکھا ہے اور انکا یہ پہلا قدم کامیابیوں سے سرکنار ہوا ہے کیونکہ فلم بینوں کی جانب سے فلم کو خوب پسند کیا گیا۔

بڑی کامیابی حاصل ہونے کے ساتھ ہی سید مراد علی مختلف انٹرویوز دیتے نظر آرہے ہیں جن میں سے ایک میں عید اسپیشل شو ‘رائز اینڈ شائن’ میں گفتگو کرتے ہوئے سید مراد علی نے بتایا کہ ان کی والدہ کے انتقال کے بعد سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن بینظیر بھٹو نے ان کی بھرپور مدد کی۔

سید مراد علی نے اپنی فلم سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘ایک بیک اسٹوری سناتا ہوں، میری والدہ پروین شاکر ہیں، جب انکا انتقال ہوا تو میں صرف سال کا تھا، انکے بعد مجھے زندگی میں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اس وقت میں پورے ملک نے ہی میرا ساتھ دیا۔’

انہوں نے انکشاف کیا کہ ‘بے نظیر بھٹو نے مجھے اسکالر شپ دی اور لمز یونیورسٹی میں میری فیس معاف کردی گئی۔’

سید مراد علی نے کہا کہ ‘کیونکہ میرے مشکل وقت نے پورے ملک نے میری مدد کی اس لیے میرے ذہن میں ہمیشہ یہی رہتا تھا کہ کیسے میں اپنے وطن کیلئے کچھ کر کے اس کا احسان لٹاؤں، مجھے لگتا تھا کہ ہماری فلم انڈسٹری کو توجہ کی ضرورت ہے، کیونکہ میری والدہ کا تعلق بھی فنون سے تھا اس لیے مجھے لگا کہ یہی سب سے عمدہ فیصلہ ہوگا کہ میں بھی اسی انڈسٹری میں انویسٹ کروں اور پاکستانی سنیما کو ترقی دلوانے کی کوشش کروں۔’

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ‘ہم روم کوم زیادہ بناتے ہیں لیکن مجھے یہ لگا کہ ہارر فلموں سے ہم اپنی اندسٹری کو اوپر اٹھا سکتے ہیں، پھر مجھے ہارر میں دلچسپی بھی تھی اس لیے میں نے سرمایہ کاری کے لیے اسی کا انتخاب کیا۔’

یاد رہے کہ پروین شاکر 26 دسمبر 1994 کو اسلام آباد میں ایک ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہو گئی تھیں۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • زراعت میں پیچھے رہنے سے شرح نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا: عارف حبیب
  • امریکا میں پاکستانی تاجر کو منشیات اسمگلنگ پر 16 سال قید کی سزا
  • ’’اس بڑھاپے میں ڈانس کروانا ظلم ہے‘‘، ماہرہ خان اور ہمایوں سعید کا ردعمل وائرل
  • پروین شاکر کے پروڈیوسر بیٹے کی کس سیاستدان نے مدد کی؟
  • کوئٹہ، علامہ مقصود ڈومکی کی شہدائے مچھ کے گھروں پر حاضری
  • بھارت میں کووڈ ایکٹیو کیسز کی تعداد 6000 سے زیادہ ہوگئی، وزارت صحت کی ایڈوائزری
  • معروف پاکستانی ادارکارہمایوں سعیدکا اپنی بیوی کے پاؤں دبانے کا انکشاف
  • ہمایوں سعید اپنی بیوی کے پاؤں کیوں دباتے ہیں؟ اداکار نے خود انکشاف کردیا
  • عید کے بعد سپریم کورٹ میں سیاسی مضمرات کے حامل کونسے مقدمات زیر سماعت آئیں گے؟
  • وفاقی بجٹ 10 جون کو آئے گا، سندھ کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ