WE News:
2025-09-18@14:49:59 GMT

کیا اسٹیٹ بینک عید کے لیے نئے بینک نوٹ جاری کرے گا؟

اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT

کیا اسٹیٹ بینک عید کے لیے نئے بینک نوٹ جاری کرے گا؟

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے منگل کو ان دعووں کی سختی سے تردید کی ہے کہ وہ نئے بینک نوٹ جاری نہیں کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نئے کرنسی نوٹ کب جاری ہوں گے؟ گورنر اسٹیٹ بینک نے بتا دیا

ایک بیان میں مرکزی بینک نے عید الفطر سے قبل کمرشل بینکوں کو نئے بینک نوٹ تقسیم کرنے کے اپنے دیرینہ رواج کی تصدیق کی۔

اسٹیٹ بینک نے زور دیا کہ یہ ملک بھر میں بینک شاخوں کے وسیع نیٹ ورک کے ذریعے کیا جاتا ہے تاکہ نئی کرنسی تک عوام کی رسائی کو یقینی بنایا جاسکے۔

یان میں کہا گیا کہ اس عمل کے تحت اسٹیٹ بینک پہلے ہی 17 ہزار کمرشل بینک برانچوں کو مختلف مالیت کے 27 ارب روپے کے نئے بینک نوٹ جاری کر چکا ہے تاکہ عوام میں تقسیم کی جا سکے۔

اے ٹی ایم کی بلاتعطل ورکنگ

مزید برآں اسٹیٹ بینک نے یقین دلایا کہ اے ٹی ایم خدمات کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں جو تہواروں کے موسم میں اچھے معیار کے بینک نوٹ فراہم کرتے ہیں۔

مزید پڑھیے: نئے کرارے نوٹوں کے بنا ’عیدی‘ ادھوری کیوں؟

تقسیم کے عمل کو مزید ہموار بنانے اور تمام کمرشل بینک برانچوں میں دستیابی کو برقرار رکھنے کے لیے مرکزی بینک نے کیش مانیٹرنگ ٹیموں کو بھی تعینات کیا ہے تاکہ سائٹ پر معائنہ کیا جاسکے اور یہ یقینی بنایا جاسکے کہ نئے بینک نوٹ عوام تک مطلوبہ طریقے سے پہنچیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیٹ بینک عید اور نئے نوٹ نئے کرنسی نوٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک عید اور نئے نوٹ نئے کرنسی نوٹ نئے بینک نوٹ اسٹیٹ بینک کے لیے

پڑھیں:

نادرا کا معمر شہریوں کے لیے فیس ریکگنیشن سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ

  ویب ڈیسک :نادرا کے ترجمان شباہت علی نے کہا ہے کہ بزرگ شہریوں کو فنگر پرنٹس کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے، اس لیے نادرا اب ان کے لیے فیس ریکگنیشن کا جدید نظام متعارف کروا رہا ہے۔

نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ بڑی عمر کے افراد کے فنگر پرنٹس کے مسائل حل کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی پر مبنی فیس ریکگنیشن کا نظام متعارف کروایا جا رہا ہے، جو آئندہ دنوں میں فعال کر دیا جائے گا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا

 شناخت ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور بچے کی پیدائش کے وقت اس کی رجسٹریشن نہ کروانا، اس کے حق سے محرومی کے مترادف ہے۔ اس ان کے مطابق نادرا کی پالیسی کے تحت 18 سال سے کم عمر بچوں کے لیے جووینائل کارڈ جاری کیا جاتا ہے، جس کی معیاد 18 سال تک ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید وضاحت کی کہ بچوں کے شناختی کارڈ کے لیے والدین میں سے کسی ایک کا شناختی کارڈ لازمی ہے۔ اگر والدین میں سے کوئی ایک کسی وجہ سے موجود نہ ہو تب بھی دوسرے والد یا والدہ کے شناختی کارڈ کی بنیاد پر بچے کا شناختی کارڈ جاری کیا جا سکتا ہے۔

جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ  

شباہت علی نے بتایا کہ کراچی کے نادرا سینٹرز میں اس وقت مجموعی طور پر 359 کاؤنٹرز موجود ہیں، جنہیں مزید بڑھانے کی منصوبہ بندی جاری ہے تاکہ شہریوں کو بآسانی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ 

ترجمان نادرا نے یہ بھی کہا کہ نکاح اور طلاق جیسے معاملات میں بھی نادرا کے ریکارڈ کے لیے ضروری دستاویزات درکار ہوتی ہیں۔ ان کے مطابق طلاق کی صورت میں یونین کونسل سے جاری کردہ سرٹیفکیٹ فراہم کرنا لازمی ہے تاکہ ریکارڈ درست اور مکمل رکھا جا سکے۔

لاہور کے مختلف علاقوں سے خاتون سمیت4 افراد کی لاشیں برآمد

شباہت علی کا کہنا تھا کہ نادرا شہریوں کی سہولت کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہے اور آنے والے دنوں میں مزید جدید سہولیات متعارف کروائی جائیں گی تاکہ عوامی مسائل کم سے کم ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • مزید بارشوں کی پیشگوئی، پنجاب میں مون سون کا 11واں اسپیل جاری
  • ایک سال میں بینکوں کے ڈپازٹس 3685 ارب روپے بڑھے گئے
  • سی ڈی اے کے ممبر ایڈمن امریکہ چلے گے ، ممکنہ طور پر ممبر ایڈمن اور ممبر اسٹیٹ کون ہوسکتے ہیں ،تفصیلات سب نیوز پر
  • امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں لگا دیں،افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
  • ایپل نے نیا موبائل آپریٹنگ سسٹم ’آئی او ایس 26‘ جاری کردیا، نئے فیچرز کیا ہیں؟
  • اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے گورنر کی تنخواہ مقرر کرنے کا اختیار واپس لینے کی تیاری
  • شرح سود 11فیصد برقراررکھنے پر صنعت کاروں کا مایوسی کا اظہار
  • نادرا کا معمر شہریوں کے لیے فیس ریکگنیشن سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ
  • سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے، اسٹیٹ بینک
  • اسٹیٹ بینک کے فیصلے پر صدر ایف پی سی سی آئی کا شدید ردعمل