پرائیویٹ عازمین کا حج خطرے میں پڑگیا ، منیٰ اور عرفات میں ابھی تک جگہ الاٹ نہیں ہوسکی : طاہر اشرفی
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان علما کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ پرائیویٹ عازمین کا حج خطرے میں پڑگیا ، منیٰ اور عرفات میں ابھی تک جگہ الاٹ نہیں ہوسکی ، جس کے باعث 70 سے 75 ہزار پرائیویٹ عازمین کا حج کوٹہ ضائع ہونےکا خدشہ موجود ہے۔
ایک بیان میں حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ 89 ہزار پرائیویٹ حجاج کیلئے منیٰ اور عرفات میں جگہ کی الاٹمنٹ کا مسئلہ پرائیویٹ حجاج آرگنائزیشن او روزارت مذہبی امور میں اختلاف کے باعث پیش آیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اس اختلاف کے باعث سعودی حکومت کی طرف سے دی گئی مہلت ختم ہوگئی تھی، اب وفاقی وزیر مذہبی امور نے مسئلہ جلد حل کرنے کیلئے سعودی حکام کو خط لکھ دیا ہے، معاملات طے نہ پائے تو ہزاروں پرائیویٹ افراد حج کے فریضے سے محروم رہ جائیں گے۔
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی شریک نہیں
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا، واہگہ بارڈر پر علامتی استقبال کی تیاریاں مکمل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا ہے، جنہوں نے 9 جون کو گرو ارجن دیوجی شہیدی کی رسومات میں شرکت کے لیے پاکستان آنا تھا۔
ترجمان متروکہ وقف املاک بورڈ کےترجمان نے بتایا کہ سکھ یاتریوں کی عدم آمد پر بھی پاکستان نے اپنی روایت کے مطابق خیر سگالی اور مذہبی احترام کا مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں واہگہ بارڈر پر یاتریوں کے علامتی استقبال کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔
اسٹیج قائم کر دیا گیا ہے جہاں پر سکھ یاتریوں کے استقبال کے لیے پاکستان سکھ گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے اراکین اور متروکہ وقف املاک بورڈ کے نمائندے موجود ہوں گے۔
ترجمان کے مطابق یہ علامتی تقریب اس بات کی علامت ہوگی کہ پاکستان اپنے دروازے تمام مذاہب کے پیروکاروں کے لیے کھلا رکھتا ہے، خصوصاً ان مقدس مواقع پر جب برادریوں کو اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی کا موقع ملتا ہے۔
ترجمان نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت کی جانب سے یاتریوں کو اجازت نہ دینا نہ صرف مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے بلکہ دو طرفہ بین المذاہب ہم آہنگی اور عوامی رابطوں کے فروغ میں بھی رکاوٹ ہے، پاکستان نے ہمیشہ بھارتی سکھ یاتریوں کو مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے سہولیات فراہم کی ہیں اور مستقبل میں بھی ایسی کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔
واضح رہے کہ گرو ارجن دیوجی سکھ مذہب کے پانچویں گرو تھے، جن کی شہادت سکھ برادری کے لیے نہایت اہم اور روحانی دن کے طور پر منائی جاتی ہے۔ ہر سال سکھ برادری بڑی تعداد میں پاکستان کے مقدس مقامات، بالخصوص لاہور اور ننکانہ صاحب میں واقع گرودواروں کا رخ کرتی ہے۔
پاکستان میں موجود سکھ کمیونٹی نے بھی بھارتی حکومت کے اس اقدام پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذہبی رسومات کو سیاست کی نذر کرنا افسوسناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ سکھ یاتریوں کے لیے کھلے دل اور احترام سے استقبال کیا ہے اور یہ روایت برقرار رہے گی۔