کترینہ کیف اور سلمان خان کی جوڑی؛ بریک اپ کیوں ہوا ؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
بالی ووڈ کے ایک حسین جوڑی جن کی کیمسٹری بھی کافی ملتی تھی اور مداح بھی دونوں کی شادی کروانے پر تُلے ہوئے تھے۔ یہ بات ہوری ہے ماضی کے رومانوی جوڑی سلمان خان اور کترینہ کیف کی۔
'میں نے پیار کیوں کیا؟، ایک تھا ٹائیگر اور ٹائیگر زندہ ہے کی یہ جوڑی صرف فلمی پردے پر ہی بہت جاذب نظر نہیں تھی بلکہ حقیقی زندگی میں ان درمیان کچھ چل رہا تھا۔
سلمان خان اور کترینہ کیف کا یہ قریبی تعلق ہمیشہ سے سرخیوں میں رہا لیکن نجانے کیوں یہ فلمی جوڑی حقیقی زندگی میں شادی کے بندھن میں بندھ نہ سکے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ کی نگری سے واقف باخبر افراد نے بتایا کہ اس رشتے کے بریک اپ کی وجہ کترینہ کیف نہیں بلکہ سلمان خان تھے۔
بھارتی فلم انڈسٹری کے ان مخبروں کا کہنا تھا کہ سلمان خان مسلسل بریک اپ کے بعد کسی خوف کا شکار نظر آتے تھے۔ ان کی حد سے زیادہ احتیاط نے رشتے میں دراڑیں ڈالیں۔
سلمان خان کوئی فیصلہ نہیں کر پارہے تھے اور اسی تذبذب کے دوران کترینہ کیف آہستہ آہستہ دور ہوتی گئیں۔
بالآخر اس جوڑی کے درمیان بریک اپ ہوگیا۔ کترینہ کیف اب وکی کوشل کی جیون ساتھی ہیں اور سلمان خان اب بھی فلم انڈسٹری کے صرف ’بھائی جان‘ ہیں۔
خیال رہے کہ سلمان خان اور کترینہ کیف نے کبھی ایک دوسرے کے ساتھ رومانوی تعلق کا اعتراف نہیں کیا تاہم انھیں ہر جگہ ایک ساتھ دیکھا جاتا اور دونوں کے درمیان قربت کے گواہ ان کے کولیگز بھی تھے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بریک اپ
پڑھیں:
’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) پاکستان کی سکھ برادری کے رہنماؤں نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یاتریوں پر پاکستان میں سکھوں کے مقدس مقامات پر حاضری پر عائد کردہ پابندی ختم کرے، جسے انہوں نے عالمی اصولوں اور اخلاقی اقدار کے خلاف قرار دیا۔
پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے نائب صدر مہیش سنگھ نے کہا کہ بھارت کی حالیہ پابندی، جو 12 ستمبر کو نافذ کی گئی اور جس میں سکیورٹی وجوہات کو جواز بنایا گیا، لاکھوں سکھ یاتریوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتی ہے۔
نئی دہلی نے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔یہ تنازع ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب دونوں ایٹمی طاقتیں مئی میںمیزائل حملوں اور اس سے پہلے کشمیر میں خونریز حملے کے بعد تعلقات محدود کر چکی ہیں۔
(جاری ہے)
ویزے معطل ہیں اور سفارتی تعلقات کم درجے پر ہیں، تاہم امریکا کی ثالثی سے طے پانے والی دوطرفہ فائر بندی برقرار ہے۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی سمیت تمام مذہبی زائرین کے لیے دروازے کھلے ہیں۔
خاص طور پر کرتارپور صاحب، جو سکھوں کا دوسرا مقدس ترین مقام ہے، کے لیے انتظامات مکمل کیے جا رہے ہیں۔ یہ مقام پاکستانی پنجاب کے ضلع نارووال میں واقع ہے، جو حالیہ سیلاب سے متاثر ہوا تھا۔گزشتہ ماہ بارشوں اور بھارتی ڈیموں سے پانی چھوڑے جانے کے باعث کرتارپور صاحب اور آس پاس کے علاقے زیر آب آ گئے تھے اور کرتاپور صاحب کے اندر پانی کی سطح 20 فٹ تک پہنچ گئی تھی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صفائی اور بحالی کے فوری اقدامات کی ہدایت کی تھی اور یہ مقدس مقام ایک ہفتے کے اندر دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔پاکستانی اہلکار غلام محی الدین کے مطابق بھارت اگر پابندی اٹھا لے، تو اس سال کرتارپور میں بھارتی سکھ یاتریوں کی تعداد ریکارڈ سطح تک پہنچ سکتی ہے۔ حکومت رہائش اور کھانے پینے کے خصوصی انتظامات کر رہی ہے۔
اس بارے میں مہیش سنگھ نے کہا، ''پاکستانی حکومت نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ بھارتی یاتریوں کے لیے دروازے کھلے ہیں اور ویزے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ذریعے جاری کیے جائیں گے۔‘‘ایک اور سکھ رہنما گیانی ہرپریت سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھارتی فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھا کہ اگر بھارت اورپاکستان آپس میں کرکٹ میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتریوں کو بھی پاکستان میں اپنے مذہبی مقامات پر جانے کی اجازت ہونا چاہیے۔
ادارت: مقبول ملک