الیکٹرانک کرائمز کے خلاف کارروائی، پہلا مقدمہ درج، مشہور ٹک ٹاکر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
راولپنڈی:
الیکٹرانک کرائمزکے خلاف کارروائی کا اختیار ملنے کے بعد راولپنڈی میں پیکا قانون کے تحت ٹک ٹاکر کے خلاف پہلا مقدمہ درج کرلیا گیا اور پولیس نے ملزم کو گرفتار بھی کرلیا۔
راولپنڈی پولیس نے بتایا کہ ٹک ٹاکر کے خلاف مقدمہ عسکری ادارے کے سربراہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف سوشل میڈیا پر تضحیک آمیز پوسٹ کرنے پر درج کیا گیا۔
پولیس نے ٹک ٹاکر کے خلاف الیکٹرانک کرائمز کے الزام میں مقدمہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 505، پیکا ایکٹ 2016کی دفعہ 20کے تحت درج کیا گیا ہے اور پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔
مقدمے میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ملزم نے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر حکومت، قومی اور عسکری اداروں اور انٹیلی جنس سربراہان کے خلاف بھی تضحیک آمیز ویڈیوز شیئر کر رکھی تھیں۔
پولیس نے بتایا کہ ملزم کے اکاؤنٹس کی ویڈیوز ظاہر کرتی ہیں کہ وہ ایک جماعت کا رکن ہے، سازش کے تحت حکومتی اداروں کے خلاف نفرت آمیز مواد شیئر کر رہا ہے۔
مقدمے میں پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم عوام الناس میں حکومت کے خلاف انتشار، نفرت پھیلانا چاہتا ہے تاکہ حکومت اپنا اعتماد کھو بیٹھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پولیس نے ٹک ٹاکر کے خلاف
پڑھیں:
بنوں میں اہم جرگہ، فتنہ الخوارج کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
بنون میں ہونے والے جرگے نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں، مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ مقامی افراد کے مطابق دہشت گردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں میں اہم جرگہ منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ فتنہ الخوارج کے تدارک کے لیے انتظامیہ کا مکمل ساتھ دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق بنوں پولیس اسٹیشن ڈومیل کے علاقے کم چشمی میں 7 جون کو اہم جرگے کا انعقاد کیا گیا، جرگے میں طاؤس خیل قبیلے کے تقریباً 280 سے 300 مقامی افراد نے شرکت کی۔ جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی راہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق جرگے میں اہم نکات پر فیصلہ کیا گیا کہ "کم چشمی علاقے کی حفاظت کیلئے 30 سے 40 افراد پر مشتمل ایک مقامی کمیٹی بنائی جائے گی" اور کمیٹی کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے ساتھ تعاون فراہم کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق جرگہ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ مقامی بزرگ ان گھروں کا دورہ کریں گے جہاں فتنہ الخوراج گروہوں سے تعلق رکھنے یا ان کے لیے ہمدردی رکھنے والوں کا شبہ ہے، ایسے افراد کو سختی کے ساتھ خبردار کیا جائے گا کہ وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائے گا، اگر فتنہ الخوارج یا ان کے گروہ کو کم چشمی کے علاقے میں دیکھا گیا تو لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا جائے گا۔
جرگہ نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں، مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ مقامی افراد کے مطابق دہشت گردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جرگے کا یہ متفقہ لائحہ عمل علاقائی امن کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔