اسرائیلی پائلٹ کا غزہ میں دہشتگردی کرنے اور فلسطینوں پر بم برسانے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
صیہونی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کے ایک ریزرو نیویگیٹر نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں نئی جنگ کے باعث ریزرو ڈیوٹی کے لیے رپورٹ نہیں کرے گا۔ اسلام ٹائمز ۔ اسرائیلی فضائیہ کے ایک پائلٹ نے غزہ میں دہشت گردی کے ارتکاب اور فلسطینیوں پر بمباری کی تردید کی ہے۔ صہیونی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کے ایک ریزرو نیویگیٹر نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں نئی جنگ کی وجہ سے ریزرو ڈیوٹی کے لیے رپورٹ نہیں کرے گا۔ رپورٹ کے مطابق ریزرو نیویگیٹر کی جانب سے سوشل میڈیا پر بیان دینے کے بعد اسرائیلی فضائیہ نے پائلٹ کو فوج سے برطرف کردیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریزرو نیویگیٹر ایلون گور نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ انہوں نے اپنے اعلیٰ افسران کو آگاہ کیا کہ وہ اپنی سروس جاری نہیں رکھ سکتے کیونکہ حکومت نے ایک لکیر عبور کر لی ہے۔ ایلون گور نے کہا کہ حکومت اپنے شہریوں کی حفاظت اور بہبود پر سیاست کو ترجیح دے رہی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ انسانی جان کی قدر ختم ہو گئی ہے۔ اس کے جواب میں اسرائیل کی دفاعی افواج نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ ہوائی عملے کے رکن کی ریزرو سروس کو مستقل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔
فلسطینی حکام کے مطابق ان حملوں میں اب تک 400 سے زائد فلسطینی ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی فضائیہ کے مطابق
پڑھیں:
پشاور سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکا، پاک افغان مذاکرات کے دوران دہشتگردی کا نیا واقعہ
افغانستان کے ساتھ حالیہ سیکیورٹی مذاکرات اور سرحدی رابطوں کے حساس مرحلے میں پشاور کے یونیورسٹی روڈ پر واقع کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے تھانے میں دھماکا ہوا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے سے عمارت کے ایک حصے کو نقصان پہنچا، تاہم فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
پولیس کی کارروائی اور سیکیورٹی اقدامات
ایس ایس پی آپریشنز پشاور کے مطابق واقعے کے فوراً بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا، اور تھانے میں موجود تمام ملزمان کو حفاظتی اقدام کے طور پر سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹرز منتقل کر دیا گیا۔
دہشتگردی کے تناظر میں واقعہ
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب پاکستان اور افغانستان کے درمیان دہشتگردی کے خاتمے اور سرحدی تعاون کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے مذاکرات جاری ہیں۔
سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے حملے ممکنہ طور پر مذاکراتی عمل کو متاثر کرنے یا پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کا حصہ ہو سکتے ہیں۔
پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دھماکے کی نوعیت جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں، جبکہ ابتدائی شبہ داخلی تخریب کاری یا تخریبی مواد کے غیر ارادی دھماکے کی جانب کیا جا رہا ہے۔
مزید تفصیلات تفتیش مکمل ہونے کے بعد سامنے آئیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں