امریکہ، اسرائیل کی غزہ میں دہشتگردی، جماعت اسلامی کا جمعہ کو ملک گیر احتجاج کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ امریکی سرپرستی میں فلسطین میں جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف جمعہ کو ملک گیر احتجاج ہوگا، صہیونیوں نے غزہ میں تاریخ انسانی کی بدترین فسطائیت کی ہے، غزہ میں 48 ہزار فلسطینیوں جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے کو شہید کردیا۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے امریکا اور اسرائیل کی دہشت گردی کے خلاف جمعہ کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ امریکی سرپرستی میں فلسطین میں جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف جمعہ کو ملک گیر احتجاج ہوگا، صہیونیوں نے غزہ میں تاریخ انسانی کی بدترین فسطائیت کی ہے، غزہ میں 48 ہزار فلسطینیوں جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے کو شہید کردیا۔
حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ہزاروں لوگ ملبے تلے دبے ہیں، زخمیوں کی تعداد کئی لاکھ ہے، غزہ میں خوراک اور ادویات کا شدید بحران ہے، جمعہ کو احتجاج کے دوران ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ریلیاں نکالی جائیں گے۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ تمام پاکستانیوں سے اپیل ہے مظاہروں میں بھرپور شرکت یقینی بنائیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جمعہ کو ملک گیر احتجاج امیر جماعت اسلامی
پڑھیں:
اسرائیل غزہ کے حقائق کو دنیا بھر سے چھپا رہا ہے، اقوام متحدہ کا اعلان
ایک ایسے وقت میں کہ جب کہ غزہ کی پٹی آگ و محاصرے میں بری طرح سے گھر چکی ہے، اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے جنگ کے آغاز سے ہی آزاد صحافیوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت تک نہیں دی! اسلام ٹائمز۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی - انروا (UNRWA) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی (Philippe Lazzarini) نے اپنے انتباہی بیان میں اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیلی رژیم حالیہ جنگ کے آغاز سے ہی غزہ کی پٹی کا غیر انسانی محاصرہ کرتے ہوئے بین الاقوامی صحافیوں کو رسائی دینے سے انکاری ہے۔ مقبوضہ علاقوں میں "انسانی صورتحال کی نگرانی" کرنے والے "اعلی حکام" میں سے ایک فلپ لازارینی، نے اس اقدام کو "جنگوں کی جدید تاریخ میں انوکھا" قرار دیا اور اسے نہ صرف میڈیا کی سنسرشپ بلکہ "سچ کو دنیا کے سامنے لانے پر پابندی" بھی قرار دیا۔
اپنے بیان میں فلپ لازارینی کا کہنا تھا کہ غزہ میں صحافیوں کی عدم موجودگی نے عملی طور پر "حقیقت کو مسخ" کرنے، "غلط معلومات" کے رواج اور بالآخر متاثرین کے چہروں سے "انسانیت کو مٹا ڈالنے" کی راہ ہموار کی ہے۔ کمشنر جنرل انروا نے عالمی رائے عامہ پر زور دیا کہ وہ اس پابندی کو ختم کرنے کے لئے عملی اقدام اٹھائیں۔ اپنے بیان کے آخر میں فلپ لازارینی نے تاکید کی کہ دنیا بھر کو ضرور جاننا چاہیئے کہ غزہ میں عام شہریوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، اور یہ صرف اسی صورت میں ممکن ہے کہ جب آزاد صحافیوں کو وہاں موجود رہنے اور رپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے!