مشہور یوٹیوبر ڈکی بھائی نے اپنی آمدنی بتانا کیوں چھوڑ دی؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستانی یوٹیوبر سعد الرحمٰن جو ڈکی بھائی کے نام سے مشہور ہیں ایک معروف پاکستانی ڈیجیٹل انفلوئنسر ہیں، جن کے 8 ملین کے قریب یوٹیوب سبسکرائبرز ہیں۔ ڈکی بھائی کے ولاگز کے بچے اور بڑے سبھی دیوانے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان کی یوٹیوب پر پوسٹ ہونے والی ہر ویڈیو کو لاکھوں کی تعداد میں ویوز حاصل ہوتے ہیں۔
ڈکی پاکستان کے سب سے زیادہ فالو کیے جانے والے ڈیجیٹل تخلیق کار ہیں اور ان کی آمدنی بھی لاکھوں ڈالرز میں ہے، تاہم اب وہ اپنے مداحوں کے ساتھ اپنی آمدنی کی تفصیلات شیئر نہیں کرتے۔
ڈکی نے حال ہی میں نادر علی کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں میزبان نے ان سے ان کی ماہانہ آمدنی کے بارے میں سوال پوچھا لیکن انہوں نے اس کا جواب دینے سے گریز کیا۔
نادر کے سوال کے جواب میں ڈکی نے کہا، آپ کا مطلب ہے کہ میں کتنے آلٹوز کماتا ہوں کیونکہ آلٹو اب پوڈکاسٹس کی دنیا میں ایک کرنسی بن چکا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ معاذ صفدر نے کہا تھا کہ وہ اتنی آمدنی کماتے ہیں جتنی ایک آلٹو کی قیمت ہوتی ہے۔ انہوں نے یہ آپ کے پوڈکاسٹ میں کہا تھا۔
ڈکی بھائی کا کہنا تھا کہ ’پہلے میں اپنی آمدنی کی تفصیلات شیئر کرتا تھا، لیکن پھر مجھے لگا کہ میں بری نظر کا شکار ہو رہا ہوں۔ میں اچھی آمدنی کماتا ہوں، لیکن اب میں اس کے بارے میں نہیں بتاتا۔ لیکن میری آمدنی اتنی ہے کہ میں پرائیوٹ جیٹ نہیں خرید سکتا لیکن کوئی بھی گاڑی خرید سکتا ہوں، جو چاہوں خرید سکتا ہوں اور جہاں جانا چاہوں جا سکتا ہوں‘۔
یوٹیوبر نے بتایا کہ آمدنی کے متعدد ذرائع ہیں۔ ہمیں برانڈز سے پیسے ملتے ہیں اور ایڈ ریونیو بھی ہماری آمدنی میں شامل ہوتا ہے۔ جو لوگ ٹک ٹاک لائیو اسٹریمز کرتے ہیں وہ زیادہ کماتے ہیں، اور تمام ڈیجیٹل تخلیق کار ایک جیسی آمدنی کماتے ہیں۔
واضح رہے اس سے قبل ایک انٹرویو میں ڈکی بھائی سے سوال کیا گیا تھا کہ وہ یوٹیوب سے ماہانہ کتنی آمدن حاصل کرتے ہیں۔ ڈکی بھائی نے جواب دیا تھا کہ وہ یوٹیوب سے اندازاً ایک سے ڈیڑھ لاکھ ڈالر (تقریباً 3 کروڑ پاکستانی روپے) ماہانہ کما لیتے ہیں۔
ڈکی بھائی کا کہنا تھا کہ یوٹیوب پر صرف ویڈیوز ہی نہیں بلکہ اسپانسرشپ کے ذریعے بھی پیسے کمائے جاتے ہیں اور پاکستان میں صرف 5 ایسے یوٹیوبرز ہیں جن کی ویڈیوز پر لاکھوں کی تعداد میں ویوز آتے ہیں اور ان کی ماہانہ آمدن لاکھوں ڈالرز میں ہے۔
مزید پڑھیں: ملکی سلامتی سے بڑھ کر کوئی تحریک، کوئی شخصیت نہیں، یک زبان ہوکر بیانیہ بنانا ہوگا، آرمی چیف
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ڈکی بھائی ہیں اور تھا کہ
پڑھیں:
فالس فلیگ آپریشن ہوتا کیا ہے، مشہور آپریشن کون کون سے ہیں؟
دنیا بھر میں طاقت کے حصول اور سیاسی مفادات کی خاطر ایسی کئی کارروائیاں سامنے آئی ہیں جنہیں ’فالس فلیگ آپریشنز‘ کہا جاتا ہے۔ یہ کارروائیاں بظاہر کسی اور فریق کی جانب سے محسوس ہوتی ہیں، لیکن درپردہ کوئی اور قوت ان کی اصل ذمہ دار ہوتی ہے۔
’فالس فلیگ آپریشن‘ ایک ایسی سازش یا حملہ ہوتا ہے جو ایک فریق انجام دیتا ہے مگر اس کا الزام کسی اور پر عائد کر دیتا ہے۔ اس کا مقصد جنگ، عوامی حمایت یا سیاسی فوائد حاصل کرنا ہوتا ہے۔
اصطلاح کا پس منظر:یہ اصطلاح سب سے پہلے بحری جنگوں میں استعمال ہوئی، جب جہاز دشمن ملک کا جھنڈا لہرا کر حملہ کرتے تاکہ ان کی اصل شناخت چھپائی جا سکے۔ آج کے دور میں یہ اصطلاح ریاستی یا غیر ریاستی عناصر کی خفیہ سازشوں کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
فالس فلیگ آپریشنز کا مقصد:جنگ یا فوجی کارروائی کا جواز پیدا کرنا
عوامی رائے عامہ کو قابو میں لانا
بین الاقوامی حمایت حاصل کرنا
مخالفین کو کچلنے کے لیے بہانہ بنانا
کسی پیشرفت سے توجہ ہٹانا
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ: بھارتی بیانیہ مسترد، کشمیریوں نے مودی سرکار کی ’چال‘ قرار دیدیا
’فالس فلیگ آپریشن‘ کی اہم تاریخی مثالیں:رائخ سٹاگ فائر (Reichstag Fire) جرمنی 1933
نازی حکومت نے اپنی پارلیمنٹ کی عمارت کو نذرِ آتش کیا اور الزام کمیونسٹوں پر لگا کر سخت قوانین نافذ کیے۔
گلائیوِٹز سانحہ (Gleiwitz Incident) جرمنی 1939
نازی جرمنی نے اپنے ہی ریڈیو اسٹیشن پر حملہ کرایا اور اس کا الزام پولینڈ پر لگا کر دوسری جنگ عظیم شروع کی۔
آپریشن نارتھ وُڈز (Operation Northwoods) امریکا 1962
امریکی فوج نے کیوبا پر حملے کا جواز پیدا کرنے کے لیے اپنی ہی سرزمین پر حملوں کا منصوبہ بنایا، مگر صدر جان ایف کینیڈی نے اس منصوبے کو مسترد کر دیا۔
چیچن بم دھماکے، روس 1999
روسی شہروں میں بم دھماکوں کا الزام چیچن باغیوں پر لگایا گیا، لیکن کچھ مبصرین کا خیال ہے کہ یہ کارروائیاں خود روسی خفیہ اداروں نے کیں تاکہ چیچنیا پر حملے کا جواز پیدا ہو سکے۔
ممبئی حملہ، بھارت 2008
2008 میں ہونے والی ممبئی حملوں میں 9 حملہ آوروں سمیت 174 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے تھے، مقصد سمجھوتا ایکسپریس سانحہ کی عدالتی کارروائی سے توجہ ہٹانا تھا۔
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ : چند پہلو جنہیں سمجھنا ضروری ہے
پلوامہ حملہ 14 فروری 2019
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے قافلے پر خود کش حملے میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے 46 اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ مقبوضہ کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے انکشاف کیا تھا کہ پلوامہ حملے کا مقصد پاکستان پر الزام لگا کر مودی حکومت اور بی جے پی کو انتخابی فائدہ پہنچانا ہے۔
پہلگام حملہ 22 اپریل 2025
مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے سیاحتی مقام پہلگام میں مسلح افراد نے سیاحوں پر فائرنگ کی، 26 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوئے۔ اس کا مقصد عالمی برادری بالخصوص بھارت میں موجود نائب امریکی صدر کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے ہٹانا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پلوامہ حملہ پہلگام حملہ فالس فلیگ آپریشن ممبئی حملہ