مصنوعی ذہانت سے تیار کیا جانیوالا دنیا کا پہلا اخبار
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
ملبرون(نیوزڈیسک)اٹلی کے ایک اخبار کا دعویٰ ہے کہ اس نے دنیا کا پہلا اخبار پرنٹ کیا ہے جس کا مکمل ایڈیشن مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعے تیار کیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک اطالوی روزنامے ”ایل فوگلیو“ نے ایک ماہ کی مسلسل جدو جہد کے بعد اس کا کامیاب تجربہ کیا۔”ایل فوگلیو اے آئی” نامی یہ چار صفحات پر مشتمل ایڈیشن اخبار کے عام بروڈ شیٹ ایڈیشن میں شامل کیا گیا ہے جو اخبار فروشوں کے علاوہ آن لائن بھی دستیاب ہے۔
اخبار کے بانی جولیانو فیرارا نے اس کامیاب صحافتی تجربے کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ یہ دنیا کا پہلا روزنامہ ہوگا جو مکمل طور پر مصنوعی ذہانت کے ذریعے تخلیق کیا گیا ہے، اس میں ہر چیز کے لیے مثلاً تحریر، سرخیاں، اقتباسات، خلاصے حتیٰ کہ طنز و مزاح کے لیے بھی اے آئی کا استعمال کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس اخبار میں صحافیوں کا کردار صرف اے آئی سافٹ ویئر میں سوالات داخل کرنے اور جوابات پڑھنے تک محدود رہے گا۔
یہ تجربہ ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب دنیا بھر میں خبر رساں ادارے اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ مصنوعی ذہانت کو کس طرح استعمال کیا جائے۔ اس ماہ کے آغاز میں اخبار دی گارڈین نے رپورٹ کیا تھا کہ برطانوی نشریاتی ادارہ بی بی سی نیوز بھی اے آئی کا استعمال کرکے عوام کو ذاتی نوعیت کا مواد فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
اخبار کے پہلے صفحے پر ایک مضمون امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں شائع کیا گیا ہے، جس میں ”اطالوی ٹرمپ پرستوں کا تضاد“ بیان کیا گیا ہے کہ وہ ”کینسل کلچر“ کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں، لیکن جب ان کا ہیرو آمریت جیسے اقدامات کرتا ہے تو وہ یا تو نظرانداز کر دیتے ہیں یا خوش ہوتے ہیں۔
اس اخبار میں تمام مضامین صاف، سادہ اور بامعنی انداز میں تحریر کیے گئے ہیں اور ان میں کوئی نمایاں لسانی یا گرامر کی غلطی نہیں پائی گئی۔ تاہم، خبروں میں کسی بھی انسانی ذرائع کے براہ راست اقتباسات شامل نہیں کیے گئے۔
سندھ حکومت کا 22 مارچ کو صوبے کے تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مصنوعی ذہانت کیا گیا ہے اے ا ئی
پڑھیں:
لاہور میں پہلا کوآبلیشن سینٹر قائم، کینسر کے مریضوں کا کامیاب آپریشن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پاکستان میں طب کے شعبے میں ایک اہم سنگ میل عبور کرلیا گیا ہے۔
پنجاب میں پہلی بار کینسر کے علاج کے لیے جدید “کوآبلیشن” طریقہ علاج باضابطہ طور پر شروع کردیا گیا ہے، جس کا افتتاح وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کیا۔ یہ علاج چین کے ماہرین کی تیار کردہ محفوظ اور جدید مشینری کے ذریعے ممکن ہوا ہے، جسے لاہور کے میو اسپتال میں نصب کیا گیا۔
میو اسپتال کی ٹیم پہلے ہی اس نئی ٹیکنالوجی پر تربیت حاصل کرچکی ہے اور عملی طور پر اس کا استعمال بھی شروع کردیا گیا ہے۔ حال ہی میں پھیپھڑوں اور چھاتی کے کینسر کے 2 مریضوں پر کامیاب آپریشن کیا گیا، جس میں بجلی سے پیدا ہونے والی حرارت کے ذریعے ٹیومر اور متاثرہ ٹشوز کو ختم کیا گیا۔
یہ طریقہ علاج نہ صرف کم تکلیف دہ ہے بلکہ سرجری کے مقابلے میں مریض جلد صحت یاب ہوجاتا ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق کوآبلیشن کینسر کے علاج میں ایک انقلابی قدم ہے کیونکہ اس میں بڑے آپریشن اور طویل بحالی کے بجائے مریضوں کو نسبتاً آسان اور تیز علاج فراہم کیا جاتا ہے۔ خاص طور پر جگر کی شریانوں میں رکاوٹ اور چھاتی کے کینسر کے علاج میں یہ طریقہ نہایت مؤثر ثابت ہوا ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے افتتاحی موقع پر کہا کہ پنجاب میں کینسر کے مریضوں کو عالمی معیار کا علاج فراہم کرنا ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے سے نہ صرف صوبے بلکہ پورے ملک کے مریضوں کو سہولت میسر آئے گی۔ طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ پیش رفت کینسر کے علاج میں پاکستان کو ایک نئے دور میں داخل کردے گی۔